ماب لنچنگ کے مجرمین کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے:امیر شریعت جھارکھنڈ
مقتول امام مسجد کے اہل خانہ سے امارت شرعیہ جھارکھنڈ کے وفد کی ملاقات،مالی تعاون و تعزیت
کوڈرما(نامہ نگار)امیر شریعت جھارکھنڈحضرت مولانا و مفتی نذر توحید المظاہری نے کوڈرما میں ہجومی تشدد کے شکار امام مسجد کے بہیمانہ قتل پر سخت رد عمل کا اظہار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہجومی تشدد کے واقعات پر قدغن لگائی جائے،ورنہ اس سے انارکی میں اضافہ ہوگا اور خدا نخواستہ ایسے حالات پیدا ہوں گے جس پر قابو پانا مشکل ہو جائےگا۔اگر ایسا ہوا تو اس کی ذمہ داری جہاں شرپسند عناصر پر ہوگی وہیں ریاستی حکومت،نام نہاد سیکولر سیاسی پارٹیاں اور مرکزی حکومت پر ہوگی۔انہوں نے سختی کے ساتھ حزب مخالف کو بھی مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ہونے والے ہجومی تشدد کے واقعات ملک اور اس کی جمہوریت کے ماتھے پر بد نما داغ ہیں،مگر افسوس کہ وہ سیکولر پارٹیاں جنہیں مسلمانوں نے یکمشت ووٹ کیا،اور آج ان کی حمایت سے ہی ایک مستحکم اور مضبوط حزب اختلاف وجود میں آ سکا ہے،لیکن ہجومی تشدد کے واقعات ان کی ناک کے نیچے ہو رہے ہیں اور اب بھی رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔یہ حزب اختلاف کی نیت کو کو شک کے دائرے میں لا کھڑا کرتا ہے۔
انہوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس تشدد اور قتل میں ملوث تمام مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچانے اور نشان عبرت بنایا جائے،تاکہ یہ حادثہ آخری حادثہ ہو اور اس کے بعد کوئی شرپسند ایسی بہیمانہ کوشش کی جرأت نہ کر سکے۔نیز انہوں نے امام مسجد کے گھر والوں کی پرورش و پرداخت کے مناسب و معقول انتظام کا بھی مطالبہ کیا۔
اس کے ساتھ ساتھ حضرت امیر شریعت کے حکم پر امارت شرعیہ جھارکھنڈ کے ایک مؤقر وفد نے مرحوم امام مسجد کے اہل خانہ سے ملاقات کی،ان سے تعزیت کر کے ان کی ڈھارس بندھائی اور ان کے صاحب زادے کی مالی امداد بھی کی۔اس وفد کی قیادت حضرت مولانا محمد اختر حسین صاحب قاسمی،مدرسہ قاسمیہ خادم العلوم حسن آباد نے کی۔دیگر شرکاء وفد میں قاری محمد توحید عالم شاکر،مولانا محمد شمیم مظاہری حسن آباد،حافظ وقاری محمد جمال امام وخطیب مسجد گولواڈھاب اور جناب محمد اسرائیل وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