Saturday, July 27, 2024
Bihar News

اسلام پورمیں جشن غوث اعظم کاانعقاد،مفتی آل مصطفی مرکزی مظفرپوری

سیتامڑھی(پریس ریلیز)کاشانہ حاجی عبدالرحمن سرزمین اسلام پور،نوری محلہ ضلع سیتامڑھی میں غوث اعظم رضی اللہ عنہ کے نام کی ایک بابرکت محفل سجائی گئی۔جس کی سرپرستی خلیفہ حضور تاج الشریعہ پیر طریقت رہبر شریعت گل گلزار نقشبندیت حضرت مولانا مفتی غلام حیدر قادری مصباحی بانی ومہتمم دارالعلوم سلمانیہ مسلم یتیم خانہ پٹھان ٹولی مظفرپور بہار،زیر صدارت ناشر مسلک اعلی حضرت صوفی باصفا حضرت مولانا نعیم الدین صاحب مظفرپور،زیر قیادت مصلح قوم وملت حضرت مولانا نظام الدین صاحب بانی ومہتمم درالعلوم حضرت علی رائے پور چھتیس گڑھ ۔خطیب باوقار حضرت مولانا حافظ وقاری غلام فریدرضوی صاحب قبلہ نےحضور غوث اعظم رضی اللہ عنہ کی حیات وخدمات پرجامع خطاب فرمایا،مقررذی شان حضرت مولانا ضیاء المصطفی مدنی مظفرپور نے کہا کہ حضور غوث اعظم کی ولادت باسعادت ملک ایران کے قصبہ ” گیلان میں یکم رمضان 470ھ بمطابق 17مارچ 1078ء میں ہوئی، اسی لئے آپ کو شیخ عبدالقادرگیلانی بھی کہتے ہیں ۔ ” گیلان بغداد سے تقریباً تین سو میل دورگ واقع ہے۔ حضرت نے یوم ولادت سے ہی روزہ رکھنا شروع کردیا کہ آپ جن صلاحیتوں سے آ راستہ تھے ان کی وہ جم سعادت کسبی نہیں وہی تھی۔پورے رمضان شریف میں یہ حالت رہی کہ دن بھر دودھ نہیں پیتے تھے۔ آپ کے والدماجدسید ابو صالح موسی جنگی اور والدہ ماجدہ ام الخیر فاطمہ تھی۔ آپ کے نانا سید عبداللہ صومعی ایک بزرگ کامل تھے۔ آپ نے اپنے والدین کے سایہ شفقت میں قصبہ گیلان ہی میں پرورش پائی۔ آپ کے والد محترم آپ کی زندگی کے اوائل برسوں میں ہی انتقال کر گئے تھے، اس لئے جلد ہی آپ کے نانا نے آپ کی سر پرستی سنبھال لی تھی۔ اس دور میں والدہ ماجدہ بھی آپ پر خصوصی توجہ دیتی تھی۔عمدۃ العلماء حضرت مولانا مفتی عبدالقادر صاحب قبلہ مظفرپورنےاپنے دلنشیں خطاب سے قوم کونوازا،ناشرمسلک اعلی حضرت حضرت مولانا نعیم الدین صاحب قبلہ مظفرپورنےاپنےاصلاحی بیانات اور خوبصورت پیغامات سے قوم کے اندربیداری کی ایک لہر پیدا کردی،تلمیذحضور تاج الشریعہ حضرت مولانا مفتی محمد آل مصطفیٰ رضوی مرکزی مظفرپوری پرنسپل مدرسہ اسلامیہ انوارالعلوم،سردارگنج،دلسنگھ سرائے،سمستی پوربہار نے کہا کہ سرکارغوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ کاارشادگرامی ہے کہ میرا قدم تمام ولیوں کے کاندھے پرہے آپ کے اس فرمان کوسن کر دنیا کےتمام ولیوں نے اپنی اپنی گردنیں جھکادیں اورجوعالم ارواح میں تھے انہوں نے بھی کہا یا غوث اعظم آپ کا قدم میرےسر،کاندھوں اور آنکھوں پرہے، بریلی کے تاجدارشہزادہ اعلی حضرت مفتی اعظم مصطفی رضا قدس سرہ نے کیا خوب ارشاد فرمایاکہ
یہ دل یہ جگر ہےیہ آنکھیں یہ سر ہے
جہاں چاہوں رکھوں قدم غوث اعظم
۔
شاعر اعظم ہندوستان حضرت قیصرمظفرپوری،شاہکار ترنم زین العابدین بریلی شریف،شہنشاہ ترنم حضرت اکمل ویشالوی اور مداح رسول حضرت گلاب اسلام پوری صاحبان نے اپنے نعتیہ کلام سے سامعین کومحظوظ ولطف اندوز کیا۔حضرت حافظ وقاری غلام غوث صاحب قبلہ نے تلاوت قرآن پاک سے محفل کا آغاز کیا۔نقابت کے فرائض نقیب اعظم ہندوستان حضرت مولانا محبوب گوہراسلام پوری،نقیب سدا بہار حضرت مولانا ضیاء المصطفی مدنی مظفرپوری،نقیب اہل سنت حضرت مولانا خورشیدالاسلام، اسلام پوری نے بڑے اچھے اندازمیں انجام دیئے۔مہمان علمائے کرام حضرت مولانا مہتاب عالم رضوی بگہاری،جمال العلماء حضرت مولانا جمال اشرف صاحب اسلام پور،مولانا شاہدرضا اسلام پور،حضرت مولانا غلام غوث صاحب اسلام پور محی الدین نگر،حضرت مولانا اختر رضا بگہاری،مولانا حامد رضا صاحب بگہاری،حضرت مولانا جلال اشرف صاحب اسلام پور،حضرت مولانا گلاب الدین صاحب خطیب وامام رابعہ مسجد اسلام پور کی شرکت نے پروگرام کورونق بخشی ،گاؤں اور شہر کےمعززین میں الحاج محمدنصیرالحق صاحب رضوی،الحاج محمدنورعالم رضوی،محمدزین الحق،محمدحسن امام رضوی،محمد کلام الدین رضوی،محمدبدرالزماں رضوی،محمدسبحان رضا نورانی،محمد محمداحمدرضا اسلام پور،محمدابوالحیات رضوی کاٹھمنڈو،محمدغلام مصطفی رضوی،محمدتنویر عالم اسلام پور،احمد رضا بگہاری،محمدعالمگیر صاحب بگہاری،محمد
حسن رضام اترار،محمد علی حسن،محمد کمال اشرف،محمدمختار،محمد تابش رضا اسلام پور،محمدنازش،محمدعلی،محمدشاکرعلی،محمدقیس،محمداحمدرضا،محمدرحمت،محمداورغلام مصطفی بھی شریک محفل ہوئے۔صلو ةوسلام اور حضرت مولانا نعیم الدین صاحب مظفرپورکی دعاپرمحفل اختتام پذیرہوئی۔

Leave a Response