ھزاریباغ 20جون: جمعیۃ علماء جھارکھنڈ نے ملک کے معروف عالم دین حضرت مولانا مولانا مستقیم احسن اعظمی کے سانحۂ ارتحال پر اپنے گہرے دکھ اوررنج کا اظہارکرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے اظہارت تعزیت کیاہے۔ مفتی محمدشہاب الدین قاسمی نے اپنے تعزیتی بیان میں کہاکہ مولانا مرحوم کو اپنی سرگرم ملی اور قومی خدمات کی وجہ سےمہاراشٹرمیں نمایاں مقام حاصل تھا، وہ پچھلے کئی ٹرم سے جمعیۃ علماء مہاراشٹرکے منصب صدارت پر فائز رہ کر جمعیۃ علماء کو استحکام کی طرف لے کر بڑھتے رہے،مولانا مرحوم دارالعلوم دیوبند کے مایۂ نازفاضل تھے اورحضرت مولانا سید فخرالدین رحمہ اللہ سے بخاری شریف پڑھی،اس کے بعد ملک کے متعدد مرکزی اداروں میں تدریسی خدمات انجام دیں اورتصنیف وتالیف کے عظیم مرکز دارالمصنفین سے بھی تادم حیات وابستگی رہی،مولاناکی خطابت میں علم وادب کارنگ نمایاں تھااورتصنیف وتالیف کابھی خوبصورت ذوق تھا، مولانا مرحوم کے متعدد مضامین قاضی اطہر مبارک پوریؒ کے رسالہ ’’البلاغ ‘‘میں شائع ہوتے رہے ،انھیں شعروشاعری کا بھی خاصا ذوق تھا،مولانا مستقیم احسن اعظمی کی رحلت سے جہاں علمی حلقہ سوگوار ہے وہیں عام مسلمان بھی غمزدہ ہیں،اس لیے کہ ان کی سماجی اور رفاہی خدمات مسلمانوں کے عام حلقہ تک پھیلی ہوئی تھیں، بڑوں کی توقیر اورچھوٹوں سے شفقت ومحبت ضرب المثل تھی۔ جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء جھارکھنڈ نے ضلعی جمعیتوں کے ذمہ داران ،ارباب مدارس،ائمۂ مساجداورمتعلقین سے ایصال ثواب اور دعاء مغفرت کی اپیل کی ہے ،اللہ تعالیٰ مولاناکی مغفرت فرمائے ،جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاکرے اور پسماندگان کو صبرجمیل کی دولت سے سرفراز فرمائے اور جمعیۃ علماء مہاراشٹر کو ان کا نعم البدل عطافرمائے۔
ہزاری باغ 20اکتوبر:جمعیۃ علماء جھارکھنڈ نے جمعیۃ علماء ہند کے بے لوث خادم، مظلوموں کے مسیحاجناب الحاج گلزاراعظمی رحمہٗ اللہ کے انتقال پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ اور پسماندگان سے اظہارتعزیت کیاہے۔ جناب الحاج گلزاراحمداعظمی ؒکی خدمات تقریباً ساٹھ سال پر محیط ہیں،وہ مظلوموں کے مسیحاتھے۔ انھوں نے اسلاف واکابر شیخ الاسلام مولانا حسین احمدمدنیؒ،سحبان الہند مولانا احمدسعیددہلویؒ، مجاہد ملت مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی ؒکے زیر تربیت رہ کر جمعیۃ علماء ہند کے پلیٹ فارم سے ملی خدمات کا آغازکیا، اور جہد ِ مسلسل...
ہزاریباغ 19اگست:جمعیۃ علماء جھارکھنڈ نے مفتی شمس الدین قاسمی کے انتقال پر اپنے گہرے رنج وغم کا اظہارکرتے ہوئے ان کے اہل خانہ اورپسماندگان سے اظہارتعزیت کیاہے۔مفتی شمس الدین قاسمی ایک بافیض عالم تھے،فرقِ باطلہ پر ان کی گہری نظر تھی،دارالعلوم سے فراغت کے بعد اپنے علاقہ کو اپنی علمی،اصلاحی، دعوتی خدمات کا مرکز بنایا۔اصلاحِ عقیدہ کے عنوان سے ان کی خدمات قابل ِ قدر ہیں۔مفتی صاحب ایک صاحبِ قلم عالم تھے،وہ مناظرہ بھی تھے،اپنے علم وتحقیق کی وجہ سے سنتھال پرگنہ میں علماء کے درمیان ان کی منفردپہچان تھی۔ان...