All India NewsBlogfashionhealthNewsRanchi JharkhandRanchi Jharkhand NewsRanchi News

جمعیۃ علماء ضلع گڈا کے ورکرس سے نائب صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید اسجد مدنی کا دردبھر خطاب

Share the post

مظلوموں کی مدد کرنا جمعیۃ علماء ہند کا دین ومذہب ہے

ہمارے اکابرہر محاذ میں قوم وملت کی خدمت میں مصروف تھے

مقامی جمعیتیں خدمتِ خلق اور اصلاحِ معاشرہ تحریک کے لیے بہترین پلیٹ فارم ثابت ہوں گی

آج یہاں 23 جولائی 2025 کو مدرسہ رحمانیہ موہن پور مہگاواں نائب صدر جمعیۃ علماء حضرت مولانا سید اسجد مدنی کی صدارت میں جمعیۃ علماء ضلع گڈا کے زیرِ اہتمام تربیتی اجلاس منعقد ہوا، جس میں مقامی جمعیتوں کے ذمہ داران، مجلسِ منتظمہ کے اراکین سمیت تین سو کارکنان شریک ہوئے۔


مولانا سید اسجد مدنی نے جمعیۃ علماء ہند کے دینی مقام کو واضح کرتے ہوئے ورکرس اور کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جن اکابر کے واسطے سے برصغیر میں علمِ حدیث آیا، وہی اکابر جمعیۃ علماء ہند اور اس کی فکر کے بانی ہیں، اور یہ سارے اکابر خدمتِ خلق کےعلمبردار تھے، جو ہر محاذ میں قوم وملت کے لیے مصروفِ خدمت تھے، ایک ہی وقت میں جہاں وہ علومِ قرآن وسنت کے امین تھے، وہیں عبادت سمجھ کر انسانیت اور خلقِ خدا کی خدمت میں مصروف تھے، مولانا مدنی نے کہا حضرت شیخ الہند جمعیۃ علماء ہند کی فکر کے بانی تھے، ان کے بعد جمعیۃ کی باگ ڈور مفتیِ اعظم ہند حضرت مفتی کفایت اللہ کے ہاتھوں میں آئی اور وہ جمعیۃ کے صدررہے، ان کے بعد شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی صدر منتخب ہوئے، ان کی رحلت کے بعد شیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند حضرت مولانا سید فخرالدین جمعیۃ کے صدر بنے، ان کے بعد مسلکِ اہلِ حدیث کے بڑے اور نامور عالمِ دین حضرت مولانا عبد الوہاب آروی جمعیۃ علماء ہند کے صدر منتخب ہوئے، ان کے بعد فدائے ملت حضرت حضرت مولانا سید اسعد مدنی کے ہاتھ میں جمعیۃ کی باگ ڈور آئی اور ان کے بعد جمعیۃ کے صدر جانشینِ شیخ الاسلام حضرت مولانا سید ارشد مدنی جمعیۃ علماء ہند کے صدر منتخب ہوکر اپنے اکابر کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے ملک وملت کی خدمت کررہے ہیں۔
نائب صدر جمعیۃ علماء ہند نے کہا یہ آپ کے اکابر کی تاریخ ہے، اور آپ اس تاریخی جماعت سے وابستہ ہیں، ہمیں اور آپ کو بھی اپنے اسلاف و اکابر کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے خدمتِ خلق کے ہر محاذ میں کھڑا ہوجانا چاہیے۔


مولانا سید اسجد مدنی نے مقامی اور ضلعی جمعیۃ کے ورکرس سے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند میں سب مضبوط چیز مقامی جمعیتیں ہیں، ان کے بغیر ضلع کی جمعیتیں مستحکم اور فعال نہیں ہوسکتیں، اس لیے آپ کی کوشش ہونی چاہیے کہ اپنے ضلع کے زیادہ تر گاؤں اور قصبات میں مقامی جمعیتیں تشکیل دیں اور انہیں خدمتِ خلق کا پلیٹ فارم بناکر مظلوموں اور اور کمزوروں کی مدد کریں، مقامی جمعیۃ کے واسطے سے آپ بہت آسانی سے عام مسلمانوں تک پہنچ سکتے ہیں، اس لیے کہ مظلوموں کی مدد کرنا جمعیۃ علماء ہند کا دین ومذہب ہے۔
مولانا مدنی نے کہا مقامی جمعیتوں کے ذریعہ اصلاح معاشرہ تحریک کو بھی عام کرسکتے ہیں، مسجدوں میں ماہانہ سیرت کے اجلاس کے ذریعہ مسلمانوں کو سیرتِ نبوی سے قریب کیا جاسکتا ہے، مکاتبِ دینیہ کے ذریعہ تعلیمی تحریک کو آگے بڑھاسکتے ہیں۔
نائب صدر جمعیۃ علماء ہند نے جمعیۃ علماء ضلع گڈا کے کارکنانِ سے پوچھا کہ آپ کے ضلع میں کتنے مسلم گاؤں ہیں؟ شرکاء نے جواب دیا، چار سو سے زیادہ گاؤں ہیں، اس پر مولانا مدنی نے کہا کہ کم ازکم آپ دوسو گاؤں میں مقامی جمعیۃ قائم کرکے ان میں ملی خدمات کا ہدف بنائیں، اور آج ہی سے سرگرمِ عمل ہوجائیں۔
صوبائی جنرل سیکریٹری جناب مفتی محمد شہاب الدین قاسمی نے تربیتی اجلاس کے مقاصد کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند کی ہدایت کے مطابق صوبے کے زیادہ تر مسلم آبادیوں میں مقامی جمعیتوں کا قیام سے خدمتِ خلق کا آسان بنانے کاکام جاری ہے، مفتی صاحب نے بتایا کہ اس وقت جھارکھنڈ کے 19 اضلاع میں جمعیۃ قائم ہے، اور ان میں 450 مقامی جمعیتیں وابستہ ہیں، ضرورت ہے کہ انہیں فعال کیا جائے، اور مزید گاؤں میں مقامی جمعیتیں تشکیل دی جائیں، جنرل سیکریٹری نے کہا کہ اصلاح معاشرہ کمیٹیوں اور مقامی جمعیتوں کو منظم اور مرتب کیا جارہا ہے، امیرالہند حضرت مولانا سید ارشد مدنی صدر جمعیۃ علماء کی ہدایت کے مطابق جمعیۃ علماء جھارکھنڈ کا قومی اور ملی خدمات کا سفر جاری ہے، جنرل سیکریٹری نے کہا کہ اس وقت نائب صدر جمعیۃ علماء ہند کے دورہ سے ضلعی جمعیتوں کو استحکام اور طاقت مل رہی ہے۔
اجلاس کے آغاز میں جناب مولانا ادریس مظاہری نے افتتاحی تقریر کی اس کے بعد جمعیۃ علماء ضلع گڈا کے جنرل سیکریٹری جناں مفتی عباد الرحمٰن قاسمی نے سیکریٹری رپورٹ پیش کیا، جس میں ضلع گڈا میں جمعیۃ کے قیام کی تاریخ بیان کی گئی، نائب صدرِ محترم حضرت مولانا سید اسجد مدنی کی دعاؤں پر اجلاس کا اختتام عمل میں آیا۔

Leave a Response