Saturday, October 12, 2024
Jharkhand News

جھارکھنڈ میں مذہبی جوش و عقیدت کے ساتھ ادا کی گئی عید الفطر کی نماز

 

سبھی عیدگاہوں،مساجد میں مانگی گئی امن چین،ملک کی خوشحالی کی دعا


عادل رشید

رانچی :22اپریل 2023۔جھارکھنڈ میں روایتی جوش و عقیدت کے ساتھ عید الفطر کی نماز ادا کی گئی۔ راجدھانی رانچی میں بھی سخت حفاظتی انتظامات کے بیچ عید الفطر کی نماز ادا کی گئی۔رانچی میں نمازیوں کا سب سے بڑا اجتماع تاریخی ہرمو عید گاہ میں دیکھا گیا۔ عید گاہ میں امام عیدین مولانا ڈاکٹر اصغر مصباحی نے عید الفطر کی  نماز ادا کروائی۔ اس موقعہ پر ملک میں امن و امان و خوشحالی کے لئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔


ہر چہرے پر خوشی،چاہے وہ چھوٹا ہو یا بڑا،امیر ہو یا غریب، سبھی کے چہرے پر خوشی جھلک رہی تھی۔موقع تھا عیدالفطرکا۔مسلمانوں کا سب سے بڑا (تہوار)عید ہے۔30 دن روزہ رکھنےکے بعد عید آتی ہے۔اس خوشی کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔راجدھانی رانچی میں سنیچر 22اپریل کو عیدالفطر کی تہوار منایا گیا۔ہر طرف جشن کاماحول تھا۔ صبح 6:00 بجے سے 10:00 بجے کے درمیان عید گاہوں اور مساجد سمیت کھلی سڑکوں پر عید الفطر کی نماز ادا کی گئی۔عقیدتمندوں نے امن وچین کی دعا مانگی۔ نماز کے بعد مسلم بھائیوں نے ایک دوسرے کو گلے لگا کر عید کی مبارکباد دی۔ نماز کے بعد گھروں کا ماحول سوئیوں کی خوشبو سے مہک اٹھا۔ گھروں میں مہمانوں کا آنے جانے کا سلسلہ دن بھر جاری رہا۔ 

عید کے موقع پر اپنے اپنے گھروں سے نئے اور رنگ برنگے کپڑوں میں نکلےمرد،عورت،بچے،بوڑھے،جوان سبھی سماجی ہم آہنگی کی خوشبو بکھیر رہے تھے ۔سڑک سے گزرنے والے غیر مسلم بھائیوں نے مسلم بھائیوں کو عید کی مبارکباد دے رہے تھے۔ سب سے زیادہ خوش بچے تھے۔ اپنے پریوارکے آگے آگے اچھلتےکودتے چل رہے تھے ۔عید گاہ اور مساجد کے باہر میلے جیسا نظارہ تھا ۔بچوں کے منورنجن کو دھیان میں رکھا گیا تھا۔ ٹھیلے كھومچے والے جگہ جگہ کھانےپینے کا سامان اور کھلونے فروخت کرتےنظر آئے۔


نماز ادا کرنے کے بعد جہاں بڑے لوگ ایک دوسرے سے ملنے میں مصروف رہیں وہی بچوں کا پسندیدہ مقام کربلا چوک واقع میلہ رہا۔ یہاں بچوں کے کھلونے اور کھانے پینے کی دکانیں سجی تھی ،رنگ برنگے کپڑےپہنےاور ٹوپی،چشمہ لگائے بچے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ من پسند چیزوں کے لئے مچلتے نظر آئے۔ پریوار والوں نے بھی عید کے دن بچوں کا بغیر دل توڑے ان کی ہر فرمائش پوری کی۔ بچوں کوعیدی بھی ملی تووہ خوشی سے جھوم اٹھے ۔
کئی لیڈر ہوئے شامل



هرمو عید گاہ میں عید کے موقع پر سابق مرکزی وزیر سبودھ کانت سہائے، جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی ڈاکٹر مہوا مانجھی،راجیو رنجن مشرا،جے سنگھ یادو، للت اوجھا، جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے اشرف خان چنو،ڈورنڈا عیدگاہ میں اسے ناتھ شاہدیو، عقل الرحمان، ڈاکٹر ایم حسنین، سید خورشید اختر، سمیت کئی لیڈر شا مل ہوئے ۔



