All India NewsJharkhand NewsRanchi JharkhandRanchi Jharkhand NewsRanchi News

مولانا اصدق قاسمی رحمہ اللہ کے سانحۂ ارتحال پر جمعیۃ علماء جھارکھنڈ کا اظہارِ تعزیت

Share the post

کوڈرما کے نامور، باصلاحیت اور وجیہ نوجوان عالمِ دین جناب مولانااصدق قاسمی رحمہ اللہ کی وفات پرجمعیۃ علماء جھارکھنڈ نے مولانا مرحوم کے والد مولانا افضل حسین اور ان کے اہلِ خانہ سے ملاقات کرکے اپنے گہرے دکھ اور درد کا اظہار کرتے ہوئے مولانا مرحوم کے لیے مغفرت اور پسماندگان کے لیے صبرِ جمیل کی دعا کی۔
تعزیتِ مسنونہ پیش کرتے ہوئے جناب مفتی محمد شہاب الدین قاسمی جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء جھارکھنڈ نے کہا کہ مولانا اصدق قاسمی اپنی علمی اور عملی خوبیوں میں اپنے ہم عصروں سے ممتاز تھے، ان کا ہفتہ واری تفسیرِ قرآن مجید علماء اور عوام میں یکساں مقبول تھا، نماز وتراویح میں ان کی تلاوتِ قرآن مجید کے تذکرے زبان زدِ خاص وعام ہیں، وہ ایک بہترین سماجی اور ملی خدمت گزار تھے، جمعیۃ ضلع کوڈرما کے عہدۂ نبابتِ صدارت میں فائز رہ کربے لوث تعلیمی، اصلاحی اور ملی خدمات انجام دیتے رہے۔ فروتنی، عاجزی، انکساری اور چھوٹوں پر شفقت ان کا نمایاں وصف تھا، والدین کی خدمت گزاری کی وہ ایک مثال تھے، اسلاف کے نقشِ قدم پر صاف و شفاف زندگی انہوں نے گزاری، جس کی وجہ سے وہ مقبولِ عام وخاص تھے۔
دارالعلوم دیوبند سے فراغت کے بعد مولانا مرحوم چھتربر کی جامع مسجد میں تقریباً بارہ سال امامت وخطابت اور تفسیر قرآن مجید کے فرائض انجام دیتے رہے۔
جوانی کی عمر میں ہی ایسے بافیض عالمِ دین کا سایہ اچانک ہمارے سروں سے اٹھ جانا بلاشبہ ایک ناقابلِ تلافی ملی خسارہ ہے۔
اللہ تعالیٰ مولانا مرحوم کی خدمات کو شرفِ قبولیت عطا کرے، اسے ذخیرۂ آخرت بنائے، جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاکرے اور پسماندگان کو صبر جمیل کی دولت سے سرفراز کرے۔
وفد میں جناب مولانا محمد اکرم قاسمی صدر جمعیۃ علماء ضلع گریڈیہ، مولانا قمر الدین مظاہری صدر جمعیۃ علماء ضلع کوڈرما، مولانا منصور عالم۔قاسمی نائب صدر جمعیۃ علماء ضالع ہزاری باغ، مولانا محبوب مظاہری جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء ضلع کوڈرما، مولانا ابوالکلام آزاد مظاہری آفس سیکریٹری رانچی، حافظ مقصود عالم ڈائریکٹر اقراء پبلک اسکول چھتربر شامل رہے۔
مفتی محمد شہاب الدین قاسمی نے اربابِ مدارس، ائمۂ مساجد، ضلعی جمعیۃ کے ذمہ داروں، اراکین اور عام۔مسلمانوں سے مولانا مرحوم کے لیے ایصالِ ثواب اور دعائے مغفرت کی اپیل کی ہے۔

Leave a Response