Jharkhand News

امن و انصاف کے بغیر کوئی ملک نہیں چل سکتا: امیرشریعت مولانا احمدولی فیصل رحمانی

Share the post

امن و انصاف کے بغیر کوئی ملک نہیں چل سکتا: امیرشریعت مولانا احمدولی فیصل رحمانی

امن و انصاف دستورہند کی روح ہے :مولانا محمود اسعد مدنی

امن و انصاف کانفرنس سے سید سعادت اللہ حسینی مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی مختلف مذاہب کےپیشوا، علماءودانشوران کا خطاب

رانچی ۲/ اکتوبر
آج ملک کو مختلف حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ہر طرف بے چینی اور اضطراب ہے لوگ مختلف قسم کی بد امنی اور ظلم و ستم کے شکار ہیں رہ رہ کر ملک کے مختلف خطوں میں ایسے دلدوز واقعات رونما ہوتے ہیں جن سے انسانیت اور ملک شرمندہ ہوتے ہیں اگر ملک میں امن و انصاف کا قیام سو فیصد ہو جائے تو اس طرح کے واقعات اس کثرت سے رونماء نہیں ہوں گے
امن و انصاف کے قیام کے لیے جس طرح حکومت ذمہ دار ہے اسی قدر عوام بھی ذمہ دار ہے اگر عوام امن و انصاف پسند ہو جائے تو حکومت واںتظامیہ کا کام آسان ہو جائے مذکورہ خیالات کا اظہار امن و انصاف کانفرنس کے صدر حضرت امیر شریعت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی نے اپنے صدارتی خطاب میں کیا
مسلمانوں کی قومی نمائندہ تنظیم جمیعت علماء ہند کے صدر حضرت مولانا محمود اسعد مدنی نے اپنی گفتگو کا اظہار ڈاکٹر کلیم عاجز کے ان مشہور اشعار سے کیا جن میں امن اور انصاف کااہل حکومت سے عوامی مطالبہ کیا گیا ہےآپ نے اپنے کلیدی خطاب میں ملک کے اندر ہونے والی نا انصافیوں کو موضوع گفتگو بناتےہوئے کہا کہ امن و انصاف اس ملک میں آئین ہند کی روح کی مانند ہے جیسے ایک پیاسا پانی کیے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا اسی طرح ایک ملک امن و انصاف کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا ہر حکومت کی یہ بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کے اندر امن و انصاف کی بحالی کے لیے اپنی پوری کوششیں صرف کرے
ملک کی اقلیتوں اورکمزور ومظلوم انسانوں کے حقوق کی پاسدار حکومت ہے اسے عوام کی بے چینی کو محسوس کرنا چاہیے


دوسری جانب جماعت اسلامی ہند کے امیر جناب سید سعادت اللہ حسینی صاحب نے انسانی حقوق کی ادائیگی اور آئین ہند کے ذریعے فراہم کردہ شہریوں کے حقوق پر تفصیل سے روشنی ڈالتےہوئے ملک کے حالیہ تناظر میں یہ کہا کہ آج ہمارا معاشرہ ہر سطح پر اصلاح کا محتاج ہےاج ہم کرپشن نفرت لوٹ کھسوٹ باہمی عداوت اور مختلف قسم کے تعصب کے شکار ہیں ہندوستان کی تہذیب و ثقافت میں انسانیت اخوت بھائی چارہ اور امن و انصاف شامل ہے ہم میں سے ہر پڑھے لکھے شہری کی یہ بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ جہاں پر رہتا ہے انسانی حقوق کی بحالی کے لیے کوشش کرے اسی طرح حکومت اور حکومت کے جملہ شعبہ جات انتظامیہ مقننہ اورعدلیہ اپنے اپنے مفوضہ ذمہ داریوں کو پوری ایمانداری سے ادا کریں


جمعیت اہل حدیث کے امیر مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی نےحاضرین سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ ہر مذہب میں امن و انصاف کی بات کہی گئی ہے یہ سماج وملک کی تشکیل میں بنیادی پتھر کی حیثیت رکھتے ہیں دہلی سے تشریف لائے ہوئے مہمان پریشان ٹنڈن نے اپنے مختصر خطاب میں گاندھی جینتی کے موقع پر مہاتما گاندھی کے عدم تشدد کے فلسفہ پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور پروگرام کے منتظمین کو قلبی مبارکباد پیش کرتےہوئے کہا کہ گاندھی جی کی پوری زندگی اور ان کی پوری جہد مسلسل پر اگر ہم گہری نظر ڈالیں تو صرف دو باتیں سامنےآتی ہیں ایک امن دوسرا انصاف اس پروگرام کاعنوان پورے ملک کو محبت اور امن و انصاف کا پیغام دیتا ہےبلجیم کے رہنے والے کراچی یونیورسٹی کے گیسٹ پروفیسر جاندریز اس ملک کی خوبصورتی کو بیان کرتے ہوئے اس کے دستور کا حوالہ دیا اور امن و انصاف کو ملک کی تعمیر کی پہلی اینٹ قرار دیا


مولانا انیس الرحمن قاسمی نائب قومی صدر آل انڈیا ملی کونسل نے امن و انصاف پر تفصیل سے اپنی گفتگو پیش کی جبکہ امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم جناب مولانا محمد شبلی القاسمی صاحب نے کانفرنس میں شریک تمام شرکاء سے قیام امن وانصاف کےلیے اپنےگھر خاندان اور جھاڑکھنڈ کےتمام خطوں میں کوشش کرنے کی دعوت دی اور اس کانفرنس کو ملک کو سالمیت فراہم کےتعلق سےسنگ میل بتایا


اس کانفرنس سے ملک کےدرجنوں مذہبی پیشواؤں نے امن وانصاف اور انسانیت وبھائی چارہ پر اپنا اظہار خیال کیا اس پروگرام میں جھاڑکھنڈ کےتمام اضلاع سے دانشوران اور برادران وطن نے شرکت کی اس پروگرام سے خطاب کرنےوالون میں درج ذیل نام قابل ذکر ہیں قاضی شریعت بہار اڑیسہ جھارکھنڈ حضرت مولانا انظار عالم قاسمی کےخطاب کےساتھ جھارکھنڈ ریاستی اقلیتی کمیشن کے وائس چیئرمین جیوتی سنگھ متھارو، رتن ترکی، فادر ایلکس، چیمبر کے صدر کشور کمار منتری، پریم چند مرمو، جماعت اسلامی کے مجتبیٰ فاروق جبکہ اس پروگرام کا بنیادی خاکہ کی تر تیب اور اس جلسے کی نظامت کے فرائض جناب مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نائب امیر شریعت بہار اڑیسہ وجھارکھنڈ نے انجام دیے اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں کنوینر اجلاس

جناب مفتی انور قاسمی قاضی شریعت رانچی ان کے رفیق مولانا ابو داؤد قاسمی اور امارت عیہ کے نائب ناظم حضرت مولانا مفتی سہراب ندوی امارت شرعیہ کے معاون ناظم مولانا احمد حسین قاسمی مدنی کےعلاوہ مولانا ظہیر الحسن شمسی مولانا شہاب الدین مفتی مجاہد اللہ مولانا رفیع احمد کےعلاوہ جماعت اسلامی کے مولانا احمد اللہ فلاحی جناب سہیل صاحب جناب افضل انیس جناب تنویر صاحب ندیم خان صاحب، مولانا سہیل سجاد، خورشید حسن رومی کے علاوہ تمام علماء کرام ائمہ مساجد مجلس علماء جھارکھنڈ اور تمام دانشوران شہر کی کدو کاوش شامل ہے

Leave a Response