جنازہ میں وفد امارت شرعیہ کے علاوہ کثیر تعداد میں علماء کی شرکت
(۱۲/مئی،دربھنگہ)
امارت شرعیہ کے معاون ناظم جناب مولانااحمد حسین قاسمی مدنی صاحب کی والدہ کل مورخہ 11 مئی کو اللہ کو پیاری ہو گئیں۔ ان کی جنازہ کی نماز آج 12 مئی کو بعد نماز ظہر مولانا کے آبائی گاؤں بردی پور میں ادا کی گئی اور بردی پور قبرستان میں ہی تدفین عمل میں آئی ۔ جنازہ میں عوام و خواص اور مقامی علماء کرام کے علاوہ امارت شرعیہ کے ایک وفد نے بھی شرکت کی
واضح رہے کہ مولانا مدنی کی والدہ کی وفات کی اطلاع جیسے ہی امارت شرعیہ پہونچی امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی مدظلہ نے اس سانحہ پر اپنے گہرے صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت فرمائی کہ مرکزی دفتر امارت شرعیہ سے علماء کرام کا ایک وفد بردی پور پہونچ کر تعزیت مسنونہ پیش کرے اور جنازہ کی نماز و تدفین کے عمل میں شریک ہو۔چنانچہ آج مورخہ 12مئی کو قائم مقام امارت شرعیہ کے مشورہ سے امارت شرعیہ کا ایک وفد نائب ناظم امارت شرعیہ جناب مولانا مفتی محمد سہراب ندوی قاسمی کی قیادت میں 1بجے دن بردی پور دربھنگہ پہونچا ۔ وفد میں مفتی صاحب کے علاوہ معاون ناظم جناب مولانا قمر انیس قاسمی مفتی شاہنواز عالم مظاہری مولانا عبدالقدوس مظاہری اور جناب محفوظ عالم شریک تھے نیز دارالقضاء امارت شرعیہ مہدولی دربھنگہ کے قاضی شریعت مولانا ارشد علی قاسمی صاحب بھی جنازہ میں شرکت ہوئی۔ قاٰئد وفد مفتی محمد سہراب ندوی صاحب نے سب سے پہلے وفد کے ساتھ مولانا احمد حسین قاسمی صاحب کے گھر پہونچ کر ذمہ داران امارت شرعیہ کی طرف سےاہل خانہ کی تعزیت کی۔ اس کے بعد جنازہ کی نماز سے قبل امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی مدظلہ ۔قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی ودیگر ذمہ داران وکارکنان اور حضرات مبلغین کی طرف سے تعزیتی کلمات پیش کئے
انہوں نے اس موقع پر مختصر خطاب بھی فرمایا ۔انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ موت وحیات سب کچھ اللہ کی مرضی کے تابع ہے اور رب کے فیصلہ سے راضی ہونا ہی ایمان کی پہچان ہے اور یہی چیز مشکل گھڑی میں انسان کو صبر کی قوت عطا کرتی ہے اس لئے اس موقع پر بھی اسی سوچ کے ساتھ صبر سے کام لینا ہی ایمانی تقاضہ ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ جو حضرات بھی مرحومہ سے تعلق رکھتے ہیں انہیں چاہئے کہ جنازہ کے بعد بھی اپنی دعاٶں اور نیک اعمال کرتے وقت انہیں یاد رکھیں
اخیر میں مفتی صاحب نے حدیث پاک کے حوالہ سے کہا کہ ہمیں اللہ کے نبی نے اس بات کی تلقین کی ہے کہ جانے والے ہر انسان کو اچھے کلمات سے یاد کیا جاۓ ۔خبردار کبھی انہیں نا مناسب کلمات سے یاد نہ کیا جائے۔
مولانا احمد حسین صاحب کے بہنوی قاری محمد علی قادری صاحب نے بھی مرحومہ کی زندگی کے قابل قدر خوبیوں کا تذکرہ کیا۔مرحومہ بلاشبہ صوم و صلاة کی پابند نیک خاتون تھیں اللہ تعالی نے انہیں جودوسخا اور اولاد کی بہتر تربیت کا سلیقہ عطا فرمایا تھا۔دعا ہے کہ للہ تعالی مرحومہ کی بال بال مغفرت فرماۓ اور جنت نعیم میں بلند مقام سے نوازے۔جنازہ کی نماز مرحومہ کے صاحبزادے جناب مولانا احمد حسین قاسمی مدنی معاون ناظم امارت شرعیہ نے پڑھائی۔
You Might Also Like
सरकार से आग्रह करते हैं कि सूचना आयोग की नियुक्ति प्रक्रिया को शीघ्र पूरा करे
झारखंड सरकार के कार्यकाल के अंतिम वर्ष/महा हैं और कुछ ही दिनों में चुनाव की घोषणा हो जाएगा।11ऑक्टबर सूचना अधिकार...
सुबोधकांत सहाय ने प्रख्यात उद्योगपति रतन टाटा के निधन पर जताया शोक
कहा, देश के औद्योगिक विकास में उनका योगदान भुलाया नहीं जा सकता रांची। कांग्रेस नेता व पूर्व केंद्रीय मंत्री सुबोधकांत...
इरबा मस्जिद ए हेरा में जलसा सीरत उन नबी स. व तालीमी इनामी मुकाबला का आयोजन
ओरमांझी(मोहसीनआलम):इरबा मदरसा मजहरुल उलूम इरबा में स्थित मस्जिद ए हेरा में बुधवार क़ो मदरसा के बच्चों का तालीमी इनामी मुकाबला...
گستاخ رسول کوجلد سخت دی جائے ورنہ ہر ضلع میں ۳۱۳کا دستہ ضلع کے ڈی ایم سے ملےگا :غلام رسول بلیاوی
ادارہ شرعیہ کے ماتحت صدر جمہوریہ ہومن رائٹس اور سپرم کورٹ کے سنئر جج کو احتجاجی خط بھیجاجائےگا :ادارہ شرعیہپٹنہ...