All India NewsJharkhand NewsRanchi JharkhandRanchi Jharkhand NewsRanchi News

جناب حاجی مطلوب امام کی سیاسی و سماجی خدمات (ڈاکٹر عبید اللہ قاسمی

Share the post

7004951343 )
اسلام کی تعلیم یہ ہے کہ ہر اچھے کام کرنے والے کی کسی بھی قسم کی خدمات کا اعتراف کیا جائے تاکہ اس کا حوصلہ بلند ہو اور مختلف میدانوں میں کام کرنے والے دوسرے لوگوں کے اندر بھی جذبہ پیدا ہو ، جناب حاجی مطلوب امام صاحب ایسے ہی لوگوں میں سے ایک ہیں جو خود بھی قومی و ملی کاموں میں ہمیشہ آگے رہے اور دوسروں کو بھی اگے بڑھایا ،حاجی مطلوب امام ولد عبد القیوم ریٹائرڈ ڈی ،ایس ، پی ، اپنے آبائی وطن منان چوک ھزاریباغ میں 1947 میں پیدا ہوئے ، 1958 میں ان کے والد عبد القیوم صاحب مرحوم اپنے پورے گھرانے کے ساتھ رانچی آگئے اور رانچی میں ہی ، ڈی ،ایس ، پی ، ہوکر ریٹائر ہوئے ،حاجی مطلوب امام صاحب نے اپنی نوجوانی کے دنوں میں 1962 میں کانگریس پارٹی جوائن کیا اور پوری زندگی کانگریس سے منسلک رہے ،کسی زمانے دس سالوں تک آئی ، سی ، سی ، کے ممبر بھی رہے ،اس کے علاوہ بارہ سالوں تک ضلع کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری اور نائب صدر بھی رہے ، اپنی بلند آواز ، بیباکی ، بے خوفی حق گوئی کے لئے انہوں نے اپنی ایک الگ پہچاں بنائی تھی جو آج بھی اپنی جگہ قائم اور باقی ہے ، کسی بھی مسئلے پر آواز اٹھانے اور سرکار یا بڑے سے بڑے لیڈر کے سامنے اپنی بات رکھنے میں کبھی کسی سے مرعوب نہیں ہوئے ، رانچی سے دہلی تک ان کی اپنی ایک الگ پہچان رہی ہے ، بابری مسجد کا تالا کھولنے اور ہندوؤں کو پوجا کرنے کی اجازت دئے جانے سے ناراض ہو کر ایک زمانے میں ارجن سنگھ کے ساتھ کانگریس سے استعفیٰ دے دیا تھا لیکں جب بعد میں پوری کانگریس پارٹی نے قوم سے معافی مانگ لیا تو پھر کانگریس میں لوٹ آئے اور تا حال کانگریس پارٹی سے جڑے ہوئے ہیں ، حاجی مطلوب امام صاحب بھی الگ جھارکھنڈ ریاست کی تحریک سے جڑے رہے ہیں اور کانگریس کے پلیٹ فارم سے اٹھنے والی ہر تحریک میں پیش پیش رہے ہیں ، متحدہ بہار میں عازمین حج کو مختلف قسم کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا جسے دور کرنے کے لئے جناب حاجی مطلوب امام صاحب اور حاجی مختار احمد صاحب موجودہ صدر انجمن اسلامیہ رانچی نے جھارکھنڈ بننے سے قبل رابطہ حج کمیٹی قائم کیا اور اسی پلیٹ فارم سے” حج تربیتی کیمپ ” کا سلسلہ شروع کیا جس کا سلسلہ بعد میں بہت وسیع ہونے گیا واضح ہو کہ سب سے پہلے حج تربیتی کیمپ کی شروعات اٹکی کے حاجی ڈاکٹر مسلم صاحب مرحوم اور رانچی کے حاجی عبد الواحد( حاجی مختار احمد کے والد محترم) نے کی جس سے متاثر ہوکر حاجی مطلوب امام صاحب اور حاجی مختار احمد صاحب نے حج تربیتی کے پروگرام کو آگے بڑھایا اور پورے جھارکھنڈ میں پھیلا دیا ، رابطہ حج کمیٹی کے حاجی مطلوب امام صاحب اور حاجی مختار احمد صاحب کی محنت و کوشش سے ہی جھارکھنڈ میں 2001 میں ” جھارکھنڈ حج کمیٹی بنی جس کے پہلے چیئرمین دستور کے مطابق اس وقت کے کلیان منتری جناب ارجن منڈا ہوئے اور جناب حاجی مطلوب امام دو ٹرم اور حاجی مختار احمد صاحب چار ٹرم جھارکھنڈ حج کمیٹی کے رکن رہے ، اس دوران ان دونوں حضرات نے جھارکھنڈ کے عازمین حج کی سہولیات کے لئے بہت کام کیا مثلاً منموھن سنگھ کے دور حکومت میں حج کے فلائٹ کا کرایہ اچانک دوگنا کردیا گیا جس سے عازمین حج بہت پریشان ہوگئے تو حاجی مطلوب امام صاحب اور حاجی مختار احمد صاحب نے خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے مختلف ریاستی اور مرکزی وزراء سے ملاقات کی، میمورنڈم سونپا اور اس سلسلے میں کافی بھاگ دوڑ میں لگے رہے تب کہیں جاکر حج کے فلائٹ کا بڑھا ہوا کرایہ حکومت نے واپس لیا اور پرانے