Devghar News

مدھوپورمیں قائم کیاگیادارالقضاء ادارہ شرعیہمسلمان اپنے عائلی وخانگی مسائل دارالقضاء سے کرائیں حل۔

Share the post

مولانا محمد قطب الدین رضوی

مدھوپور:- دیوگھرضلع کے مدھوپور مدرسہ سراج الاسلام چاندماری میں ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کی اہم نشست مولاناغلام یسین فیضی کی صدارت میں منعقدہوئ جس کی نظامت مولانااجمل حسین امجدی نے کیا، نشست میں بطورمہمان خصوصی ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلی مولانامحمدقطب الدین رضوی تشریف فرماہوے، علماء کرام اور عمائدین نے ناظم اعلی کا استقبال پھولوں کی ہار، شال اور گلدستہ دیکرکیا، نشست میں مولانامفتی پرویزمصباحی نے کہاکہ مدھوپورمیں دارالقضاءکی سخت ضرورت ہے چونکہ مسلم معاشرے کے درمیان بہت سے اختلافات ہیں جو کورٹ کچہری کے چکرمیں ان سالوں سال بربادہوجاتاہے اور کوئ نتیجہ بھی برآمد نہیں گوکہ دارالقضاءسے مسلمان اپنے مسائل اور آپسی اختلافات کے سدباب کے لئے رجوع کرسکیں گے، مدرسہ سراج الاسلام کے ناظم اعلی مولانااجمل حسین امجدی نے کہاکہ علماء کرام کی دیرینہ خواہش تھی کہ مدھوپورمیں دارالقضاء قائم ہوجسے ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ نے محسوس کیایہ بڑی خوش آئندبات ہے، مفتی محمد نصاب مصباحی نے کہاکہ مسلمانوں کوادارہ شرعیہ سے بہت سی امیدیں ہیں اور ادارہ لگاتارمذہب وملت کی خدمت کررہاہے، مبین شیخ نے کہاکہ علامہ ار شدالقادری علیہ الرحمہ کاملت اسلامیہ پربڑااحسان ہے کہ جہاں پوری دنیاں میں سینکڑوں مدارس،مساجد وتنظیمیں بنائیں وہیں ادارہ شرعیہ کو بھی بنایااور،خوب خوب سینچا،مدرسہ سراج الاسلام کے سیکریٹری الحاج صغیراحمدنظامی نے کہاکہ ہردینی وملی امور میں مسلمان ادارہ شرعیہ سے رہنمائ حاصل کرتے ہیں،حج کمیٹی کے سابق،رکن عین الحق نے کہاکہ جب علامہ ارشدالقاری علیہ الرحمہ پہلی بار مدھوپور آے تھے اس وقت ہمارے گھرکومیزبانی کاشرف حاصل ہواتھااسی سال علامہ نے سراج،الاسلام کی بنیادرکھی تھی اس لیئے ادارہ شرعیہ سے ہمارادلی لگاؤ ہے،مشہورسماجی وسیاسی رہنماشحیم خان نے کہاکہ جھارکھنڈ میں ادارہ شرعیہ کے بڑے بڑے خدمات ہیں جسے فراموش نہیں کیاجاسکتا، حکومت جھارکھنڈ میں کابینہ وزیررہے حاجی حسین کے بیٹے اور موجودہ حکومت جھارکھنڈ کے کابینہ وزیرحفیظ الحسن انصاری کے برادرشبیرحسین نے کہاکہ میرے والدگرامی حاجی حسین انصاری علامہ کے بہت بڑے چاہنے والے تھے اور انکارشتہ ادارہ شرعیہ سے گہراتھاآج مدھوپورمیں دارالقضاءادارہ شرعیہ کھل رہاہے یہ اہل مدھوپورکے لیئے مسرت کی بات ہے۔


