حضرت مولانا تاج الدین فیضی کے انتقال سے تحریک و تنظیم کا عظیم خساره : مولانا غلام رسول بلیاوی
پٹنہ: مرکزی ادارہ شرعیہ پٹنہ کے صدر و سابق ممبر آف پارلیامنٹ مولانا غلام رسول بلیاوی نے کہا کہ آج صبح مختلف ذرائع سے یہ جا نگاہ خبر موصول ہوئی کہ رئیس القلم، قائد اہلسنت کے معتمد شاگر در شید قدیم فیضی حضرت مولانا تاج الدین قادری کا انتقال ہو گیا اناللہ وانا الیہ راجعون صوبہ جھارکھنڈ کے سنتقال پرگنہ میں دین و سنیت تحریک و تنظیم علی فلاحی امور کے علاوہ مساجد و مدارس کے قیام و فروغ کیلئے کوشاں اور متحرک رہنے والے علماء میں حضرت مولا نا تاج الدین فیضی کا اپنا ایک منفرد مقام تھا۔ قدیم و بزرگ فیضی علماء کا رخصت ہونا اور جماعت اہلسنت کو انکا متبادل نہ ملنا مستقبل کیلئے خطرہ اور غمناک ہے۔ طلاق ثلاثہ کولیکر پورے ملک میں بے چینی دیکھی تو اس کے خلاف مرکزی ادارہ شرعیہ پٹنہ سے اٹھنے والی صدائے احتجاج میں آواز سے آواز ملا کر کھڑے ہونے والے افراد میں موصوف ایک نمایہ فرد تھے۔ شریعت بچاؤ مشن کا احتجاجی اجلاس جب دیوگھر میں منعقد ہوا تو اس اجلاس کے انعقاد اور کامیاب بنانے میں موصوف نے قلیدی کردار ادا کیا۔ امسال عرس قائد اہلسنت میں حضرت سے ملاقات ہوئی اس موقع پر درجنوں فیضی علماء کرام کے ساتھ جماعتی استحکام، اور قائد اہلسنت کے مشن تحریک کو فروغ کیسے ملے بنئی نسل میں عقیدے کی پختگی اور مسلمانوں کے بنیادی حقوق کی بازیابی کیلئے کیا حکمت عملی اختیار کی جائے نیز مدارس کے مقاصد قیام کو کیسے موثر بنایا جائے ان تمام امور پر تبادلہ خیال بھی ہوا۔ یقیناً مولانا تاج الدین فیضی قادری کے وصال نے ایک بڑا خلا پیدا کر دیا ہے اللہ تعالیٰ اپنے محبوب کے صدقے میں آپ کی مغفرت فرمائے ، جماعت اہلسنت کو آپ کا متبادل عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل بخشے ۔ آمین ثم آمین