Giridih News

امارت شرعیہ جھارکھنڈ کا اجلاس کامیابی کے ساتھ منعقد

Share the post

پوری ریاست سے سینکڑوں علماء و دانشوارن کی شرکت،آئندہ کے لائحۂ عمل پر غور وخوض

گریڈیہہ(نامہ نگار) امارت شرعیہ جھارکھنڈ کے قیام کے بعد اس کا باضابطہ اجلاس جامعہ عثمان بن عفان،کھوری مہوا،گریڈیہہ میں منعقد ہوا۔جس کی صدارت بزرگ عالم دین مولانا عنایت کلیم قاسمی نے کی۔اس موقع پر بطور مہمان خصوصی جھارکھنڈ کے امیر شریعت اور جامعہ رشیدالعلوم چترا کے مہتمم و شیخ الحدیث مفتی نذر توحید المظاہری نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے سرکردہ و موءقر علماء کرام نے کہا کہ امارت شرعیہ جھارکھنڈ کا قیام بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا،تاہم دیر آید درست آید کے مصداق تکوینی طور پر اللہ تعالیٰ نے اس کےلیے یہی وقت مقرر کر رکھا تھا،لہذا اب اس کا قیام عمل میں آسکا۔علماء کرام نے مزید کہا کہ یہ ایک بڑی شدید ضرورت اور نہایت اہم تقاضے کی تکمیل ہے۔

اظہار خیال کرتے ہوئے تقریباً ہی مقررین نے حضرت مولانا و مفتی نذر توحید المظاہری کو امیر شریعت منتخب کیے جانے پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ شخصیت ہمارے لیے نعمت خداوندی ہے،ہم سب ان کی قیادت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہیں،اور آئندہ ان کی رہنمائی و سرکردگی میں شرعی تقاضوں کےلیے اپنی جانب سے دامے درمے قدمے سخنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہیں۔پورے مجمع نے پہلے ہاتھ اٹھا کر پھر کھڑے ہو کر مفتی صاحب کی امارت کی توثیق کی،نیز ہاتھ اٹھا کر امارت شرعیہ جھارکھنڈ کے تنظیمی ڈھانچے کے لیے ضروری امور مثلاً شوریٰ وبیت المال وغیرہ کی تشکیل کو بھی منظوری دی۔


وقت کی قلت پیش نظر چوں کہ موجود تمام علماء کرام کو زحمت کلام دینا ممکن نہیں تھا،لیکن آئندہ کے لائحۂ عمل کے ان کی آراء اہم تھیں،لہذا،تمام مدعوئین دے تحریر طور پر تجاویز اور مشورے لیے گئے،تاکہ ان مفید آراء سے استفاہ کر کے ان پر غور و خوض کے بعد امارت شرعیہ جھارکھنڈ کا لائحۂ عمل طے کیا جا سکے۔
اجلاس میں امارت شرعیہ جھارکھنڈ کے اخراجات کی تکمیل کےلیے بیت المال کو آل انڈیا ملی کونسل جھارکھنڈ کے نائب صدر اور جمشید پور سے آنے والے معزز مہمان ریاض شریف نے دس ہزار نقد کے علاوہ اگلے چھ مہینے تک ہر ماہ ایک ایک لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔پھر تمام حاضرین کو اس کی ترغیب دی گئی تو اجلاس کے کنوینر اور جامعہ عثمان بن عفان کے مہتمم مولانا محمد الیاس مظاہری نے اجلاس اور مہمان علماء کے کھانے کا نظم اپنی جانب سے کرنے کے ساتھ ساتھ یہ اعلان بھی کیا گریڈیہ دارالقضاء اور قاضی شریعت کے اخراجات ان کے ذمہ ہوں گے،ایسے ہی ہزاریباغ نام ور عالم دین اور جمعیۃ علماء ضلع ہزاریباغ کے مولانا شکیل الرحمان قاسمی نے ایک قاضی کا خرچ اٹھانے کی پیش کش کی۔ان کی علاوہ متعدد حضرات نے خطیر رقوم پیش کیں اور بہت ساروں نے آئندہ خرچ اٹھانے کا وعدہ کیا۔


نہایت خوش اسلوبی اور سلیقہ مندی کے ساتھ اجلاس کی نقابت جامعہ رشیدالعلوم چترا کے استاذ حدیث و صدر المدرسین مفتی شعیب عالم قاسمی نے کی،نیزاجلاس کو مولانا آزاد کالج رانچی کے پروفیسر اور اقرأ مسجد رانچی کے سابق خطیب ڈاکٹر و مولانا عبید اللہ قاسمی،رنگ ساز مسجد رانچی کے خطیب اور مدرسہ خیر العلوم چندوا لاتیہار کے ناظم مولانا رضوان دانش ندوی،مدرسہ عربیہ رحمت العلوم جوری چترا کے ناظم مولانا عبید اللہ قاسمی،مولانا قمرالدین مظاہری،کوڈرما کے سینیئر عالم دین مولانا و ڈاکٹر نظام الدین قاسمی،مدرسہ مفتاح العلوم بگریڈیہ کوڈرما کے مہتمم مفتی زاہد حسین حسامی،دھنباد میں طالبات کے بڑے ادارے کے ذمہ دارمولانا طیب قاسمی وغیرہ نے خطاب کیا۔


امیر شریعت جھارکھنڈ نے اپنی مختصر سی گفتگو میں کہا کہ ہمیں کسی پر طعن و تشنیع کیے بغیر اپنے کام پر توجہ دینی چاہیے۔پھر ان کی ہی دعاء پر اجلاس اختتام پذیر ہوا۔


اجلاس میں جن علماء کرام نے خطاب کیا ان کے علاوہ جناب قاری عمران کوڈرما جناب مولانا اشفاق صاحب قاسمی امام مکی مسجد کھوری مہوا جناب مولانا اصغر صاحب مولانا داود عالم مظاہری جناب مفتی نشاط عالم جمشید پور جناب مولانا شرف الدین صاحب قاسمی جناب مولانا شکیل الرحمن قاسمی ہزاریباغ جناب مولانا نسیم انور ندوی اٹکی رانچی جناب مولانا عبدالحلیم صاحب ہزاریباغ جناب مفتی یونس صاحب ہزایباغ جناب مفتی صدیق صاحب جامتاڑا جناب حافظ مقصود عالم ڈاریکٹر اقراء پبلک اسکول کوڈرما حافظ شمشاد عالم فیضی قاری محبوب عالم کوڈرما مفتی منیرالدین مدرسہ ارشدالعلوم چھتربر مولانا اصدق کوڈرما قاری مشتاق چوپارن جیسے باوقار علماء و دانش وران نے بھی شرکت کی۔

1 Comment

Leave a Response