مولانامفتی مبشرالاسلام نے کہاکہ مسلمان آج ہرمیدان میں پسماندہ ہے تعلیم کی شرح گھٹ رہی ہے، اختلاف بڑھ رہاہے، ارتدادکے دلدل میں دھنستاجارہاہے مسلم معاشرے کی بیٹیاں اور بیٹے سماجی رواداری سے دور ہو رہے ہیں ایسے عالم میں ادارہ ملک کے اکثرحصوں میں ادارہ شرعیہ تحریک بیداری واصلاح معاشرہ کانفرنس کاانعقاد کررہاہے یہ ادارہ کاملت اسلامیہ پربڑااحسان ہے۔
نشست کو مہمان خصوصی مولانا محمد قطب الدین رضوی نے کہاکہ رئیس القلم حضرت علامہ ارشدالقادری قدس سرہ نے 1968 میں ادارہ شرعیہ کی بنیاد رکھی اس وقت ملک کے سینکڑوں مشائخ، تمام خانقاہوں کے سجادگان، جیدعلماء کرام اور لاکھوں مسلمانوں کی شرکت ہوئ تھی اس کامقصد ملک میں یکجہتی قائم رکھنا، دارالقضاءودارالافتاء چلانا، مدارس، اسکول کالج کو مستحکم کرنا، مذہب وملت کی ترویج واشاعت، تعلیم ولسانیات کی ترویج اور دیگرمقاصد ہیں اور آج ملک کے اٹھارہ ریاستوں میں ادارہ کی شاخیں کام کررہی ہیں اسی طرح جھارکھنڈ میں بھی ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے بڑے خدمات، ہیں انہوں نے کہاکہ جھارکھنڈ میں سبھی اضلاع میں ادارہ شرعیہ کی ضلعی کمیٹیاں ہیں اور آٹھ ضلعوں دارالقضاء کے برانچ ہیں اور آج ریاست کادسواں دارالقضاءبرانچ مدھوپور میں قائم ہورہاہے، ناظم اعلی نے کہاکہ مسلمانوں کو چاہیئے کہ اپنے عائلی، خانگی، ملی، مذہبی اور دیگرمعاملے میں دارالقضاء سے رجوع کرکے قرآن وحدیث کی روشنی میں فیصلہ حاصل کریں۔
نشست کے اخیرمیں دارالقضاءمدھوپورشاخ ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کی تشکیل کی گئ اور دارالقضاءکے قاضی کے لیئے ناظم اعلی کی خدمت میں تین مفتیان کرام کے نام پیش کیئے جبکہ نائیبین قضاۃ کے لئے پانچ نام پیش کیئے گئے جسے ناظم اعلی نے اصول قضاء کی روشنی اور اصول وضوابط کے لئے ایک قاضی اور تین نائیبین قضاۃ کی تقرری کے لئے چیف قاضئ شریعت کے پاس بھیجنے کو منظوری دی جن کی حلف برداری آئندہ دس دسمبر2023 کو مدھوپور میں ہوگی جس میں چیف قاضئ شریعت حضرت العلام مولانامفتی عابدحسین مصباحی چیف قاضئ شریعت تشریف لائینگے ۔
دارالقضاء مدھوپور شاخ ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے لئے دو مجلس قائم ہوئ ایک شرعی مجلس شوری براے دارالقضاءاور دوسری مجلس منتظمہ براے دارالقضاء، شرعی مجلس شوری کے صدرمولاناغلام یسین فیضی بناے گئے اور مجلس منتظمہ کے صدرجناب مبین احمد سیکریٹری جناب صغیراحمدنظامی جبکہ دونوں کمیٹیوں میں 11/11/ افراد شامل ہیں مجلس منتظمہ میں شحیم خان، شبیرحسین، حاجی الطاف حسین، عین الحق، ضیاءالحق، ریحان خان وغیرہ کے اسماءشامل ہیں، نشست میں علماءودانشوران کافی تعدادمیں شریک تھے دارالقضاءقائم ہونے سے علاقے کے مسلمانوں میں خوشی کی لہردیکھی جارہی ہے۔دعاؤں پرمجلس کااختتام ہوا

Leave a Response