رانچی: آج مورخہ 18 جون بمقام راعین ہندپیڑھی رانچی میں زیر صدارت حضرت مولانا صابر حسین مظاہری، مجلس علماء کے تینوں ونگ مجلس سرپرستان، مجلس شورای اور مجلس عاملہ کی مشترکہ نشست منعقد ہوئی۔ جس میں ریاست جھارکھنڈ کے متعدد اضلاع کے علماء نے شرکت فرمائی۔ نشست میں کئی اہم مسائل پر غور و خوض کیا گیا اور مجلس کو متحرک و فعال بنانے کے لئے متعدد تجاویز پاس کیے گئے۔
خصوصی طور پر مندرجہ ذیل اہم فیصلے کیے گئے۔ پہلا مجلس علماء جھارکھنڈ ایک پرانی تنظیم ہے۔ جسے اکابرین ین حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی، حضرت مولانا عبدالکریم، حضرت مولانا احمد علی قاسمی، حضرت مولانا قاری علیم الدین قاسمی نے اپنی رہنمائی و سرپرستی میں قائم کی تھی۔ لیکن بعد میں کچھ علمائے کرام کے ذریعہ اسے مرکزی مجلس علماء کر دیا گیا تھا۔ بل اتفاق مرکزی لفظ کو ہٹا کر مجلس علماء کر دیا گیا۔
واضح ہو کہ مجلس علماء جھارکھنڈ سوسائٹی ایکٹ کے ذریعہ رجسٹرڈ ہے۔(دوسرا) رجسٹرڈ با یلاج کے علاوہ ایک ترمیمی دستور کچھ دنوں قبل تیار کی جا جا چکی تھی۔ لیکن اس کے خواندگی نہیں ہو پائی تھی۔آج کی نشست میں اس کی باقاعدہ خواندگی کے ساتھ ترمیم اور اضافہ کر اہم کام انجام دیا گیا۔اس کے علاوہ تنظیم کی توسیع پر غور و فکر کرتے ہوئے ریاست کے سبھی اضلاع میں ضلعی شاخ قائم کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔ مجلس علماء جھارکھنڈ یکساں سول کورٹ کے سلسلے میں مسلم پرسنل لا بورڈ کی ہدایات اور فیصلے کے مطابق عمل کرے گی۔ نشست کے بعد راعین مسجد میں واقع لاج کے ایک کمرے میں مجلس علماء جھارکھنڈ کے باقاعدہ دفتر کا افتتاح کیا گیا۔