مولانا جعفر حسنی ندوی کی وفات پر تعزیت مسنونہ کے لئے امارت شرعیہ کا وفد تکیہ رائے بریلی پہونچا


پریس ریلیز پھلواری شریف پٹنہ 19-1-2025
دارالعلوم ندوۃ العلماء کے ناظر عام ،عربی ادب کے معروف ادیب،عربی جریدہ الرائد کے ایڈیٹر اور خانوادہ حسنی کے جواں سال عالم دین جناب مولانا جعفر حسنی ندوی کی وفات کی اطلاع کے بعد امارت شرعیہ کی طرف سے تعزیتی نششت اور دعاء مغفرت کا اہتمام ہوا اور اس غمناک سانحہ پر تعزیت مسنونہ کے لئے امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی مدظلہ کی ہدایت پر امارت شرعیہ کا ایک مؤقر وفد نائب ناظم امارت شرعیہ مولانا مفتی محمد سہراب ندوی قاسمی صاحب کی قیادت میں براہ لکھنؤ مولانا سید جعفر حسنی ندوی کے آبائی گاؤں تکیہ رائے بریلی پہونچا،وفد میں جناب مفتی محمد سہراب ندوی قاسمی کے علاوہ نائب قاضی شریعت مرکزی دارلقضاء جناب مفتی وصی احمد قاسمی ،قاضی شریعت رانچی مفتی محمد انور قاسمی ،قاضی شریعت مونگیر مفتی رضی احمد ندوی شریک تھے ،وفد نے ندوہ پہونچ کر ذمہ داروں سے ملاقات کی اور اس غمناک سانحہ پر حضرت امیر شریعت اور خانوادہ امارت کی طرف سے ان کی خدمت میں تعزیت مسنونہ پیش کیا ،اس کے بعد وفد تکیہ رائے بریلی پہونچا،جہاں مولانا سید جعفر حسنی ندوی کا تدفین عمل میں آیا ہے ،وفد نے ان کی قبر پر فاتحہ پڑھا اور ان کے علاوہ حضرت مولانا علی میاں ندویؒ ،حضرت مولانا رابع حسنی ندویؒ ،حضرت مولانا واضح رشید ندویؒ و دیگراکابرین مرحومین خوانوادہ ٔدائرہ شاہ علم اللہ کی قبروں پر فاتحہ پڑھا اور حضرت مولانا بلال عبدالحی حسنی ندوی مدظلہ ناظم دارلعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ سے ملاقات کی اور مولانا جعفر حسنی ندوی کے اچانک سڑک حادثہ میں وفات سے ملت اسلامیہ اور دارالعلوم ندوۃ العلماء کو نقصان پہونچا ہے اور اس حادثہ سے جو غم لاحق ہوا ہے اس سے متعلق کلمات تعزیت پیش کئے ،حضرت امیر شریعت کا سلام اور تعزیتی پیغام پہونچایا ،مولانا محترم نے دارالعلوم ندوۃ العلماء اور خانوادہ دائرہ شاہ علم اللہ سے امارت شرعیہ کے اکابر اور اس کے خدام کے گہرے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے حضرت امیر شریعت کی اس محبت پر شکریہ کے کلمات کہے ، اور کہا کہ یہ دونوں ادارے کی بنیاد اور تعمیرمیں خانوادہ رحمانی کا بنیادی حصہ رہا ہے اور ہمیشہ خانوادہ رحمانی اور امارت شرعیہ کے ذمہ داران سے ندوۃ العلماء کے ذمہ داروں کا بھی گہرا اور مخلصانہ تعلق رہا ہے ،وفد نے اپنے احساسات کا اظہار کرتے ہوئے گذارش کی کہ آپ حوصلہ سے کام لیں ،مولانا جعفر حسنی ندوی نہ صرف آپ کے رشتہ دار بلکہ آپ کے مضبوط رفیق کار تھے ،ان کی کمی کو آسانی سے فراموش نہیں کیا جا سکتا ؛لیکن اللہ کے فیصلہ کے آگے کس کی بس چلی ہے ،ایسے موقع پر رضا بقضاء کی تعلیم ہم سب کو ملی ہے ،ہم سب آپ کے اس غم میں برابر کے شریک ہیں اور آپ کی درازیٔ عمر اور آپ کے لئے مولانا مرحوم کے نعم البدل اور دارالعلوم ندوۃ العلماء کی تا قیامت شادابی کی دعا کرتے ہیں ۔