کرایہ کو باقی رکھا جس سے عازمین حج کو بڑی خوشی ہوئی ، اسی طرح جھارکھنڈ بننے کے بعد بھی جھارکھنڈ کے عازمین حج کو کلکتہ سے حج پر جانا پڑتا تھا جبکہ جھارکھنڈ کے عازمین حج رانچی ائیرپورٹ سے جانے کے خواہشمند اور متمنی تھے اس سلسلے میں بھی جھارکھنڈ رابطہ حج کمیٹی اور اس کے صدر حاجی مطلوب امام صاحب اور جنرل سکریٹری حاجی مختار احمد صاحب نے کانگریس کے، ای ، احمد کو رانچی سے حج کا فلائیٹ دئے جانے کے لئے میمورنڈم سونپا اور اس کے لئے مستقل بھاگ دوڑ میں لگے رہے ، 2008 میں حاجی مطلوب امام صاحب ، حاجی مختار احمد صاحب ،شفیق انصاری صاحب اور بچہ بابو دہلی گئے اور جھارکھنڈ کے راجیہ سبھا ممبر پریمل ناتھوانی سے ملاقات کی تو جناب پریمل ناتھوانی صاحب نے خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے وفد کی ملاقات جہاز رانی وزیر پرفل پٹیل سے کرائی تو جہاز رانی وزیر پرفل پٹیل نے فوری کاروائی کرتے ہوئے براہ راست رانچی ائیرپورٹ سے حج کے لئے فلائیٹ دئے جانے کا فرمان جاری کیا اور 2009 سے جھارکھنڈ کے عازمین حج رانچی ائیرپورٹ سے براہ راست حج کے لئے روانہ ہونے لگے لیکن بھاجپا سرکار نے 2019 میں کرونا کی بیماری اور لاک ڈون کی آڑ میں اسے بند کردیا تو کسی نے آواز نہیں اٹھائی اور نہ کسی تنظیم اور ادارہ کوئی احتجاج کیا اور نہ ہی اس سلسلے میں جان توڑ محنت اور کوشش کی ، ہو سکتا ہے کہ کسی فرد واحد یا کسی تنظیم نے کوئی کوشش کی ہوگی لیکن اس کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ اب سامنے نہیں آیا ہے ،
رابطہ حج کمیٹی اور ان کے صدر حاجی مطلوب امام صاحب اور جنرل سکریٹری حاجی مختار احمد صاحب نے رانچی کی مسلم ابادی والے علاقے میں حج ہاؤس تعمیر کئے جانے کے سلسلے میں بھی کافی دوڑ بھاک اور خط و کتابت کیا ہے ، حج ہاؤس کے لئے کئی جگہ زمیں دیکھی گئی لیکن کوئی مناسب جگہ نہیں مل رہی تھی تو حاجی مطلوب امام صاحب اور حاجی مختار احمد صاحب اور دوسرے کئی لوگوں کی محنت و کوشش سے کڈرو رانچی کی موجودہ زمیں پسند کی گئی جہاں آج حج ہاؤس کی عمارت قائم ہے ، حج ہاوس کے لئے کڈرو کی اس زمین کو اکوائر کرانے اور قبضہ کرانے میں حج کمیٹی کے سکریٹری جناب نعیم الدین خان صاحب کا اہم کردار رہا ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی کیا جانا چاہئے ،زمین اکوائر ہوجانے کے بعد بلڈر نے سرکار سے ایگریمنٹ کیا تھا کہ حج ہاوس کی عمارت کی 67 فیصد پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے نام اور 33 فیصد حج ہاؤس کے نام ہوگی جس کا جناب حاجی مطلوب امام صاحب اور حاجی مختار احمد صاحب نے مخالفت کی اور اس وقت کے وزیر اعلیٰ کو صورت حال سے واقف کرایا اور اس کے نقصانات سے متنبہ کرایا تو وزیر اعلیٰ مدھوکوڑا نے بلڈر کے اس ایگریمنٹ کو رد کردیا اور الوائر زمین پر صرف حج ہاؤس کی تعمیر کا فرمان جاری ہوا یہ کوششیں جناب حاجی مطلوب امام صاحب اور حاجی مختار احمد صاحب کی محنت و کاوش اور ان حضرات کے بھاگ دوڑ سے کامیاب ہوئیں ،
حاجی مطلوب امام صاحب شروع سے فلاحی کاموں میں ہمیشہ دلچسپی لیتے رہے ہیں اور مسلمانوں کے مسائل کو پارٹی سطح پر بھی بڑے زور دار انداز میں اٹھاتے رہے ہیں ، مختلف سماجی و فلاحی اداروں اور تنظیموں سے منسلک رہے ہیں ، اپنے گھن گرج اور اپنی بلند آواز اور حق گوئی کی وجہ ہمیشہ ہر مجلسِ میں چھائے اور ممتاز رہتے ہیں ، بلند اخلاق و کردار کے مالک ہیں ، صوم و صلوٰۃ کے شروع سے پابند رہے ہیں ،دینی مزاج رکھتے ہیں ، علماء کی بڑی قدر کرتے ہیں ، میرے والد محترم حضرت مولانا محمد صدیق مظاہری صاحب ، حضرت مولانا قاری محمد علیم الدین قاسمی صاحب اور مولانا شعیب صاحب وغیرہ سے بہت گہرے تعلقات اور پرانے مراسم تھے ،

Leave a Response