جھارکھنڈ میں اردو کا سب سے اہم مسئلہ ابتدائی تعلیم ہے : ڈاکٹر محمدیٰسین قاسمی
رانچی : ریاستی انجمن ترقی اردو جھارکھنڈ (رجسٹرڈ ) کے بانی صدر ڈاکٹر محمد یٰسین قاسمی نے ایک خصوصی نشست میں کہا کہ جھارکھنڈ میں اس وقت اردو کے لیے سب سے اہم مسئلہ ابتدائی تعلیم کا ہے۔صورت حال یہ ہے کہ تعلیم اب عام اور جبری ہو گئی ہے۔ ہر بچے کے لیے کسی تسلیم شدہ ادارے میں داخل ہو کر تعلیم حاصل کرنا ضروری ہے۔ یہ تسلیم شدہ ادارے بیشتروہ ہیں جن میں اردو کی تعلیم کا کوئی بندو بست نہیںاور نہ ہونے کی بہ ظاہر توقع ہے ۔حالاں کہ پرائمری سطح پر مادری زبان کی تعلیم کاحق کاغذ پر تسلیم شدہ ہے، مگر کاغذ میں رنگ بھرنے والے ہاتھ ہمارے موافق نہیں۔ چناں چہ پرائمری سطح پر اردو کی تعلیم کا تعین صرف اسی صورت میں ہوسکتا ہے کہ دستور کی گنجائشوں سے فائدہ اٹھاکر ہم اپنے تعلیمی یونٹ کھول کر انہیں محکمۂ تعلیم سے ضابطے کے مطابق منظور کرالیں۔ پروفیسر عبد المغنی مرحوم کی زبان میں ’’واقع تو یہ ہے کہ اس وقت اردو طبقہ اسی قسم کے حالات سے دوچار ہے جن میں سرسید نے اپنی تعلیمی تحریک شروع کی تھی…ہمیں اسے حوصلے کی ضرورت ہے جو سرسید ؒاور مولانا قاسمؒ کے زمانے میں ہم نے دکھائی تھی۔‘‘ ہمیں بہر صورت اردو کی تعلیم کا اپنے ذرائع سے بندو بست کرنا ہوگا۔ اس حوالے سے ریاستی انجمن ترقی اردو جھارکھنڈ (راتوج )نے اپنے تمام ضلعی صدور سے ماقبل بھی اپیل کی تھی کہ اختصاصی طور پر ان طلباوطالبات کے لیے جو اسکول تو جاتے ہیں لیکن وہاں اردو تعلیم کا نظم نہیں ہوتا ہے، ویسے طلبا وطالبات کے لیے ’’جزووقتی اردو بنیادی اسکول ‘‘ (Part Time Urdu Basic School) کی نظم کی طرف خصوصی توجہ دیں۔ اس کے لیے اخلاص ،استقامت اور خدمت خلق کا جذبہ پایاجا نا ضروری ہے۔ رابطہ :9939223959