13/نومبرکوضلع ہزاریباغ میں ادارہ شرعیہ تحریک بیداری کانفرنس کاہوگاانعقاد
سیکولر وغیرسیکولرپارٹیاں سن لیں! مسلمان راکھ کے نیچے دبا ضرور ہے ابھی وہ بجھانہیں ہے: مولاناغلام رسول بلیاوی
مدرسہ گلشن بغدادمنڈی کلاں میں ادارہ شرعیہ تحریک بیداری کانفرنس کے حوالہ سے منعقدمشاورتی اجلاس میں ضلع ہزاریباغ واس کے مضافات اضلاع کے سینکڑوں نمائندوں کی ہوئ شرکت اور لئےگئےاہم فیصلے
(18/ستمبر2023)ضلع ہزاریباغ
مورخہ 17/ستمبر2023 کوادارہ شرعیہ تحریک بیداری واصلاح معاشرہ کانفرنس کے انعقادکے حوالہ سے مدرسہ گلشن بغداد واقع منڈی کلاں ہزاریباغ جھارکھنڈمیں ایک اہم اورکامیاب مشاورتی اجلاس کاانعقادہوا۔صدارت مدرسہ گلشن بغدادکےمفتی حضرت مفتی الحاج فہیم رضامصباحی نے کی۔اس اجلاس میں خصوصی طورپرمرکزی ادارہ شرعیہ کے صدر،غازی ملت،قائدتحریک،سابق ممبرآف پارلیمنٹ وایم ایل سی حضرت مولاناغلام رسول بلیاوی و ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلی مولاناقطب الدین رضوی اورمرکزی ادارہ شرعیہ کے نائب قاضی مفتی غلام حسین ثقافی نےشرکت کی۔ان کے علاوہ ضلع ہزاریباغ واس سےمتصل اضلاع کےسنکڑوں نمائندہ علماء کرام وائمہ کرام اوردانشوران و سماجی کارکنان شریک اجلاس رہے اورانہوں نےاپنے قیمتی مشوروں سے نوازا بھی اوراعلی پیمانے پرادارہ شرعیہ تحریک بیداری کانفرنس کے انعقادکرنےکااپنی پرعزم حمایت دی۔قائدتحریک حضرت علامہ مولاناغلام رسول بلیاوی نے سب سے پہلےمدرسہ گلشن بغداد کے اراکین واساتذہ وسارے شرکاء اجلاس کاشکریہ اداکیا۔اس کے بعد اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےکہاکہ اس وقت ہم جس دورمیں اپنی زندگی کی سانس لے رہے ہیں بڑاپرخطرہے،ہرطرف ظلم وجفاکی آہیں،بچوں اورماوں کی چنیخیں،حق تلفی اورنسلوں کومفلوج کرنے کی سازشیں، ہم روزسنتے ہیں اورمسلمان اتناڈرگیاہے یاڈرادیاگیاہے کہ ان کے اندرسےاحساس جاتارہا۔احساس کواحساس ہی آواز دے سکتاہے۔مولانابلیاوی نے کہاکہ ادارہ شرعیہ کی یہ تحریک احساس کوبیدار کرنے کے لئے چلی ہے اس لئے کہ ہرشخص کے اندر احساس ہے لیکن وہ فکراحساس،قومی احساس،نسلوں کی بقاکااحساس،تحفظ ملت ومعاشرہ کااحساس،صیانت مدارس ومساجدکااحساس،اپنی خانقاہ،قبرستان،مقابر،شعائراسلام ودین کی حفاظت کااحساس دباہے،اکثریتی طاقت کے دماغ میں کہیں نہ کہیں یہ بات رچ گئ ہے کہ مسلمانوں کااحساس ہم نے ماردیاہے۔قائدتحریک نے زوردیتے ہوئے کہاکہ سیکولروغیرسیکولر سب کان کھول کرسن لیں کہ مسلمان راکھ کے نیچے دباضرورہے ابھی بجھانہیں ہے۔
صدرادارہ شرعیہ نےمزیدکہاکہ ہمیں اپنے معاشرہ میں پھیلی ہوئ برائیوں کے سدباب کے لئے ہرممکن کوشش کرناہے۔مطالبہ جہیز،ڈھول،باجا،تاشا ڈی جے ودیگرفضولیات سے معاشرہ کوپاکبازکرناہے۔ہماری قوم میں تعلیم کافقدان ہورہاہے منشیات کازوربڑھتاجارہاہے۔معاشرہ میں تعلیمی بیداری کے ساتھ انسانیت ساز معاشرہ بنانے کی ہم سب مل کرکوشش کریں گے۔
آخرمیں انہوں نےاپنے بیباک اندازمیں کہاکہ سیاسی پارٹیاں ہم سے صرف ہمارا ووٹ لیناچاہتی ہے۔میرے نبی کوگالیاں دی گئیں،مسلمانوں کی موب لینچنگ ہوتی رہی،مساجدومقابرپرحملےہوتے رہے،اردوختم کردی گئ،اردو اسکول کوہندی اسکول میں مرج کردیاگیا،داڑھی ٹوپی کے نام پرنفرتیں پھیلائ گئیں،گائ کے نام پرشرپسندقانون ہاتھ میں لیتے رہے لیکن کسی بھی سیکولرپارٹی کاایکشن لینا،آواز اٹھاناتودور اس سنناتک گوارا نہیں کیا۔ایسے میں ہمارا مطالبہ جو تحفظ ناموس رسالت ایکٹ،مسلم سیفٹی ایکٹ،اردوکوبحال کرنے کی بات کرے ملک کامسلمان اس کے ساتھ ہوگا۔یہ احساس ہم تنہانہیں اپنی قوت جمعیت سے کرسکتے ہیں۔ضلع ہزاریباغ میں 13/نومبرکوہرگلی،ہرکوچہ،ہرمحلہ،ہرخطہ سے یہ آواز گونج جائے،لبیک یارسول اللہ،جس دن ہم عمامہ ،ٹوپی کے ساتھ میدان میں اترجائیں گے تواس دن ملک کی تاریخ کانقشہ بدل جائے گااورپھرہم اپنی نسلوں کے مستقبل کی تاریخ وہ نہیں ہم اپنے قلم سے لکھیں گے۔
