جامعہ رشیدالعلوم چترا میں آل چترا و لاتیہار مسابقۂ قرآن کا انعقاد
پچاس ہزار سے زائد کے انعامات تقسیم،مختلف مدارس کے متعدد طلبہ کی شرکت
چترا(نامہ نگار)صوبۂ جھارکھنڈ کی قدیم ترین و مرکزی دانش گاہ جامعہ رشیدالعلوم چترا کے زیر اہتمام دو ضلعی آل چترا و لاتیہار مسابقۂ حفظ قرآن کریم و اجلاس عام کاانعقاد کیا گیا۔مسابقے کی سرپرستی جامعہ کے شیخ الحدیث و مہتمم مفتی نذر توحید المظاہری نے کی۔مسابقہ دو زمروں،زمرۂ اولیٰ،ثلث اول (پارہ 1 تا 10) اور زمرۂ ثانیہ (مکمل حفظ قرآن کریم) پر مشتمل تھا۔دونوں اضلاع کے 18 اداروں سے 51 طلبہ شریک مسابقہ ہوئے۔ مسابقے کی کارروائی فجر کے بعد سے مغرب کے بعد تک جاری رہی۔
حکم کے فرائض مفتی عظیم الدین قاسمی(امام و خطیب:جامع مسجد، پکری براواں،نوادہ،بہار)،مولانا مہدی حسن مظاہری(استاذ:جامعۃ الامام ابو حنیفہ،ہزاریباغ) اور مولانا و قاری محمد طٰہٰ مظاہری (استاذ:مدرسہ اسلامیہ محمودیہ،سرسا مڑما،رانچی) نے انجام دیئے۔
اعلان نتائج و تقسیم انعامات کےلیے بعد نماز مغرب منعقد اجلاس عام سے خطاب کرتے ہوئے سرپرست مسابقہ و صدر مجلس مولانا و مفتی نذر توحید المظاہری نے مختلف امور پر روشنی ڈالی اور کہا کہ قرآن کریم کی ترتیل میں سب سے بڑی رکاوٹ تراویح میں مقتدیوں کی جانب سے تیز رفتاری کے ساتھ پڑھے جانے کا مطالبہ بھی ہے۔کیوں کہ رمضان مین عموماً حفاظ سے یہ مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ تیزی کے ساتھ پڑھتے ہوئے بس چند روز میں تراویح میں صرف قرآن کریم مکمل کروا دیں۔لہذا،اگر ہم واقعی قرآن کریم کو ایسے پڑھنے کی فضا عام کرنا چاہیں،جیسا کہ قرآن کریم کا تقاضہ ہے،تو ہمیں تراویح ستائیس شب میں سننے اور سنانے کو رائج کرنا ہوگا۔قرآن کریم کی آیات کی اس کے مخارج و صفات کے ساتھ ادائیگی بہر صورت لازم ہے،چنانچہ اس کے فروغ کی سمت میں ایک کوشش آج کا یہ مسابقہ بھی ہے۔
جامعہ کے صدر المدرسین و استاذ حدیث مفتی شعیب عالم قاسمی نے قرآنی خدمات کے حوالے سے مدارس کی خدمات اور ان کی سعی محمود پر روشنی ڈالی اور کہا کہ چوں کہ مدارس اور قرآن لازم و ملزوم ہیں،اس لیے ہم جب تک ان مدارس کے دست و بازو بنے رہیں گے،تب تک یقیناً اللہ تبارک وتعالیٰ قرآن و مدارس کے ساتھ ساتھ ہماری بھی حفاظت کے سامان کرتا رہےگا۔
جامعہ کے استاذ حدیث و تفسیر مفتی ثناءاللہ المظاہری نے بھی قرآن کی ترتیل کو تلاوت کا حصہ قرار دیا اور مسابقے میں کامیاب ہونے والے طلبہ مخاطب بناتے ہوئے نصیحت کی کہ کسی بھی ہدف اور منزل کے حصول کو اپنا کمال سمجھنے کے بجائے خدائے پاک کا فضل سمجھا جائے تو ترقی کی راہیں مزید روشن ہوتی چلی جاتی ہیں،ورنہ اسی وقت ترقی معکوس شروع ہوجاتی ہے،نتیجۃً آدمی تنزل کے
قعر میں جا گرتا ہے۔
مسابقے میں شرکت کرنے والے تمام اکیاون طلبہ کو سند شرکت،مولانا محمد الیاس مظاہری کی جانب سے ایک ایک عدد سفری بیگ، قرآن کریم کا ایک ایک نسخہ،مبلغ 200 روپے بطور تشجیعی انعام دیے گئے،نیز تمام 18 اداروں کو شہادت شرکت کے ساتھ نشان تبریک کے عنوان سے مومنٹو دیا گیا۔
