Saturday, July 27, 2024
Ranchi News

حق کی لڑائی لڑنااگربغاوت ہے تواس بغاوت کےلئے ہوں تیار :مولاناغلام رسول بلیاوی

آدم علیہ السلام سے لےکر محمدعربی تک ہرنبی کامذہب اسلام تھا: مفتی شمس الدین بہرائچ

ہمینت سرکاردوقانون بنادے پوری دنیا میں نام ہوجائےگا: مولاناقطب الدین
قیادت ورثہ میں نہیں،قربانی سے ملتی ہے : مفتی امجدرضاامجد

شریعت میں جہیزکی کوئ جگہ نہیں،مطالبہ کرناگناہ ہے : مفتی انورنظامی

شادی کارڈ میں نوٹ لکھیں کہ باراتی نمازی ہوں گے : مولاناسیف اللہ علیمی

بلیاوی صاحب نے اسلام کاجھنڈا اورہندوستان كا ترنگا بیک وقت لہرایا ہے : مولانانعمان اختر

ضلع رامگڑھ کے کربلامیدان،چینگڈا، امواٹانڑمیں ادارہ شرعیہ تحریک بیداری کاہوازبردست اجلاس،امنڈتاہواعوامی سیلاب سے بلیاوی کاہوا انقلابی خطاب،حمایت میں اٹھے لاکھوں ہاتھ،تحفظ ناموس رسالت ومسلم سیفٹی ایکٹ بنانےپرزور،ملازمت واقتدار میں حصہ داری کامطالبہ،اسکول کالج یونیورسٹی بنانےپرکی اپیل۔

