دارالقضاء کے ذریعے معاشرے میں حصولِ انصاف کا راستہ آسان ہوجاتا ہے:قاضی محمد انظار عالم قاسمی
جھارکھنڈکے ضلع لوہردگا ، سیسئی گملا اور چترا میںدارالقضاء کا جائزہ اورعلماء ، ائمہ و دانشوران کے درمیان علماء امارت شرعیہ کا خصوصی و عمومی نشست
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ اگر تمہارے درمیان کسی بھی معاملہ میں کوئی اختلاف پیدا ہو جائے تو اس کے حل کے لیے اللہ اور اس کے رسول کے قانون کی طرف رجوع کرو ، جس کے پاس کتاب و سنت کا علم ہو اور وہ کتاب و سنت کی روشنی میں جو حل بتائے اس پر اطمینان کے ساتھ عمل کرو، گھریلو معاملات ہوں ، یا معاہدات کے قبیل سے کوئی لین دین کا معاملہ ہو تو اسے حل کرنے کے لیے اس شخص کے پاس جانا چاہیے جس کے پاس کتاب و سنت کا علم ہو، قضاء شرعی کے احکام پر بھی عبور حاصل ہو ، پھر وہ کتاب و سنت کی روشنی میں جو حل بتائے اس پر عمل کرنا چاہئے۔مذکورہ باتیں قاضی محمد انظار عالم قاسمی قاضی شریعت مرکزی دارالقضاء امارت شرعیہ بہار ،اڈیشہ و جھارکھنڈ نے مسجد رشید لوہردگا میں بعدنماز عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ ہر کلمہ گو مسلمان دین کا داعی ہے اس لئے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم لوگ خود بھی شرعی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے قرآن و حديث کی روشنی میں زندگی گزاریں اور لوگوں کو بھی اس کی دعوت دیں، امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ سو سال سے زائد عرصے سے شریعت کی پاسداری کے لئے امت کی رہنمائی کرتی آرہی ہے،
امارت شرعیہ کا ایک اہم، فعال و متحرک شعبہ دارالقضاء ہے، بہار، اڈیشہ، جھارکھنڈ و مغربی بنگال میں سو کے قریب دارالقضاء قائم ہیں؛ جہاں قرآن و حديث کے مطابق فیصلے ہوتے ہیں اور شرعی قوانین کے نفاذ میں سرگرم عمل ہے، الحمدللہ آپ کے شہر لوہردگا میں بھی امارت شرعیہ کادارالقضاء قائم ہےجہاں آپ اپنے تنازعات کا حل شریعت کے مطابق کرا سکتے ہیںیہ بھی اللہ کا فضل اور ایک بڑی نعمت ہے، ہمیں اپنے فیصلے دارالقضاء سے کرانے چاہئے اس سے ہم بہت سارے گناہوں سے بھی بچ جائیں گے اور قرآن و حديث کے مطابق ہونے والے فیصلے کو ماننے پر ہم اجر و ثواب کے مستحق ہوں گے، واضح رہے کہ امیر شریعت حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی صاحب دامت برکاتہم امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ کا ایک وفد امارت شرعیہ کے صدر قاضی شریعت حضرت مولانا قاضی محمدانظار عالم قاسمی کی قیادت میں صوبہ جھارکھنڈ کے دورہ پر ہیں اس دورہ میں نئے دارالقضاء کے قیام کی سعی اور قدیم دالقضاء کے جائزہکا کام ہورہا ہے نیز اس موقع پر ہرجگہ مخصوصین و عوام کے درمیان گفتگو اور خطاب کی مجالس بھی منعقد ہورہی ہے،
