جامعہ ام سلمہ دھنباد کا سالانہ امتحان بحسن خوبی اختتام پذیر ہوا ، تمام طالبات نے بھرپور تیاری کے ساتھ امتحان میں شرکت کی اور بڑی حوصلہ مندی کے ساتھ امتحان دیا ، طالبات کی محنت اور جفاکشی شب و روز کی جد و جہد بہتر نتیجے کی شکل میں ظاہر ہوا جس پر جامعہ ام سلمہ کے بانی و ناظم حضرت مولانا آفتاب عالم صاحب ندوی نے خوشی کا اظہار کیا اور طالبات کے تئیں نیک خواہشات کا اظہار کیا ، کامیاب ہونے والی طالبات کو انعامات سے نوازا گیا ، واضح ہو کہ جامعہ ام سلمہ دھنباد جھارکھنڈ ایک قدیم رہاشی ادارہ ہے جسمیں فی الوقت تقریباً ساڑھے چار سو بچیاں زیر تعلیم ہیں ، جامعہ ام سلمہ میں عالمیت کے ساتھ ساتھ میٹریک کی بھی تعلیم ہوتی ہے جسمیں بچیوں کا کردار ہمیشہ نمایاں رہا ، آج سے سولہ سال پہلے جھارکھنڈ اکیڈمک کونسل سے میٹرک کی منظور ی ملی تھی ،اس وقت سے مسلسل ام سلمہ کا رزلٹ سوفیصد ھے ، اس سال 34 لڑکیوں نے میٹرک کا امتحان دیا ، تمام طالبات اسی فیصد سے زیادہ نمبر سے کامیاب ہوئیں ، عصمت یوسف 89.6فیصد سے کامیاب ھوکر سب سے آگے رہی ، ان لڑکیوں نے ابھی عالمہ کا آخری امتحان دیا ، عالمہ میں تفسیر ، حدیث ، فقہ ، عربی زبان ، عربی گرامر ، اصول حدیث ، اصول حدیث ، اصول فقہ ، اصول تفسیر جیسے دینی علوم پڑھائے جاتے ہیں ، اور کامیاب ہونے والی طالبات کو عالمہ کی سند دی جاتی ہے ، جامعہ ام سلمہ کے سالانہ امتحان میں نمایاں نمبر حاصل کرنے والی طالبات کے نام ،
نصرت پروین ، محمد نہال ، جموئ ، عالمیت سال فراغت ، قرۃ العین ، محمد جعفر ، دھنباد ، عالمیت چہارم ، سارہ سراج ، محمد سراج الدین ، جامتاڑا ، عالمیت سوم ، شائقہ ابرار ، محمد ابرار ، ارریہ ، عالمیت دوم ، عرشین فاطمہ ، محمد طیب ،دیوگھر ، عالمیت اول ، رقیہ سلطانہ ، علاء الدین ، بہار شریف ، مکتب پنجم ، عائشہ پروین ، محمد جمشید ، کلکتہ ، مکتب چہارم ، عائشہ صدیقہ ، محفوظ عالم ، ہزاریباغ ، مکتب سوم ، ام ہاجرہ ، رضوان افسر ، پٹنہ ، مکتب دوم ، خدیجہ فاطمہ ، محمد توفیق ، پٹنہ ، مکتب اول ، حمنہ سفیر ، فخر الدین ، پرولیا ، اطفال ،
علم دین سب سے قیمتی سرمایہ ہے ، اس کا مقابلہ دنیا کی کوئی طاقت نہیں کرسکتی ، دنیا میں سب سے قیمتی وہ ہوتا ہے جو علم میں ٹھوس اور مضبوط ہو ، آج فتنوں کا بازار گرم ہے ، ارتداد کی لہریں چل پڑی ہیں ، طرح طرح کے آزمائشوں کا سامنا ہے ، اور ان آزمائشوں کا حل صرف قرآن اور سنت نبوی میں ہے ، اللہ تعالیٰ نے آپ کو سازگار ماحول اور نورانی فضا میں دنیا کا سب سے قیمتی اور سب سے یقینی...
بات ندوہ کی اور نوے کی دہائی کی ھے ، زمانہ مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابو الحسن ندوی اور ندوہ کے نامور مہتمم مولانا محب اللہ صاحب لاری , ڈاکٹر عبد اللہ عباس صاحب ندوی ،مولانا معین اللہ صاحب ندوی ، مولانا سید رابع صاحب حسنی کا ھے ، اساتذہ میں مولانا سید عبد الغفارصاحب نگرامی ، مولانا ابو العرفان خاں ندوی ، مولانا محبوب الرحمن صاحب ازہری ، مولانا حبیب الرحمن صاحب سلطانپوری ،مولانا سید واضح رشید صاحب ندوی،شیخ التفسیر مولانا مولانا برھان الدین سنبھلی ،شیخ الحدیث...
ندوۃ العلماء کے نامور مہتمم (زمانۂ اہتمام 1969تا1993) مولانا محب اللہ صاحب لاری رح( 1905-- 1993)کی حیات وخدمات پر (مولانا محب اللہ لاری ندوی علیگ -حیات وخدمات ) کے نام سےابھی چند روز پہلے ایک کتاب چھپ کر منظر عام پر آئی ہے ، کئ سالوں سے اس کتاب کا شدت سے انتظار تھا ، اس کتاب کی اہمیت کے کئی اسباب ہیں ، مولانا لاری کا چوبیس سالہ دور اہتمام ندوہ کی تاریخ میں بڑی اہمیت رکھتا ھے ، مفکر اسلام مولانا سید ابو الحسن...