ضلع رامگڑھ، جھارکھنڈ(17/دسمبر2023)
پورے ملک ہندوستان میں ادارہ شرعیہ تحریک بیداری واصلاح معاشرہ کانفرنس کی دھوم ملکی سطح پرقائم ہے۔
آج مورخہ 17/دسمبر2023ء کومرکزی ادارہ شرعیہ کے صدر،سابق ممبرآف پارلیمنٹ حضرت علامہ غلام رسول بلیاوی کی قیادت وصدارت میں علماء،خطباء اورشعراء کاقافلہ ضلع رامگڑھ کےعلاقہ امباٹاںڑچینگڈا میں پہونچایہاں کے باشندوں نےتحریک کازبردست استقبال کیا.ضلع رامگڑھ کی تحریک بیداری کانفرنس میں تشریف لائے لاکھوں کے جم غفیر سے بلیاوی نے ضلع رامگڑ کے علماء عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا یہ علماء کی محنت ہےکہ علماء وعوام کااتنابڑا مجمع اكٹھاہے یہاں کے غیورافرادنے بتادیاکہ ہم سوئے ضرور ہیں ابھی مرے نہیں ہیں۔
قائدتحریک نے سیکولر پارٹیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تحریک چلی ہے تو پورے بہاروجھارکھنڈ کارنگ اڑگیاہے کسی کی نیندبھی اڑ گئی ہے کہ تحریک کا جیسے جیسے رنگ بدلے گااقتدارکےدلالوں کا ویسے ہی رنگ بدلے گا۔انہوں نے کہاکہ جھارکھنڈ میں 64 مآب لینچنگ مسلمانوں کی ہوئی ہے اس حوالے سےکسی سیکولر پارٹی نے کچھ بولنے کی غلطی نہیں کی۔ہم کب تک یہ غم برداشت کرتے رہیں گے۔مولانابلیاوی نے کہاکہ ناموس رسالت کے احتجاجی جلوس میں رانچی میں پولس پرشاشن کے ذرہعہ چلائی گئی گولیوں کے حوالے سے کہا کہ مسلمانوں کے ہاتھوں میں نہ پتھر تھا نہ کوئی اسلحہ ان کے ہاتھوں میں صرف ایک کاغذ کا ٹکڑا تھا اور ان کا صرف ایک مطالبہ تھا کہ ناموس رسالت کے خلاف بولنے والوں کو سزا دے ان کے اس مطالبے میں انہیں گولیوں سے بھون دیا گیا کسی نے بھی ان کے حق میں اواز نہیں اٹھائی.ہم انہیں کب تک ووٹ دے کراقتدارمیں بٹھاتے رہیں۔اب ہم اپنی قوم کے لئے کسی بھی گتھبندھن کرنے کے لئے تیار ہیں ۔سرکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 24 سے پہلے پہلے دو قانون تحفظ ناموس رسالت اور مسلم سیفٹی ایکٹ کو بنانا ہی ہوگا۔ آخرمیں کہا کہ مظلوم قوم کی مستقبل کے لیے لڑنا اگر بغاوت ہے تو یہ بغاوت میں اج سے ہی شروع کرتا ہوں مکمل تیاری کر کے جس دن اپنے علماء کو لے کر کے ہم میدان میں اتریں گے تو اب تک کے لوگوں نے بھاڑے کی بھیڑ کو دیکھا تھا نبی کے عاشقوں کی بھیڑبھی وہ دیکھ لیں گے۔ جیل ہوکہ میدان اپنے مستقبل کے بچوں کے لیے بھرنے کے لئے ہروقت تیارہیں۔
خلیفہ مفتی اعظم ہند، پیر طریقت حضرت علامہ مفتی شمس الدین صاحب قبلہ نے کانفرنس میں تشریف لائے ہوئے عوام الناس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمام برائیوں سے بچنے کا ایک نسخہ اگر مسلمان اپنا لیں تو کبھی بھی وہ برائی نہیں کرے گا وہ توبہ سے پہلے مرے گا نہیں اور جب وقت ائے گا تو بچے گابھی نہیں۔ایک نسخہ کہ داڑھی رکھ لیں ہربرائ سے محفوظ رہیں گے۔
مفتی ڈاکٹر امجد رضا امجد نےاپنی مفکرانہ گفتگومیں کہاکہ ادارہ شرعیہ تحریک بیداری واصلاح معاشرہ کانفرنس نے پورے ملک میں عوام کوجماعت سے جوڑا ہےاورعوام کو قیادت سےقریب کیاہے.انہون نے کہاکہ اس وقت ادارہ شرعیہ کی شاخیں سات صوبوں میں قائم ہیں۔
قاضی شریعت نے مزیدکہاکہ اس وقت ملک جس کے نرغے میں ہے ان کی سوسالہ محنت ہےاج ہرمحکمات میں ان کے افرادہیں ۔مزید کہاکہ قیادت ورثہ میں نہیں ملتی ہے قیادت قربانی سے ملتی ہے انہوں نے اپنے دانشمندانہ بیان میں کہا کہ جب مخالفت ہوتی ہے تو سمجھ جائیں تحریک میں دم ہے۔
حضرت مفتی انور نظامی، نائب قاضی شریعت ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ نے کہاکہ جہیز کی بنیاد پر زمینیں بک رہی ہیں بیٹیوں کا وقار ختم ہو رہا ہے انہوں نے کہا کہ جہیزکی شریعت میں کوئی جگہ نہیں ہے اس کا حکم نہ قران میں ہے نہ سنت مصطفی میں ہے انہوں نے کہا کہ اپنی جائیداد میں اولادوں کا حصہ متعین کیجئے جہاں بیٹوں کا حصے کا تذکرہ ہے وہاں بیٹیوں کا بھی تذکرہ ہے تو دوبیٹیوں کے برابر ایک بیٹے کا حصہ اسلام نے متعین کیا ہے انہوں نے آفاقی پیغام دیتے ہوئے کہا تمام حضرات اپنی بیٹیوں کو اپنی وراثت میں حصہ دار بنائے۔
مشہور خطیب مولاناسیف اللہ علیمی کلکتہ نے شادیوں میں فضول خرچی کے سدباب اور باراتیوں کوکم کے حوالہ سے جامع گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ شادی کارڈ میں یہ نوٹ ضرور لکھیں کہ جو نمازی ہو وہی باراتی میں شامل ہو انہوں نے اس پیغام دیتے ہوئے کہا کہ شادی ڈھول باجا فضول خرچے ہونے والے پیسے کو جمع کریں اور ایک کو قائد بنا لیں پانچ سالوں کے اندر اندر ہر گاؤں میں اسکول بھی ہوگا مدرسہ بھی ہوگا۔
مشہور خطیب علامہ نعمان اخترنے علم اورکامیابی کے حوالہ سےکہاکہ علم حاصل کیجئے تبھی معلوم ہوگاکہ اقتدارمیں حصہ داری کیاہوتی ہے۔بلیاوی صاحب کی اواز بن جائیں۔اسلام کاجھنڈا بھی بلند ہوگا ہندوستان کا ترنگا بھی بلند ہوگا، انہوں نے کہا ہے کہ 10 پانچ محل بنا کر آپ کامیاب نہیں ہو سکتے ہیں کامیاب علم کی بنیاد پر حاصل ہوتی ہے۔


