Saturday, July 27, 2024
Ranchi News

ایودھیامیں متنازعہ مندرافتتاح کے بہانے ملک بھرمیں نفرت کاماحول بناناخطرناک المیہ،

جہاں چارسوسال تک نماز باجماعت ہوتی رہی ھندوستان کی اس تاریخی بابری مسجد کو ملک کے غداروں نے 6 دسمبر1992 کو جبراشھید کردیا جس سے پوراملک لہولہان ہوااور پوری دنیامیں ھندوستان کی ناقابل تلافی شبیہ خراب ہوئ، 

بابری مسجد صبح قیامت تک مسجد ہی رہیگی، شہادت بابری مسجد کو بھلایانہیں جاسکتا۔

مولانامحمد قطب الدین رضوی۔

رانچی/نئ دھلی۔ انٹر نیشنل علماء کاؤنسل فی الھند کے جوائینٹ سیکریٹری اور ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلی مولانا محمد قطب الدین رضوی نے مودی حکومت کی جانب سے ایودھیاکے متنازع معاملہ میں مبینہ طور پر مندر افتتاح کے نام پر پورے ملک کو نفرت کی آگ میں جھلسادینے کی سازش پرکہا ہے کہ جہاں چارسو سال تک نماز باجماعت ہوتی رہی اس عظیم تاریخی بابری مسجد کو ملک کے غداروں دہشت گرد کارسیوکوں نے نہایت سفاکانہ طریقہ سے مسمار کردیا جس سے پوراملک لہولہان ہوااور آج تک ھندوستان کے ذرے ذرے سے دل دھلادینے والے صداے احتجاج بلند ہورہی ہے۔علاوہ ازیں ایک بار پھرمودی حکومت نے 2024 کے عام انتخابات بات میں اکثریتی طبقہ کے ووٹ کو یکطرفہ اپنی جانب کرنے اور سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے 22/ جنوری 2024 کو ایودھیامیں متنازع جگہ پر مبینہ مندر کی افتتاحی تقریب کے بہانے ملک میں نفرتوں کابازارگرم کرنے ملک کی گنگاجمنی تہذیب کو ایک بار پھر نقصان پہونچاکر جوکھیل کھیلاجارہاہے اور اکثریتی طبقہ کو اقلیتی طبقہ کے خلاف بھڑکایاجارہاہے وہ ملک کی سالمیت، جمہوریت کے لئے خطرناک ہے ۔
مولانارضوی نے کہاکہ آج تک ملک کاذرہ ذرہ بابری مسجد منہدم کرنے والوں کے جبروظلم سے کراہ رہاہے پھر یہی نہیں اس عظیم سانحہ سے ملک کاسیکولرڈھانچہ تڑپ اٹھا، ھندودہشت گردوں، کارسیوکوں ملک کے غداروں نے بابری مسجد کو شھید کرنے سے پہلے بھی پورے ملک کی فضامکدر کرکے ہزاروں جگہ دنگے کیئے اور قتل وغارت گری کابازار گرم رکھاپھر بابری مسجد کو منہدم کرنے کے بعد بھی ملک کے بے قصور نہتے مسلمانوں کاقتل کرتے رہے، مسلمانوں کی دکانوں، گھروں اور بستیوں میں آگ لگاتے رہے لیکن واہ رے ستم ظریفی کے آج تک ان دہشت گردوں پرکوئ کارروائی نہیں ہوئ ۔ناظم اعلی مولانا محمد قطب الدین رضوی نے کہاکہ ستم بالائے ستم کہ سنگھ پریوار بھاجپانے 2014 اور 2019 کے لوک سبھامیں اکثریتی فرقہ کے درمیان مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلاکر ھندوؤں کے مذہبی جذبات بھڑکاکر تمام تر ہتھکنڈے کااستعمال کر ؤوٹ حاصل کیااور دھاندلی کرلوک سبھامیں اکثریت حاصل کر لیا اور اب تک غیرجمہوری، غیرآئینی، غیراصولی جبری ہروہ کام کررہی ہے جس سے ملک وسماج کو نقصان پہونچے۔اور آج ایک بارپھر2024 جیتنے کے لئے ملک کے مفاد عامہ کے خلاف جاکر صرف مندرایشوکے سہارے آگے بڑھ رہی ہے۔
