Saturday, July 27, 2024
Ranchi Jharkhand News

جھارکھنڈ میں امارت شرعیہ کی خدمات ہمہ جہت اور وسیع: مولانا شمشاد رحمانی

امارت شرعیہ کوئی تنظیم نہیں،یہ ایک فکر ہے: مفتی وصی احمد

رانچی: امارت شرعیہ بہار، اڑیسہ، جھارکھنڈ متحد، جھارکھنڈ میں امارت شرعیہ کی خدمات ہمہ جہت اور وسیع۔ جھارکھنڈ امارت شرعیہ الگ نہیں ہوا ہے۔ امارت شرعیہ کوئی تنظیم نہیں، یہ ایک فکر ہے۔ چند علمائے کرام کے اقوال کی وجہ سے امارت شرعیہ کو الگ نہیں کیا جا سکتا۔ مذکورہ باتیں حضرت مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نائب امیر شریعت بہار اڑیسہ جھارکھنڈ، مفتی محمد ثناء الہدی قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ، بہار اڑیسہ جھارکھنڈ، مفتی وصی احمد قاسمی نائب قاضی شریعت مرکزی دارالقضاء امارت شرعیہ پٹنہ، مفتی محمّد سہیل اختر قاسمی نائب قاضی مرکزی دارالقضاء امارت شرعی پٹن، مفتی محمد انور قاسمی قاضی شریعت دارالقضاء رانچی نے مشترکہ طور پر کہی۔ وہ آج 2 جنوری 2024 کو کربلا ٹینک روڈ پر واقع دفتر امارت شرعیہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ امارت شرعیہ 1921 عیسوی میں بنائی گیء۔ جس کے کل 87 دفاتر ہیں، جس میں جھارکھنڈ کے 24 میں سے 16 اضلاع میں امارت شرعیہ کے دفاتر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پریس کانفرنس کا انعقاد معاشرے میں پھیلائی جانے والی بدگمانی کو دور کرنے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرسا مڑما رانچی کے اجلاس میں امارت شرعیہ کو غلط طریقے سے الگ کرنے کا معاملہ سامنے آیا۔ جبکہ اسی اجلاس کے کنوینر نے اس فیصلے کو یکسر مسترد کر دیا۔ امارت شرعیہ کوئی الگ نہیں ہوا۔ امارت شرعیہ 103 سال سے ملک بھر میں کام کر رہی ہے۔ ملک میں جب بھی کوئی آفت آئے، قانون کا مسئلہ ہو یا کوئی اور مسئلہ ہو، امارت شرعیہ کام کرنے کے لیے ہمہ وقت پیش پیش رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ، امارت شرعیہ بہار، اڑیسہ جھارکھنڈ کا حصہ تھا اور رہے گا۔ یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ بہار میں زیادہ اور جھارکھنڈ میں کم خرچ کیا جا رہا ہے۔ جھارکھنڈ سے سالانہ آمدنی 76 لاکھ روپے ہے جبکہ امارت شرعیہ نے جھارکھنڈ میں 1 کروڑ 3 لاکھ روپے خرچ کیا ہے۔ مزید کہا کہ امارت شرعیہ نے، بہار، اڑیسہ و جھارکھنڈ کو ایک نظر سے دیکھتی ہے۔ پھلواری شریف پٹنہ کے بعد امارت شرعیہ کا دوسرا دفتر جھارکھنڈ بننے سے بہت پہلے 1971 میں رانچی میں قایم ہوا۔ امارت شرعیہ نے جب امارت پبلک اسکول کی تحریک چلائی توسب سے پہلے رانچی کے اربا اور نگڑی میں اسکول کھولا۔ پھر بعد میں گڈا اور گریڈیہہ میں بھی اسکول قایم ہوئے۔ اس طرح جھارکھنڈ میں چار اسکول چل رہے ہیں۔ بہار میں مسلمانوں کی آبادی 1 کروڑ 76 لاکھ (88%) ہے اور جھارکھنڈ میں مسلمانوں کی آبادی 48 لاکھ (21%) ہے۔ آبادی کے لحاظ سے جھارکھنڈ کے کئی علاقوں میں بہار کے مقابلے زیادہ کام ہوا ہے اور تقریباً ہر علاقے میں یکساں کام ہو رہا ہے۔ امارت شرعیہ کے کل 11 اسکول ہیں جن میں چار اسکول بہار میں اور چار اسکول جھارکھنڈ میں ہیں۔ جھارکھنڈ میں دارالقضاء کے 16 دفاتر کام کر رہے ہیں۔ جھارکھنڈ میں سینکڑوں بیواؤں کو مسلسل ماہانہ وظیفہ دیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر مولانا شعیب اختر ثاقبی امام و خطیب مسجد عرفات ڈورنڈا رانچی ،مولانا قاری انصار اللہ قاسمی امام و خطیب مدینہ مسجد ہند پڑھی، مولانا اکرام الحق عینی خطیب مسجد حمزہ رانچی ،مدرسہ حسینیہ کڈرو رانچی کے قدیم استاذ اور حواری مسجد کے خطیب مفتی قمر عالم قاسمی، مولانا عبدالقیوم قاسمی دارالعلوم قاسمیہ بلسوکرا،م رانچی، حافظ تجمل حسین ناظم مدرسہ مدینتہ العلوم بیجو پاڑا رانچی، حافظ عبدالعزیز پنڈری، مفتی ابو داؤد قاسمی، مولانا نورالاسلام دھنباد سمیت پریس کانفرس میں موجود تھے۔ سبھی نے کہا کہ امارت شرعیہ بہار اڑیسہ جھارکھنڈ ایک ہے اور ہم ساتھ ہیں۔

Leave a Response