Saturday, July 27, 2024
Godda News

اپنی اولاد کو علم دین کے ساتھ اعلی عصری تعلیم دیناضروری : احمد حسین قاسمی مدنی

پیرپینتی بھاگل پوراور ضلع گڈا کےمہرما بلاک کی مسلم آبادیوں میں ارکان وفد امارت شرعیہ کا دعوتی و اصلاحی اجلاس میں عوام سے خطاب

(۲/نومبر، مہرما ،گڈا)
تمام جن وبشر کا خالق و مالک ایک ہے ، سب کو اسی ذات یکتا نے عدم سے وجود بخشاہے، ہماری رگوں میں دوڑنے والا خون یکساں ہے ،بارش، ہوا ، پانی اور دیگر ضروریات زندگی اسی قادر مطلق کی مرہون منت ہے ، اسی خالق بلاشریک کو کوئی اللہ، کوئی ایشور، کوئی گوڈ اور کوئی پرماتما کہتا ہے ،
اس کے نام کے مختلف ہونے کی وجہ دراصل دنیامیں زبان کا مختلف ہونا ہے ،اسلام اس دھرتی کا سب سے پرانا مذہب ہے، جس کی بنیاد توحید پر ہے ،ہر ذی روح کو ایک دن موت کا مزہ چکھنا ہے،اوراپنے اچھے برے اعمال کا حساب و کتاب دینا ہے ۔ اللہ نے اپنے آخری پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو انسانیت کی رشد و ہدایت کے لئے نبی بناکر بھیجا۔وہی سارے انسانوں کا آخری نبی ہے،مسلمانوں پر جس طرح سے نماز، روزے، حج وغیرہ فرض ہیں اسی طرح مسلمانوں پر اپنے اعمال کے ذریعے نبوی اخلاق برادران وطن کے سامنے پیش کرنا بھی ضروری ہےتاکہ ہم اپنا دعوتی کردار اور اسلامی فریضہ ادا کر سکیں ۔
علماء امارت شرعیہ اسلامی تعلیمات اور انسانیت کےپیغام کو عام کرنے اور تعلیمی بیداری کےلئے آپ کے گاؤں میں حاضرہوئے ہیں ، اپنے بچوں کو علوم نبوی کے ساتھ اعلی عصری تعلیم سے بھی آراستہ کیجئےیہ تمام والدین کی سب سے پہلی ذمہ داری ہے ۔ مذکورہ باتیں حضرت مولانا احمد حسین صاحب قاسمی مدنی معاون ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ نے بھاگل پور کے مادھے پور کہلگاؤں کے ہندو مسلم سماج پر مشتمل ایک بڑے مشترک مجمع عام سےاپنےکلیدی خطاب کےدوران کہیں۔
جبکہ امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ کے معاون قاضی شریعت حضرت مفتی مجیب الرحمن قاسمی صاحب نے اپنے پرمغر خطاب میں کہا کہ
امارت شرعیہ کی خدمات ایک صدی پر
محیط ہے۔ امارت شرعیہ بلا تفریق مذھب وملت انسانیت کی بنیاد پر خدمات انجام دیتی ہے۔ ہمارے اکابر نے دین و ایمان کے ساتھ مسلمانوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کی حفاظت کی ہے۔ جس وقت برصغیر میں اسلامی کشتی ہچکولے کھا رہی تھی ،امارت شرعیہ نے اسے سنبھالا تھا اور آج تک اپنے فریضے سے کبھی پیچھے نہیں رہی، ہر موقع پر امارت شرعیہ انسانیت اور قوم و ملت کے کام آتی ہے۔امارت شرعیہ نےبچوں کو دینی تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیےجہاں مکاتب کا نظام قائم کیا وہیں دنیاوی علوم کے حصول کے لئے اسکول و کالج بھی قائم کئے ، بیواؤں اور یتیموں کے لئے وظیفہ جاری کیا،ریلیف کا مضبوط نظام بنایا شرعی اور سماجی معاملات کے حل کے لیے حکومت سے مذاکرات کی راہیں نکالیں ،مگر یہ خدمات عام لوگوں کو ترغیب دینے کے لیے نمونے کے طور پر امارت شرعیہ انجام دیتی ہے اور ایمرجنسی کی صورتحال میں اس کی انسانی خدمات ہوتی ہیں ۔
