مشرقی ہند کی عظیم دینی درسگاہ مدرسہ حسینیہ رانچی میں پورے جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا جشن یوم جمہوریہ


آزادی ہندوستان میں اکابرین کی قربانیاں سنہرے حروف سے لکھے جانے کے قابل :مولانا محمد
مدرسہ حسینیہ رانچی میں 76 واں یوم جمہوریہ نہایت ہی تزک و احتشام کے ساتھ منایا گیا اس موقع پر طلبہ نے یوم جمہوریہ کے تعلق سے مختلف پروگرام پیش کیے ان میں ترانے نظمیں اور ہندی اور انگلش میں تقاریر شامل ہیں ۔

محمد عفان سمیع رانچی کی تلاوت سے مجلس کا آغاز ہوا۔ نعت رسول مقبول سے انضمام الحق رانچی نے سامعین کا دل موہ لیا پھر پرچم کشائی کی گئی ،محمد عرباض رانچی ، محمد اخلاق گریڈیہ محمد عرش رانچی اور ذوالقرنین کشن گنج نے ترانہ اور نظم پیش کیا۔ محمد بن اسعد سمڈیگا، محمد سلمان چترا اور عبدالصمد رام گڑھ نے انگریزی اور ہندی میں باری باری یوم جمہوریہ اور دستور ہند سے متعلق اپنی تقریر پیش کی۔اس کے بعد
مفتی محمد نصیر الدین مدرس شعبہ عربی و فارسی مدرسہ ہٰذا نے مختصر وقت میں پرمغز خطاب فرماتے ہوئےفرمایا اگر جمہوریت صحیح معنوں میں نافذ ہے تو ہمارا یہ جشن جمہوریہ منانا موزوں ہے لیکن اگر خدانخواستہ جمہوریت کی قدروں کو پامال کرنے کی کوشش کی گئی تو پھر ہمارا یہ جشن منانا کسی مذاق سے کم نہیں ہوگا اس لیے ہمیں اپنی جمہوریت کو باقی رکھنے کے لیے اور وطن عزیز کو سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے خطاب کو برقرار رکھنے کے لیے تن من دھن کی بازی لگانی ہے۔مدرسہ حسینیہ رانچی کے روح رواں حضرت مولانا محمد صاحب نے اخیر میں اپنے خطاب میں ہندوستان کی ازادی میں قربانیاں پیش کرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور فرمایا 26 جنوری اور 15 اگست کو صرف منانا نہیں ہے بلکہ 15 اگست اور 26 جنوری کا دن اور یہ جشن ہمیں کن قربانیاں کے بعد حاصل ہوا ہے اس کی تاریخ کو گہرائی سے مطالعہ کرنے کی بھی اشدضرورت ہے۔تاکہ ہم اپنے آباواجداد ،بزرگوں اور اکابرین کی ملک وملت کے لیے پیش کی جانے والی قربانیوں کو ،ان کی صعوبتوں اور تکلیفوں کو جان سکیں اور اپنے اندر وہ جذبہ پیدا کرسکیں ۔ مولانا محمد کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوااور انھوں نے آنے والےتمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔جب کہ نظامت کے فرائض محمد عرباض نے انجام دیا۔
اس موقع پرقاری عبدالقدوس،قاری محمد اخلد،قاری محمد اسعد حسین،قاری اسجد، قاری عبد الماجد ، قاری مشتاق احمد، ماسٹر اطہر،مولانا اظہر الدین ،مولانا اسرافیل،مولانا اقبال عادل،مولانا شعیب،حافظ کاشف اور دیگر اساتذہ ، طلبہ اور ان کے گارجین حضرات ،شہراور اطراف کے معزز مہمانان شریک رہے۔
