نہایت افسوس کے ساتھ یہ لکھنا پڑ رہا ہے کہ ہم جیسے ہزاروں طلبہ کے محبوب استاد حضرت مولانا مختار عالم صاحب رحمانی مہتم مدرسہ امداد العلوم اٹکی کی اہلیہ محترمہ اور ہمارے عزیز ترین دوست انصار بھائی کی والدہ مکرمہ اس دنیائے فانی سے کوچ کر گئیں، موت سے کس کو رستگاری ہے ، موت تو زندگی سے بڑی حقیقت ہے ، زندگی کا بھروسہ نہیں لیکن موت یقینی ہے ، انصار بھائی آپ کتنے خوش نصیب ہیں کہ آپ کو ایسی نیک سیرت ماں ملی، اور پھر آخر عمر میں ان کی مسلسل بیماری کے سبب آپ کو والدہ کی خدمت کا خوب موقع ملا ، مولائے کریم کی رحمت سے امید ہے کہ ان کی روح اعلی علیین میں ہو گی ، بشارت نبوی کے مطابق یہ بھی یقین ہے کہ ان کی خدمت سے آپ تینوں بھائیوں نے بھی خوب جنت کما لی ۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ آپ تینوں بھائیوں کو صبر و ثبات نصیب فرمائے، والد بزرگوار کا سایہ عاطفت قائم رکھے اور عمر وصحت میں برکت عطا فرمائے، والدہ مرحومہ کی بال بال مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلی مقام نصیب فرمائے ، اللہ تعالی استاد گرامی کو صبر و استقامت نصیب فرمائے ، گھر سے ماں کا رخصت ہونا اور آخر عمر میں شریک حیات کا جانا بڑا کربناک مرحلہ ہے ۔ انصار بھائی صبر کے سوا کوئی چارہ نہیں، ہمیں استاد گرامی سے جو محبت اور اپ تینوں بھائیوں سے بالخصوص آپ سے جو انسیت و قلبی تعلق ہے اسکے سبب یہ ہمارا بھی ذاتی حادثہ ہے ، ہم آپ کے غم میں شریک ہیں اور رب کریم کے حضور دعا گو ہیں کہ اللہ تعالٰی مرحومہ کے درجات بلند فرمائیں اور آپ سب کو صبر جمیل عطا فرمائیں، ہم سب اللہ کے فیصلوں پر راضی ہیں۔ولا نقول إلا ما يرضي ربنا۔۔۔۔۔۔۔
تبریز بخاری ندوی