اسی طرح مفتی سراج الدین صاحب مظاہری قاضئ شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ مدرسہ شمسیہ گورگاواں گڈا جھارکھنڈ نے کہا کہ قومیں تعلیم سے ترقی کرتیں ہیں، دینی تعلیم ہر موڑ پر انسانوں کو سرخروئی بخشتی ہے ۔ دنیاوی تعلیم حاصل کیجئے اور خوب حاصل کیجئے،عصری علوم میں مہارت اور بلند مناصب ہماری تاریخ کا حصہ رہے ہیں ،یادرہےاسلام ہر نفع بخش علم کے حصول کا حکم دیتاہے۔
عائلی مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے مفتی نعمت اللہ عباس قاسمی قاضئ شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ مدرسہ سلیمانیہ سنہولہ ہاٹ بھاگل پور نے کہا کہ تین طلاق دینا سخت گناہ ہے مگر واقع ہوجاتی ہے۔ اللہ نہ کرے ایسا ہو کہ میاں بیوی کی محبت نفرت میں تبدیل ہوجائے ، آپسی معاملات غیظ و غضب کی شکل اختیار کرلے تو جلدبازی مت کیجئے، دارالقضاء امارت شرعیہ کا رخ کیجئے، وہاں قرآن و حدیث کی روشنی میں آسان اور جلد انصاف ملے گا امارت شرعیہ کا دارالقضاءکوئی سرکاری عدالت نہیں ہے ؛بلکہ اس کی حیثیت عوامی اور سماجی پنچایت کی سی ہے جہاں مسلم فریقین باہمی رضامندی سے اپنےمعاملات حل کراتے ہیں ۔نیز والدین کے ترکہ میں بیٹا بیٹی دونوں کا حصہ ہے بیٹی کو جائداد سےحق نہ دینا اللہ کی ناراضگی کا سبب ہے۔
مولانا مزمل حسین قاسمی اور مولانا سرفراز عالم مظاہری صاحبان نے لوگوں کو اتحاد و اتفاق کی تلقین کی اور سارے پروگرام کو منظم و مرتب کیا اور جلسے کی نظامت کے فرائض انجام دیے ۔ باشندگان کہلگاؤں، پیر پینتی اور مہرمانے علماء امارت شرعیہ کا پرتپاک خیر مقدم کیا اور اس اصلاحی دورے کو پورے خطے کے لیے فال نیک بتایا ۔
واضح رہے کہ مفکر ملت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی امیرشریعت بہار اڈیشہ وجھار کھنڈ کی ہدایت پر ۲۸/ اکتوبر سےحلقہ کھلگاوں ضلع بھاگلپور میں اصلاحی وفد کا آغاز ہوا اور 4 نومبرتک یہ سلسلہ اس خطے کے مختلف بلاک کی مسلم آبادیوں میں جاری رہے گا۔
اب تک جن مسلم آبادیوں میں دعوتی و اصلاحی اجلاس عام ہوئے ہیں ان میں قاضی پورہ، کہلگاؤں، بیربنا، اک ڈارا،کاسڑی، بھدیر ،سلیم پور،اٹھنیہ مادھے پور ،رحمت نگر،بقیہ کٹیہار، کج بنا، شاہی مسجد پیر پینتی ، سندرپور ،میناچک ،چندا اور دیون چک کےنام قابل ذکرہیں۔
ماشاءاللہ ہر پروگرام میں وہاں کی مسلم آبادیاں بڑی تعداد میں شریک اجلاس ہو کر پروگرام کو کامیاب بنا رہی ہیں۔جناب مولانا شمس پرویز مظاہری صدر تنظیم کہل گاؤں کے علاوہ علاقائی علمائے کرام، ائمہ مساجد اور دانشوران کی رہنمائی میں پروگرام بحسن وخوبی انجام پا رہا ہے ۔

Leave a Response