مسلمان اسپتال، اعلی تعلیمی ادارے اور لڑکیوں کے لیے الگ اسکول بنائیں
اجلاس مجلسِ منتظمہ جمعیۃ علماء جھارکھنڈ سے مولانا سید اسجد مدنی کا خطاب۔
تنظیمی استحکام سمیت دسیوں تجاویز اجلاس میں منظور۔
ہزاری باغ 18 فروری
آج یہاں ہوٹل گرانڈ پیلس ہزاری باغ میں جمعیۃ علماء جھارکھنڈ کی مجلس منتظمہ کا اجلاس منعقد ہوا، مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے جمعیۃ علماء ھند کے قومی نائب صدر جگر گوشۂ شیخ الاسلام حضرت مولانا سید اسجد مدنی نے شرکت کی۔اور کوڈرما، ہزاری باغ، چترا اوررام گڑھ کے سینکڑوں صوبائی اور ضلعی اراکین اور ذمہ داران شریکِ اجلاس ہوئے۔
مولانا سید اسجد مدنی نے اپنے خطاب میں اجلاس میں اراکین کی سرگرم شرکت پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ علماء آپ ہی لوگ ہیں، ملت کے کسی مسئلہ میں آپ جب کھڑے ہوجائیں گے، تو ملت کی وہ ضرورت ضرور پوری ہوگی، مولانامدنی نے کہا کہ جس طرح ملک کی آزادی میں جمعیۃ علماء ھند کا قائدانہ کردار رہا ہے، اس آزادی کے تحفظ میں میں بھی ہم بنیادی کردار ادا کرسکتے ہیں، یہ ملک پیار ومحبت سے ہی آگے بڑھ سکتا ہے، نفرت اور فرقہ پرستی سے ملک ٹوٹ جائے گا۔
مولانامدنی نےاپنی تقریر میں مسلم بچیوں کے درمیان بڑھتے ہوئے فتنۂ ارتداد کے سد باب کے لیے لڑکیوں کے لیےالگ اسکول قائم کرنے کی طرف توجہ دلائی، تاکہ اسلامی سانچہ میں ان کی تربیت کی جاسکے، انہوں نے اسے وقت کی بڑی ضرورت قرار دیا۔
مولانا مدنی نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند کے اکابر کی چار خصوصیات ہیں، اخلاص، استقامت، اتباعِ رسول اور خدمتِ خلق، ضرورت ہے کہ آپ بھی ان ہی جذبوں سے سرشار ہوکر ملت کی خدمت کریں۔
مولانا مدنی نے اس دوران ایک پرہجوم پریس کے سوال کے جواب میں کہا کہ ملک کی سالمیت کے لیے آپسی بھائی چارہ اور پیارومحبت ضروری ہے۔
صوبائی جنرل سیکریٹری جناب مفتی محمد شہاب الدین قاسمی نے اجلاس کی غرض وغایت بیان کرتے ہوئے جاری ٹرم میں ممبر سازی مہم کو تیز کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے صوبہ میں پانچ لاکھ ممبر سازی کا ہدف کا اعلان کیا، جنرل سیکرٹری نے جمعیۃ علماء جھارکھنڈ کی جاری خدمات اور سرگرمیوں سے بھی اراکین کو آگاہ کیا۔
مولانا شکیل الرحمٰن قاسمی جنرل سیکرٹری جمعیۃ علماء ہزاری باغ نے مولانا سید اسجد مدنی کی سرزمینِ جھارکھنڈ میں جاری خدمات کو بیان کیا۔
جمعیۃ علماءجھارکھنڈ کی مجلسِ منتظمہ کےاجلاس میں تنظیمی استحکام سمیت، بے قصور مظلوم مسلم نوجوانوں کی قانونی امداد، نئی قومی تعلیمی پالیسی،جمہوریت اور سیکولرزم، عصری اداروں کے قیام، قومی یکجہتی،ہجومی تشدد، اعلی تعلیم اور بیواؤں کے لیے وظائف، اصلاحِ معاشرہ، مسلم خواتین میں بڑھتے ہوئے فتنۂ ارتداد کے تدارک دس تجاویز بھی منظور کی گئیں۔
تجاویز پیش کرنے والوں میں مفتی محمد یونس قاسمی صدر جمعیۃ علماء ہزاری باغ، مولانا قمرالدین صدر جمعیۃ علماء کوڈرما، مفتی شمیم صدر جمعیۃ علماء رام گڑھ، مولانااسرائیل قاسمی نائب صدر جمعیۃ علماء چترا، مولانا منصور عالم قاسمی نائب صدر جمعیۃ علماء ہزاری باغ، مولانا محبوب عالم مظاہری جنرل سیکرٹری جمعیۃ علماء کوڈرما، مولانا اقبال ایوبی جنرل سیکرٹری جمعیۃ علماء چترا، مولانا ضمیرالدین قاسمی نائب صدر جمعیۃ علماء رام گڑھ مولانا افتخارالحسن قاسمی ہزاری باغ خصوصیت کے ساتھ قابلِ ذکر ہیں۔
شکریہ کی تجویز مولانا شکیل الرحمٰن قاسمی اور جناب سید خالد عمر سیکریٹری جمعیۃ علماء جھارکھنڈ نے پیش کی۔
واضح رہے کہ جلسہ گاہ پہنچنے پر مولانا مدنی کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور اور رسمِ پرچم کشائی عمل میں آئی، ترانۂ جمعیۃ مولانا افتخار الحسن قاسمی نے پڑھا۔
قاری تنویر عالم کی تلاوت سے اجلاس کا آغاز ہوا،نعت پاک مولانا افتخار الحسن نے پڑھی، نظامت کے فرائض مولانا کفیل الرحمن جامعی نے انجام دیے۔مولانا مدنی کی رقت آمیز دعاؤں پر اجلاس کا اختتام عمل میں آیا۔