۔مولانارضوی نے کہاکہ مرکزکی حکومت نے بابری مسجد معاملے میں عدالتوں کوغلط استعمال کیااور عدالت عظمیٰ سپریم کورٹ سے وہ سیاہ وبدنمافیصلہ کروایاکہ بھاجپاکو عدالتیں اور ملک کی مٹی کبھی معاف نہیں کریگی، مولانارضوی نے کہاکہ پوری دنیاکو حیرت اس وقت ہوئ جب بابری مسجد معاملے میں عدالت عظمی سپریم کورٹ نے صرف اور صرف ھندوؤں کی آستھاکی بنیاد پر بابری مسجد کی جگہ کو رام مندر بنانے کے لئے فیصلہ سنایااس فیصلے سے پوری دنیا حیرت واستعجاب میں پڑ گئ چونکہ تمام ترزمینی حقائق، شواہد، دلائل، فورنسک رپورٹ، آثارقدیمہ رپورٹ، کمیشن رپورٹ اور سارے دستاویزات بابری مسجد کے حق میں واضح ہوگئے کہ یقینابابری مسجد اپنی جگہ پر قائم ودائم ہے اور وہ جگہ رام کی جاے پیدائش نہیں ہے اور سپریم کورٹ نے بھی ماناکہ بابری مسجد اپنی جگہ پر ہے لیکن اس کے باوجود صرف اور صرف بھاجپائ ھندوؤں کی آستھاکے بنیاد پر مندر کے حق میں فیصلہ سنا دیا گیا اور سیکولر ملک کا وزیر اعظم اور پوری بھاجپالوبی رام مندر کے نام پر ملک کے اکثریتی طبقہ کااستحصال کر ملک کے آئینی ڈھانچہ کو گراکر جبرارام مندربنانے کی طرف گامزن ہوئ اور آج بزورطاقت وہاں مندر بنا دیا گیا لیکن یہ یاد رکھیں کہ ایک مندر نہیں ہزاروں مندروہاں بنادیئے جائیں پھربھی بابری مسجد صبح قیامت تک مسجد ہی رہے گی۔
۔ناظم اعلی نے کہاکہ ملک کے مسلمانوں نے ہمیشہ اپنی جانوں کی قربانی دیکر ملک کو آزاد کرانے سے لیکر جمہوریت کی حفاظت، گنگاجمنی تہذیب کو مستحکم، ملک کے ساتھ وفاداری، عدلیہ پریقین وبھروسہ اور ملک کے ہرایک ذرے سے عزیز رکھاصبروتحمل کیااور اتناظلم ہونے کے باجود بھی مسلمان صبروتحمل سے کام لے رہے ہیں اور ملک کی حفاظت وترقی کے لئے اپنی قربانی دیتے ہوے صبروتحمل کرتے رہینگے۔ناظم اعلی نے کہاکہ بابری مسجد کاڈھانچہ گرادینے سے ازروے شرع مسجد کاحکم بدل نہیں جاتابلکہ بابری مسجد صبح قیامت تک مسجد ہی رہیگی مسلمان اللہ رب العزت پر مکمل بھروسہ کرتے ہیں اور کرتے رہینگے چاہے ظلم جتنابھی بڑھے۔انہوں نے ملک کے تمام مسلمانوں سے اپیل کیاکہ وہ فرقہ پرستوں کے سازشوں کا شکار نہ ہوں فرقہ پرست یہ چاہتے ہیں کہ ملک کے مسلمان 22/ جنوری کو مشتعل ہوجاے تاکہ فرقہ پرستوں کی سیاست جاری رہے ۔امن وسکون اور صبروتحمل کرتے ہوے بابری مسجد کی شہادت کو یاد کریں اوربارگاہ الہی میں دعاکریں۔

محمد قطب الدین رضوی

Leave a Response