ہرمو عید گاہ میں حضرت مولانا اصغر مصباحی کا خطاب

عید الفطر کاتہوار مسلمانوں کاسب سے بڑا تہوار ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے عطا فرمایا ہے اور یہ شکرانہ کے طور پر منایا جاتا ہے رمضان المبارک کے مہینہ میں مسلمانوں نے جو روزے رکھے اور تراویح پڑھی اس کاصلہ اور بدلہ اللہ تعالیٰ عطا فرماتےہیں اس کے علاوہ مولانا ڈاکٹر محمد اصغر مصباحی نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ اسلام کی سب سے پہلی تعلیم علم حاصل کرنا ہے اس لیے وہ اپنے بچوں کو دینی اور دنیاوی تعلیم ضرور دیں مولانا ڈاکٹر محمد اصغر مصباحی نے لوگوں سے کہا کہ وہ شادی کو آسان بنانے بنانے کی کوشش کریں فضول خرچیوں سے پرہیز کریں لڑکی والوں سے جہیزکامطالبہ نہ کریں بیٹیوں کو جایدادوں میں حصہ دیں مسلمانوں کو اپنے ملک کے رہنے والوں سے محبت سے پیش آنا چاہئے جو لوگ نفرت کا ماحول قائم کرنا چاہتے ہیں ان کے منصوبے کو ناکام بنا دیں رانچی عیدگاہ ۔میں ملک اور ریاست کی ترقی اور خوشحالی کی دعا بھی کی گئ


اسلام انسانیت کا سبق دیتا ہے
راعین مسجد میں تقریر کرتے ہوئے مفتی انور قاسمی  نے کہا کہ قرآن کی بدولت مسلمانوںنے کامیابی حاصل کی۔ آج ہم قرآن سے دور ہوگئے۔ نتیجہ آپکے سامنےہے۔مفتی صاحب نے تعلیم پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اسلام میں تعلیم کی اہمیت بہت ہے۔آدمی کا سب کچھ چھن سکتا ہے مگرعلم نہیں چھن سکتا ہے۔عبادت صرف اللہ کےلیے،سجدہ صرف اللہ کے لیے۔ہمارا ملک ہندوستان بڑا پیارا ملک ہے۔اپنے ملک سے ہر کوئی محبت کرتا ہے ہم بھی کرتے ہیں سارے ہندوستانی کرتے ہیں۔صاف ستھرا رہو،اپنے آس پاس صاف رکھو،اپنے سماج کو صاف رکھو۔پیڑپودا لگانے سے ماحول صاف بنے گا۔پانی کی قلت بھی نہیں ہوگی ۔گھر سے لے کر گلی محلوں کو صاف ستھرا رکھیں تاکہ جب دوسرے لوگ اس علاقے میں جائیں تو فخر سے کہیں کہ یہاں مسلمان رہتے ہیں ۔


 دوسروں کے ساتھ عید منانا حقیقی خوشی



 حواری مسجد کربلا چوک رانچی کے خطیب مولانا مفتی قمر عالم  قاسمی نے کہا کہ دوسروں کے ساتھ عید منانا حقیقی خوشی ہے ۔عید کی خوشی میں دوسروں کو شامل کرنا ضروری ہے۔ اس سے تعلقات مضبوط ہوں گے۔یہی اسلام کا پیغام ہے۔ہم آج مذہب اسلام کے پیغام سے دور ہوتے چلے جارہے ہیں اور جو جی میں آتا ہے کرتے ہیں۔ایسا نہیں ہونا چاہیے

عیدالفطرخدا کا دیا ہوا عظیم تحفہ


مسجد جعفریہ میں مولانا سید تہذیب الحسن رضوی نے اپنی تقریر میں کہاں کے حضرت علی کا فرمان ہے عیدالفطرخدا کا دیا ہوا عظیم تحفہ ہے۔ تحفہ انعام کو کہتے ہیںاورانعام کامیابی سے ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جہاں ہر کوئی کسی کا بھی تہوار ہو اسے مل جل کر مناتے ہیں۔یہی ہندوستان کی سب سے بڑی خوبصورتی ہے۔اس گنگاجمنی تہذیب کو بچائے رکھنا سب کی ذمہ داری ہے۔

سیکورٹی کے پختہ انتظامات



عید پر سیکورٹی کا پختہ انتظام ضلع انتظامیہ کی جانب سے مساجد اور عیدگاہوں کے پاس سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے تھے ۔چاروں طرف پولس کی بندوبستی تھی۔مساجد سے سٹےسڑکوں کونماز کے وقت بند کر دیا گیا تھا۔ گاڑیوںکا آناجابھی بند کر دیا گیا تھا ۔
کربلا چوک پر لگا عید میلہ بچوں نے اٹھایا لطف



 عید کو لے کر کربلا چوک پر میلہ لگایا گیا۔ نماز کے بعد میلےج میں خواتین اور بچوں کی بھیڑ امڈ پڑی ۔میلے میں طرح طرح کے جھولے لگائے گئے تھے۔ بچوں اور خواتین نے جھولے کا جم کرلطف اٹھایا

پنڈال لگا کر لوگوںنے کیا استقبال


کئی جگہوں پر پنڈال لگاکر سوئی، پانی، شربت پلاتے نظر آئے لوگ۔لوگ اپنے پنڈالوں میں ڈی جے سائونڈ سے اسلامک نعت بجاتے رہے۔ہر کوئی اپنے اپنے طریقہ سے لو گوں کا استقبال کیا۔


