دہلی میں ایوارڈ فنکشن اور عالمی مشاعرہ
نئی دہلی،گزشتہ شب نئی آواز اور شکھر کے اشتراک سے تسمیہ اڈیٹوریم،جامعہ نگر میں ایک باوقار ایوارڈ فنکشن اور عالمی مشاعرہ”ایک شام امیر اکبرآبادی کے نام”سے منعقد ہوا۔جس میں اردو ادب کے جینوئن خدمت گاروں کی عزت افزائی کی گئ اور ان کی خدمت میں ایوارڈز پیش کئے گئے۔اردو کی شعری روایت کے اہم پڑاؤ کوبھی یاد کیا گیا۔
افتتاح پروفیسر شہپر رسول، وائس چیئرمین اردو اکادمی، دہلی نے کیا جبکہ صدارت ڈاکٹر سید فاروق، صدر تسمیہ آل انڈیا ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی نے کی۔ پروفیسر شہپر رسول نے اپنے خطاب میں کہا کہ اردو کے ایسے لوگ جو واقعی ادب کی خدمت کر رہے ہیں۔ان کی زندگی میں ہی ان کی عزت افزائی کرنے کی یہ کوششں قابل ستائش ہے۔انھوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ جینوئن تخلیق کاروں کو نوازا جانا صحیح اصطلاح نہیں ہےبلکہ کی خدمت میں اعزاز پیش کیا جانا صحیح اصطلاح ہے۔ اسی احساس کے تحت میں نے اردو اکادمی کی وائس چیئرمین شپ کے پہلے ٹرم میں ایوارڈ کے سائٹیشن میں تبدیلی کر کے اس کی تصحیح کی ہے۔ کیونکہ نوازنے کی اصطلاح سے جینوئن تخلیق کاروں کی توہین ہوتی ہے۔صاحبِ جشن امیر اکبر آبادی نے کہا کہ اس خوبصورت تقریب کا حصہ بن کر مجھے بےحد خوشی ہو رہی ہے۔یہ شام میرے لیے ایک ناقابلِ فراموش یادگار ہے۔برسوں کی ریاضت کا صلہ ملتا ہوا محسوس ہو رہا ہے۔
تقریب کے ابتدائی حصے میں مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کی خدمت میں ایوارڈ اور سرٹفیکیٹ پیش کیے گۓ۔اس موقع پر انہیں شال بھی اوڑھاکر ان کی عزت افزائی کی گی۔ان میں عامر قدوائی (کویت)،فیروز احمد صدیقی،اردو روزنامہ “سائبان”(جاوید رحمانی)،محمد وسیم انصاری،اسلام ملک اور دہلی ڈینٹل ہاسپٹل(ڈاکٹر تنویر احمد)کے نام شامل ہیں۔ تقریب کے اس حصے کی نظامت محترمہ خوشبو پروین نے اپنے خوبصورت انداز میں کی اور عمدہ انداز میں ایوارڈ یافتگان کا موثر تعارف پیش کیا۔
اس کے بعد وسیم جھنجھانوی کی نعت پاک سے بین الاقوامی مشاعرے کا آغاز ہوا۔اس موقع پر ملک اور بیرونِ ملک کے جن شعرائے کرام نے اپنے کلام سے محظوظ کیاان میں پروفیسر شہپر رسول،شیداامروہوی،امیر اکبرآبادی(آگرہ)،عامر قدوائی(کویت)،پروفیسر محمدحسین (آگرہ)،شاہدانجم،جبارشارب (جھانسی)،تحسین منور،سلیم رہبر (جھانسی)،اجمل عارف اعظمی(ممبئی)،دلداردہلوی، وسیم جھنجھانوی(مظفر نگر)،علما ہاشمی،حامد علی اختر،خوشبو پروین اور مشاعرہ کنوینر اعجاز انصاری کے نام شامل ہیں۔
مشاعرے کی نظامت حامد علی اختر نے خوبصورت انداز میں کی۔ تقریب کے انعقاد میں محمدہدایت اللہ(صدر نئی آواز) اوراعجاز انصاری نے خصوصی کردار ادا کیا۔ استقبالیہ کمیٹی میں حامد علی اختر، جبار شارب اور خوشبو پروین شامل تھے۔ اس مشاعرے نے اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے ایک سنگِ میل کی حیثیت حاصل کی۔ سامعین کی بڑی تعداد جن میں شہر کی چیدہ ادبی شخصیات اور اردو زبان کے شائقین شامل تھے۔سب نے مشاعرے کو سراہا اور نئی آواز اور شکھر کی اس کاوش کو بے حد پسند کیا۔ آخر میں کنوینر اعجاز انصاری نے مشاعرے کے اختتام کا اعلان کرتے ہوۓ سبھی کو عشائیے پر مدعو کیا۔
اعجاز انصاری، دہلی
کنوینر
موبائل: 9811502556
ای میل:
aijazansaripoet@gmail.com