زمرۂ اولیٰ(حفظ قرآن پارہ 1 تا 10) اور زمرۂ ثانیہ(حفظ مکمل قرآن)کے پانچ پانچ ممتاز طلبہ کو امتیازی انعامات سے نوازا گیا۔
زمرۂ اولیٰ(حفظ قرآن پارہ 1 تا 10) اور زمرۂ ثانیہ(حفظ مکمل قرآن)کے پانچ پانچ ممتاز طلبہ کو امتیازی انعامات سے نوازا گیا۔
زمرۂ اولیٰ میں اول پوزیشن سے کامیاب ہونے والے طالب علم ذوالنورین ولد شاہد انور،ساکن ارریہ(متعلم:جامعۃ الشیخ محمد عاقل المحدث،رحمت نگر،چترا) کو پانچ ہزار روپے نقد انعام،علامتی چیک،نشان اعزاز بشکل مومنٹو،دوم پوزیشن سے کامیاب ہونے والے محمد دانش ولد مجاہد حسین،آزاد نگر،چترا(متعلم: جامعہ رشیدالعلوم،رحمت نگر،چترا) کو نقد تین ہزار روپے،علامتی چیک،نشان اعزاز بشکل مومنٹو،سوم پوزیشن سے کامیاب ہونے والے خوش نبی ولد مرشد عالم،ارریہ(متعلم:جامعۃ الشیخ محمد عاقل المحدث،رحمت نگر،مسرول،چترا) کو نقد دو ہزار روپے،علامتی چیک،نشان اعزاز بشکل مومنٹو،چہارم پوزیشن سے کامیاب ہونے والے محمد تجمل ولد محمد مصطفی،سمریا(متعلم:جامعہ مظاہرالاسلام،سمریا،چترا) کو ایک نقد ہزار روپے اور پنجم پوزیشن سے کامیاب ہونے والے محمد عمر فارق ولد سجاد انصاری،گڈا(متعلم:مدرسہ خیرالعلوم،چندوا،لاتیہار) کو نقد ایک ہزار روپے بطور انعام دیے گئے۔
زمرۂ ثانیہ(حفظ مکمل قرآن) کے پانچ ممتاز طلبہ کو بھی امتیازی انعامات دیے گئے۔بطور اول انعام محمد کفایت اللہ ولد مختار عالم،شیرے گاڑا،لاتیہار(متعلم:مدرسہ خیرالعلوم،چندوا لاتیہار) کو نقد دس ہزار روپے،علامتی چیک،نشان اعزاز بشکل مومنٹو،بطور دوم انعام محمد مقصود ولد محمد جمال ،مسرول،چترا(متعلم:جامعہ اسلامیہ خیر العلوم،بالو ماتھ،لاتیہار )کو نقد سات ہزار روپے،علامتی چیک،نشان اعزاز بشکل مومنٹو،بطور سوم انعام محمد عرفان ولد محی الدین ،گریڈیہ(متعلم:جامعہ رشید العلوم چترا)کو نقد پانچ ہزار روپے،علامتی چیک،نشان اعزاز بشکل مومنٹو،بطور چہارم انعام محمد مزمل انصاری ولد منصور عالم ،بڑا روہن (متعلم:جامعہ اسلامیہ خیر العلوم،بالو ماتھ،لاتیہار)کو نقد دو ہزار روپے،اور بطور انعام پنجم واجد اکرم ولد نادر حسین،بادم،ہزاری باغ،(متعلم:جامعہ رشید العلوم چترا) کو دو ہزار روپے سے سرفراز کیا گیا۔
اول، دوم، سوم پوزیشن لانے والے طلبہ کی ہمت افزائی کےلیے مولانا محمد الیاس مظاہری کی جانب سے ہر ایک کو پانچ پانچ سو روپے،زمرۂ ثانیہ کے اول پوزیشن ہولڈر کو مولانا منظور قاسمی اور مولانا عبدالجلیل ندوی کی جانب سے پانچ پانچ سو روپے،اور دونوں زمروں کے اول پوزیشن ہولڈرز کو مولانا محمد احرار کی جانب سے دو دو سو روپے بھی تشجیعاً دیے گیے۔
اجلاس عام میں حضرات حکم مفتی عظیم الدین قاسمی اور مولانا مہدی حسن مظاہری کے ساتھ ساتھ قاری امان اللہ رشیدی،مفتی محمد عزیر مظاہری،مولانا محمد الیاس مظاہری،مولانا محمد مرتضی مظاہری،قاری احتشام الحق،مولانا رضوان دانش ندوی،مولانا عبدالجلیل جلیلی ندوی،حافظ احمد،قاری محمد ادریس،مولانا محمد غزالی رشیدی،مولانا محمد ابدال مظاہری وغیرہ نے بھی اپنے بیش تاثرات پیش کیے اور اپنی آراء سے نوازا۔