اس موقع پردارالقضاء لوہردگا میں منعقد مخصوصین کے درمیان بھی قاضی صاحب نےدارالقضاء کی اہمیت و افادیت پر گفتگو فرمائی جب کہ دارالقضاء مامارت شرعی رانچی کے قاضی شریعت مفتی محمد انور قاسمی نے کہا کہ دارالقضاء کے تعلق سے عوم کے اندر بیداری پیدا کرنے کی بہت زیادہ ضرورت ہے تاکہ اہل ایمان اپنے تنازعات اور اختلافات کا حل قرآن و سنت کی روشنی میں حل کرائیں اور بہت ساری تکالیف اور وقت اور پیسے کی بربادی سے بچ جائیں ۔ اسباوقار وفد کے دیگر شرکاء میں خاص طور پر حضرت مولانا اکرام الحق عینی صدر تنظیم امارت شرعیہ لوہردگا،مفتی ابوداؤد قاسمی دارالقضاء امارت شرعیہ کربلا ٹینک روڈ رانچی اور مولانا عارف صاحب مرکزی دارالقضاء امارت شرعیہ پٹنہ شامل رہے، ابتدائی اور تعارفی کلمات مفتی عمر فاروق مظاہری قاضی شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ مدرسہ دینیہ رشیدیہ لوہردگا نے کی نشستوں میں ، حاجی سجاد خان صاحب سکریٹری امارت شرعیہ لوہردگا ، حاجی نعیم ، حاجی محمد لقمان ، مولانا عبد المطلب سعادتی ، مولانا نثار عالم مظاہری وغیرہم بہ طور خاص موجود رہے، یہ وفد دارالقضاء مدرسہ فیض الرشید سیسئی ضلع گملا بھی پہونچاجہاں دارالقضاء میں مخصوصین کے درمیان خصوصی اور بعد نماز مغرب جامع مسجد سیسئ میں عوام الناس سے عمومی گفتگو ہوئی ،قائدِ وفد حضرت مولانا مفتی انظار عالم صاحب قاسمی نے کہا کہ دارالقضاء امارت شرعیہ وقت کی اہم ضرورت ہے اس کے ذریعے سے معاشرے میں حصولِ انصاف آسان ہوجاتا ہےانہوں نےمعاشرہ میں پائے جانے والے اختلاف و انتشار کو دارالقضاء سےتصفیہ کرانا چاہئےتاکہ معاشرہ میں پائی جانے والی پریشانیوں کا شرعی مداوا ہوسکے ، انہوں نے یہ بھی کہا کہ صداقت و دیانت اور امانت داری کے ساتھ اپنے گھر میں زندگی گزاریں تاکہ ہمارے بچوں پر اس کا صحیح اثر پڑے، اور ان کی صحیح تربیت ہو سکے، نیز ان کے تعلیم و تربیت کی ہمیشہ نگرانی کریں تاکہ وہ غلط راہ پر نہ چلا جائے،دارالقضاء امارت شرعیہ رانچی کے قاضی شریعت مفتی انور قاسمی نے فرمایا کہ جس طرح نماز، روزہ اور حج عبادت ہیں اس میں کچھ کوتاہی ہو جانے سے ہم علماء سے رجوع ہو کر شرعی رہنمائی حاصل کرتے ہیں اسی طرح روز مرہ کے پیش آمدہ عائلی مسائل کو بھی دارالقضاء میں حاضر ہوکرقاضی کے سامنے پیش کریں اور شرعی تصفیہ کی درخواست کریں انہوں نے کہا کہ ایسا کرنا بھی عبادت کا حصہ ہے،یہاں مفتی عبد الاحد قاسمی قاضی شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ سیسئی گملا نے اپنی تمہیدی گفتگو میں وفد کی آمد کےاغراض و مقاصد بتاتے ہو فرمایا کہ وفد جھارکھنڈ میں قائم دفاتر کا جائزہ و استحکام کے لیے نیز جن اضلاع میں دارالقضاء نہیں ہیں وہاں قیام دارالقضاء کے لیے کوشاں ہیں، تاکہ لوگوں کے لیے حصول انصاف آسان ہو سکے، یہاں مفتی ابو داؤد قاسمی دارالقضاءامارت شرعیہ رانچی بھی شریک رہے۔ چترا میں دارلقضاء نیزنظام قضاء کی فعالیت کے سلسلے میں وہاں کے اہم ذمہ داروں سے مفید مشورے ہوئے اور نظام قضاء کے استحکام کےتعلق سے مفید باتیں بھی طے پائیں ہیں انشاء اللہ مستقبل قریب میںامارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کی طرف سےحسب ہدایت حضرت امیر شریعت مدظلہ، منظم طور پرامور قضاء انجام دینے کے لئےبحالی بھی عمل میں آئے گی۔