Blog

اسماعیل ہانیہ کا بزدلانہ قتل،بین الاقوامی قوانین اور انسانی اقدار کی خلاف ورزی

Share the post

نئی دہلی، 2 اگست: جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے فلسطین کے سابق وزیراعظم اسماعیل ہانیہ کے بزدلانہ قتل پر شدید تشویش اور دلی تأسف کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے اس واقعے کو بین الاقوامی قوانین اور انسانی اقدار کی کھلی خلاف ورزی بتایا ہے۔واضح ہو کہ اسماعیل ہانیہ کو ایران کی دارالحکومت تہران میں ایک مکروہ اور منصوبہ بند حملے میں ہلاک کردیا گیا جب کہ وہ سرکاری مہمان تھے۔
مولانا مدنی نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ دس ماہ سے غزہ اور خان یونس میں جاری نسل کشی ایک سنگین انسانی بحران ہے جس پر خاموشی اختیار نہیں کی جا سکتی۔ اسرائیل کی جانب سے معصوم انسانوں، بچوں اور بزرگوں کے قتل عام اور بنیادی انسانی ڈھانچے جیسے ہسپتالوں اور اسکولوں پر حملے انسانیت کے خلاف انتہا پسندانہ اقدام ہیں۔ اس ظلم و ستم کے خلاف جدوجہد کرنے والوں میں اسماعیل ہانیہ بھی شامل تھے، جو طویل عرصے سے اس غاصب حکومت کے خلاف نبرد آزما تھے اور اس راہ میں انھوں نے متعدد عزیزوں کو کھویا جن کو بھی گھات لگا کر اس وقت مارا گیا جب کہ وہ نہتے تھے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ اسماعیل ہانیہ مختلف ممالک کی جانب سے جاری جنگ بندی اور انسانی حقوق کے لیے صلح جوئی کے اہم حصہ تھے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ ایسی شخصیت کی شہادت صرف فلسطین ہی نہیں بلکہ پورے خطے اور عالمی براداری کے لیے سنگین نقصان ہے۔


مولانا مدنی نے کہا کہ دنیا بھر میں انسانیت، انصاف اور آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والوں کے لیے یہ لمحہ فکر اور باعث تشویش بھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان سے بہتر کوئی نہیں جان سکتا کہ آزادی کی قیمت کیا ہوتی ہے، کیونکہ ہم نے آزادی وطن کے لیے کئی اہم شخصیات کو کھویا ہے۔مولانا مدنی نے اس موقع پر حکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے عظیم تاریخی اور اخلاقی اقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے اس ظلم کے خلاف آواز بلند کرے اور فلسطین میں جاری نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مدیر محترم اس پر یس ریلیز کو شائع فرما کر شکر گزار کریں
نیاز احمد فاروقی
سکریٹر ی جمعیۃ علما ء ہند

Leave a Response