جامعہ اسلامیہ دارالفلاح للبنات پہرا میں تحفظ اوقاف اور فروغ تعلیم نسواں کانفرنس کا شاندار انعقاد
کانفرنس میں نائب صدر جمعیت علماء جھارکھنڈ و نائب صدر جمعیۃ علماء گریڈیہہ و حاجی محبوب عالم بنگلہ دیش کی شرکت
پہرا (26) جامعہ اسلامیہ دارالفلاح للبنات پہرا میں تحفظ اوقاف و فروغ تعلیم نسواں کانفرنس کا انعقاد انتہائی تزک و احتشام کے ساتھ ہوا، پروگرام کا آغاز ساڑھے دس بجے سے جناب مفتی ریحان صاحب امام و خطیب مسجد ابراہیم گھاس پٹی مسجد کولکاتا کی مسحور کن تلاوت سے ہوا، جناب قاری صدام دل دھنبادی استاذ جامعہ اسلامیہ دارالفلاح للبنات پہرا نے نعتیہ کلام پیش کیا، اور سامعین کے دلوں کو پروگرام کی نظامت کرتے ہوئے جامعہ کے مدیر مفتی غلام رسول منظور القاسمی پہراوی نے لوگوں کو یہ پیغام دیا، کہ وہ اپنی بچیوں کی تعلیم و تربیت پر زیادہ توجہ دیں اور ان کی اسلامی تعلیم و تربیت کا بھرپور خیال رکھیں ورنہ یہ بچیاں ہماری ہوکر بھی ہماری نہیں رہے گی؛ ساتھی ہی ساتھ مفتی صاحب نے فرمایا کہ جو قوم شادی بیاہ میں لاکھوں روپے خرچ کرتی ہے اور اپنے بچے اور بچیوں پر خرچ نہیں کرتی ہے وہ قوم کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی، ہمیں اپنے بچوں کی تعلیم پر خرچ کرنا چاہے نہ کہ بے جا رسم و رواج پر ۔ نیز ناظم موصوف نے سامعین کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ آج ہندوستان میں مسلمانوں کی تعداد سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اٹھارہ کروڑ سے زائد ہیں اگر مسلمان صرف ایک چائے کی قیمت کی قربانی دے تو ایک بہتر کالج کا انتظام ہوسکتا ہے .پروگرام میں تشریف لاءےہوے مہمان جناب منوج ڈانگیہ نے کہا کہ مفتی کے کام کوسمجھنے کے لئے دماغ کے اندر دماغ چاہئے ۔مفتی صاحب بہت بڑا کام کررہے ہیں۔پہراوالوں کو ان کے شانہ بشانہ اور قدم بقدم چلنا چاہئے۔
گریڈیہ سے تشریف لاے ہوئے معزز مہمان حضرت مولانا صغیراحمد صاحب نائب صدر جمعیة علمائے جھارکھنڈ نے کہا آج فتنوں کادور ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک زمانہ ایسا آئےگا کہ آدمی صبح کےوقت مومن ہوگا اور شام کےوقت کفر ہوجائے۔ گا۔شام کے وقت مومن ہوگا۔اورصبح کے وقت کافر ہوجائےگا۔لوگ حقیر دنیا کے لئے اپنا دین کابیچ ڈالےگا۔آج یہ دور آچکا ہے ہم سب کو اپنے ایمان واعمال کی فکر کرنی چاہئے۔
اوقاف سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے نائب صدر جمیعة علماء جھارکھنڈ نے کہا کہ۔موقوفہ اراضی کی حفاظت ہماری شرعی ذمہ داری ہے۔مزید مولانا موصوف نے کہا کہ وقف شدہ زمین کامالک اللہ ہوتاہے واقف بھی اس کامالک نہیں ہوسکتا ۔وقف ترمیمی بل ٢٠٢۴جو مودی حکومت لائی ہے وہ شریعت کے خلاف ہے اس لیے ہم مسلمانوں کو ہرگز ہرگز قبول نہیں ۔شہر رانچی میں جو پروگرام چھ اکتوبرکو تحفظ اوقاف کے عنوان سے مسلم پرسنل لاء کے بینر تلے منعقد ہورہاہے اس میں شرکت کرنے اورکامیاب بنانے پر زور دیا ۔
جلسہ کی صدارت کرتےہوئے استاذ الاساتذہ جناب حضرت مولانا محمد اعظم صاحب جامعی امام و خطیب جمہوری مسجد کولکاتا نے کہا کہ لڑکیوں کا ادارہ چلانا اگ کے انگارے پر چلنا ہے اس لیے مفتی صاحب کو نہایت اخلاص اور احتیاط کے ساتھ ادارہ چلانا چاہیے اور یہ اخلاص ہی کا نتیجہ ہے کہ ادارہ دن بدن ترقی کی راہ پر گامزن ہے ۔انہوں نے کہا کہ اوقاف کیا ہوتا ہے تین طلاق کا مسئلہ کیا تھا مسلمان اس سے بالکل غافل تھا یہ مودی حکومت کا احسان ہے کہ مسلمانوں کو بیدار کر دیا انہیں جگا دیا ۔
کلکتہ سے تشریف لائے ہوئے معزز مہمان جناب حضرت مولانا محمد ریحان صاحب قاسمی نے کہا کہ ہم کلکتہ میں مدرسہ کے بارے میں مفتی صاحب کی زبانی سنا کرتے تھے لیکن اج دیکھ کر بے حد خوشی ہو رہی ہے .یہاں کی بچیوں کی تلاوت قران سن کر بہت خوشی ہوئی تجوید پر خاص دھیان ہے اللہ تعالی اس ادارے کو نظر بد سے حفاظت فرمائے اور روز افزوں ترقی عطا فرمائے ۔اخیر میں حضرت مولانا عبدالحکیم صاحب کی پرسوز دعا پروگرام کا اختتام ہوا پر۔ اس پروگرام میں دور دراز سے لوگ تشریف لائے جن میں سے کچھ حضرات کے نام یہ ہیں ۔جناب حضرت مولانا محمد الیاس صاحب مظاہری مہتمم جامعہ عثمان بن عفان کھوری مہوا۔ جناب الحاج محبوب عالم صاحب شیوپور۔ جناب مولانا محمد صغیر صاحب گریڈیہ۔ جناب حضرت مولانا عبدالحکیم صاحب گری ڈیہ۔ جناب مولانا مفتی مقیم الدین صاحب گدر ۔جناب حضرت مولانا شمس الدین صاحب منی مہڑھ۔ جناب حضرت مولانا محمد اعظم صاحب جناب منصور عالم صاحب کالا پتھر جناب حنیف صاحب جناب محمد اسلم صاحب بادی ڈیہ جناب عبدالقیوم صاحب صدر مسجد نور گھگجناب الحاج عین الحق صاحب جناب ڈاکٹر مشتاق احمد صاحب جناب حاجی چھوٹو صاحب جناب عبدالحلیم صاحب جناب افتاب ارمان صاحب وغیرہ نے شرکت کی ہے