ادارہ شرعیہ جھارکھنڈکے ناظم اعلی مولاناقطب الدین رضوی نے تحریک بیداری کانفرنس کے مکمل ایجنڈوں پرمکمل گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ضلع ہزاریباغ سے تحریک بیداری کاپانچواں مرحلہ شروع ہورہاہےاور اب تک کی ہوئ کانفرنس کےاثرات ودھمک کاتذکرہ کیا۔ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ تحریک بیداری کانفرنس کاہی نتیجہ ہے کہ حکومت جھارکھنڈنے اقلیتی کمیشن بورڈ کی تشکیل کردیااس تحریک کایہ ایک ایجنڈہ تھاجوتکمیل کوپہونچا۔اس کے علاوہ کئ ایجنڈے ہیں جس کاتعلق ہماری دینی،مذہبی،معاشی سے ہے اس کی بھی تکمیل ضرور ہوگی۔ناظم اعلی جھارکھنڈنے کہاکہ ہماری لڑائ میدان سے لے کرایوان تک ہوگی۔اور ضلع ہزاریباغ انقلابی جگہ ہے تاریخی جگہ ہے یہاں سے ملی ہوئ قوت وحمایت کا اثر دل سے لے دماغ تک پیونچتاہے۔اس وقت ضرورت ہے کہ ہم سب متحدہوکریک آواز بن جائیں۔اپنے درد کوہم درد خود سمجھیں اب علاج کرنے اور کرانے کاوقت آگیاہے لہذا ضلع ہزاریباغ میں ہونے والی کانفرنس کی آواز کوہرگھرتک پہونچاناہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
اس اجلاس میں حضرت مفتی عبد الجیل سعدی قاضی ادارہ شرعیہ ہزاری باغ،حضرت مولاناسیدکامران حسیب،حضرت مولانا تاج الدین رانچی،قاضی مولانا مسعود فریدی، ڈکٹر غلام حیدر رانچی ، مولانا عبدالواحد مصباحی، مولانا مختارحبیبی، مولانا یعقوب مصباحی، شاعر اہل سنت فخر بلیاوی، مداح رسول الحاج ظفر عقیل ہزاری باغوی، نقیب سدا بہار دانش اقبال، محمدجعفرحسن جامعی،حافظ یوسف لال پور چوک، حافظ وقاری محمدہاشم رضا،قاری ارشد جمال، قاری حافظ شہنوازعالم،حافظ طیب، صادق رضاصادق،ارشدقبال،محمدشمسیرعالم مدرسہ غریب نواز، مولانا جعفر امام ، مولانامحمدایوب قادری مصباحی،حافظ اقبال،، قاری اجمل، مولانا مرشد، قاری شمشیر، مولانا مرشد،مولاناعثمان رضوی،محمدصابررضا،محمدکلیم رضوی،محمدمنورعلی،مولانامحمدیوسف مصباحی ،مولانامحمددلشادبرکاتی،مولانامحمدنسیم برکاتی،مولانااختررضاقادری،مولانامحمدآفتاب رضا،مولانامحمدزبیررضا،مولانامحمدصغیراحمد،مولانامحمدوارث رضاقادری،مولانامحمدبلال احمد،مولاناعارف ،مولانامحمدشکیل اختر،مولانامحمدطاہرحسین،مولاناتصور،مولانادانش،مولانامحمدسلطان،محمدیعقوب مصباحی،مولانامحمدشمیم اختررضوی،مولانامحمدشاکررضوی صاحبان و مدرسہ گلشن بغداد کے اساتذہ کرام حضرت مولانا اعظم علی مصباحی پرنسپل مدرسہ گلشن بغداد، قاری اکرام الدین، قاری صغیر، حافظ عار ف حسین صاحب، دانشوران میں سے خصوصی طور سے جناب اقبال انصاری، عبدالستار صدر منڈئ کلاں ، غلام محی الدین سابق مکھیا، شرفل نائب سیکریٹری مدرسہ ، حاجی عبدالمجید، محمد حسین، غلام سرور،ماسٹر خورشید، حاجی مشتاق رضوی، اختر رضوی پگمل ، محمد طالب ، محمد شہزاد ، محمد حشمت، ماسٹر عرفان اللہ رضوی، ماسٹر حسرت،محمد فیصل خان،محمد منا،غلام مصطفی،محمدصدام،محمدعرفان،محمددانش وغیرہ شامل تھے تمام شرکاء کی رائے سے مورخہ 13/نومبر2023 کو ضلع ہزاریباغ میں کانفرنس کے انعقادکا و پرکھنڈوائز دورہ کرنےکا اور ضلع ہزاریباغ کے ہرہرفرد تک تحریک کے پیغام کوپہونچانے کافیصلہ لیاگیا۔ضلع ہزاریباغ کے سرکردہ شخصیات کے مشورہ سے پرمیشن،سیکورٹی تحفظ،ٹرافک،میڈیکل،فوڈنگ ودیگرسہولیات کے مدنظرمناسب جگہ کودیکھتے ہوئے جگہ کے انتخاب ہوتے ہی جلدہی آگاہ کیاجائے گا۔اجلاس میں تخمینادو لاکھ افراد کی شمولیت کاامکان بتایاگیا۔اجلاس کااختتام سلام ودعاپر ہوا۔