ادارہ شرعیہ کے مہتمم مولانا سید احمد رضا نے کہا کہ زخم قدیم ہو تو علاج بھی پرانا کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ جہیزمیں سب دینے کا رواج عام ہوچکاہے۔صرف کفن باقی ہے۔انہوں نے کہاکہ جہیزکے مطالبہ کرنےوالون کوکہیں کہ ساتھ میں کفن بھی لینا ہوگا۔
مولانا آصف اقبال نے کہا کہ جلدی پھرتی تحریک کانام بلیاوی ہے انہوں نے کہا کہ راستے کا نقشہ ہے بتاتا تھا کہ اس سے مسلمان گزرا ہے انہوں نےکہاکہ راستہ سے کانٹاہٹاکرپھول بچھانا اسلام کاپیغام ہے۔
حضرت مولانا ڈاکٹر عبداللہ احقرالقادری نے کہا کہ ہرنااتفاقیون کوختم کرے گی یہ تحریک،خانقاہ اوردرسگاہ کاایک سنگم ہوگا.انہوں نے مزیدکہاکہ دہشت گردکہنے والے ہی دہشت گردہوتے ہیں،اسلام کاماننے والاامن پسندہوتاہے۔
حضرت مولانا سیدكامران حسیب صدرتحریک بیداری ہزاریباغ نے کہاکہ اس تحریک کوہرگھرگھرتک پہونچاناہے اورہرباشندوں میں اس کے پیغام کونافذالعمل کرناہے۔
مفتی غلام حسین ثقافی نائب قاضی ادارہ شرعیہ پٹنہ الہند نے اپنے بیان میں کہاکہ جب سوال جمع ہوجائے اور صحیح جواب ملے تو فکریں بنتی ہیں اورجب فکریں جمع ہوتی ہیں تو انقلاب تامہ پھوٹتاہے۔
فیضی نے کہا حضرت رسول کا گوشہ پر بھی مصطفی جان رحمت نے رحمت کی نظر فرمائی ہے اسلام کا پیغام اپنی جان کو بھی گناہ کی طرف نہیں دیتا تو اسلام پانی فضول بہانے جائز نہیں دیتا ہے وہ کسی کے خون کو بہانے کی اجازت کیسے دے سکتا ہے۔شعراء کرام میں حبیب اللہ فیضی،سبطین عظیم آبادی،جناب زمزم فتحپوری،شاعرتحریک جناب توقیررضاالہ،جناب فخربلیاوی نے تحریک کے حوالہ سےانقلابی اشعار پیش کیے۔نظامت کے فرائض حضرت علامہ قطب الدین رضوی ومولانادانش اقبال اور مولانامنورسیفی نےانجام دیا.نعت پاک گلدستہ قاری مجیب الرحمٰن لاتیہاروقاری عبدالمبین نازش نے پیش کیا.
كانفرنس كوكامیاب بنانے مین مولانا ادریس ،مولانا حبیب عالم رضوی،مولانا انور حسین قادری ،قاری مشتاق محشر ،مولانا کلیم الدین رضوی، مفتی عبدالقدوس مصباحی ،مفتی اظہار احمد ثقافی ،مولانا ابوہریرہ رضوی مصباحی ،حافظ وسیم اکرم رضوی، مولانا واجد علی ثقافی ،مولانا صدیق القادری ،قاری عطاء المصطفی رضوی ،مولانا اقبال مصباحی ،قاری منور سیفی،قاری عبد اللہ رضوی،مفتی نیر ،مولانا محبوب ثقافی ،مولانا شمس تبریز نظامی، مولانا شرف الدین قادری، مفتی عبدالرحمن، مفتی شہود ثقافی ،قاری رضوان احمد مصباحی، مفتی مقصود عالم، قاری غلام حیدر نوازی، حافظ نسیم اختر مسعودی،مولانا صابر علی رضوی ،مولانا مظہر حسین، مولانا اظہر الدین ، مولانا شکیل فاروقی،مولانا الطاف، زم زم فتح پوری، قاری امتیاز عنبر ،قاری کبیر، قاری مطلوب رضا ،مولانا سجاد حسین برکاتی، قاری گلزار مصباحی ، قاری بحر اللہ، حافظ عبدالقادر ،مولانا قمر الدين مصباحی، حافظ عارف ،قاری توحید رضا رونق، مفتی مجیب اللہ مصباحی ،حافظ عرفان صادق، قاری دین محمد، حافظ زین العابدین، مولانا ریاض احمد حنفی، قاری احسان ،حافظ مبارک حسین منظر.
جناب ذاکر حسین، جناب ماسٹر داؤد، جناب رستم انصاری، جناب ظہیر عالم رضوی، جناب ماسٹر معین، محمد کوثر ، ماسٹر غلام جیلانی، جناب ساجد، جناب فردوس نےاہم رول اداکیا.كانفرنس كااختتام سلام ودعاپرہوا.

Leave a Response