 سوشل میڈیا پر چلتا رہا عیدکی مبارکبادی کا دور
سوشل میڈیا پرسارا دن عید کی مبارکباد کا سلسلہ جاری رہا۔مبارکباد دینے کا سلسلہ بدھ کو دن بھر جاری رہا۔ ویسے تومنگل کی شام یعنی چاندرات سے ہی سوشل میڈیا میں عید مبارک کا سلسلہ جاری رہا جو اب تک جاری ہے۔ عید کا چاند نظر آتے ہی مسلم محلوإ میں خوشی چھا گئی۔یہ خوشی وٹشپ، فیس بک پر پوسٹ ہوتی رہی۔ نہ صرف شہر کی سڑکوں پر چاند نظر آنے کی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے جم کر آتش بازی کی ۔


نماز کے بعد چلا میزبانی کا دور
عید نماز ادا کرنے کے بعد میزبانی کا سلسلہ شروع ہوا۔ عید کے موقع پر گھروں میں سوئی اور مختلف طرح کے پکوان بنائے گئے تھے۔ عید الفطر کی نماز ادا کرنے کے بعد لوگوں نے گھروں میں ایک دوسرے کو سوئیاں کھلاکر منہ میٹھا کرایا۔ پڑوسیوں،دوستوں،رشتہ داروں وغیرہ کے گھروں میں جا کر سوئی يا اور دوسرے کھا نا کھلا کر میزبانی کامظاہر کیا۔ گنگا جمنی تہذیب کی مثال پیش کرتے ہوئے ہندوسماج کے لوگ بھی عید کی مبارکباد دینے مسلم دوستوں کے گھر پہنچے۔


بچوں کو ملی عیدی،چہرے کھلے



عید نماز ادا کرنے کے بعد بچوں کو عیدی ملی تو بچےخوشی سے جھوم اٹھے۔ عید کے نماز ادا کرنے کے بعد جہاں بڑے لوگ ایک دوسرے سے ملنے میں مصروف رہیں وہی بچوں کا پسندیدہ مقام کربلا چوک واقع میلہ رہا۔ یہاں بچوں کے کھلونے اور کھانے پینے کی دکانیں سجی تھی ،رنگ برنگے کپڑےپہنےاور ٹوپی،چشمہ لگائے بچے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ من پسند چیزوں کے لئے مچلتے نظر آئے۔ پریوار والوں نے بھی عید کے دن بچوں کا بغیر دل توڑے ان کی ہر فرمائش پوری کی۔ بچوں کوعیدی بھی ملی تووہ خوشی سے جھوم اٹھے ۔


ان عید گاہ اور مساجد میں پڑھی گئی عید کی نماز
رانچی ہرمو عیدگاہ،بریاتو عیدگاہ،کانکے عیدگاہ،بڑگائیں عیدگاہ،،ڈاکٹر فتح اللہ مسجد،رنگساز مسجد،،حواری مسجد،،مسجد عبداللہ،انجمن کالونی،،اہل حدیث مسجد،،چاندنی مسجد،،رضا مسجد قریشی محلہ،،مسجد بلال،آزاد بستی،،پتھل کدوا مسجد،،مسجد حرا،ملت کالونی،،مسجد اسرا،کانٹاٹولی،،کانٹا ٹولی قریشی محلہ مسجد،،رمضان کالونی مسجد،،نوری مسجد مولاناآزاد کالونی،،حمزہ مسجد ،مولانا آزاد کالونی،،مسجد طیب،مولانا آزاد کالونی،،مسجد جعفریہ انصار نگر،،اقراء مسجد،،تسلیم مسجد،راعین مسجد،,چھتہ مسجد،,چھوٹی مسجد،,بڑی مسجد،,مکہ مسجد،,مدینہ مسجد،,موتی مسجد،،اکبریا مسجد،,مسجد انبیاء،,مسجد عمر،،مسجد ابوبکر،لاہ کوٹھی،,مسجد اولیاء،,اسلامی مرکز مسجد،,مسجدغوث الوری،,مسجد عثمان،,ڈورنڈا عیدگاہ،،پارس ٹولی عیدگاہ،,مزار والی مسجد،،مرکزی مسجد،,درزی محلہ مسجد،،اسرا مسجد ،منی ٹولہ،,مسجد عرفات،, الفلاح مسجد،،فردوس نگر مسجد،,مسجد بلال ہاتھی خانہ،،قریشی محلہ مسجد،،رحمت کالونی مسجد،،کڈرو جامع مسجد،،پورانی رانچی مسجد،،چٹو عیدگاہ،بی آئی ٹی موڑ،،مسجد نور،پورانی رانچی،،ہٹیا مسجد،،مسجد غوثیہ گڑھا ٹولی،مسجدحرا،بھیٹھا،،مسجد غوث العظم،،ہرموجامع مسجد،،نورانی مسجد ،ہرمو، ،تھڑ پکھنا مسجد ،لالپورجامع مسجد پنداگ،,بلال مسجد پنداگ،،عیدگاہ پنداگ،،کیدل جامع مسجد،،پنڈرا مسجد،،اہل حدیث مسجد چوڑی ٹولہ،،فاطمہ مسجد، الہی نگر،،دیپا ٹولی مسجد،،رحمت مسجد پنداگ وغیرہ


مولانا الیاس مظاہری عید نماز پڑھاکر نکلتے ہوئے 


Leave a Response