یوسی سی کے ذریعہ اتراکھنڈ کے سی ایم ملک کوکمزور کرنے کی سازش کررہے ہیں: مولانا قطب الدین رضوی۔
رانچی :- ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلی مولانا محمد قطب الدین رضوی نے اتراکھنڈ دھامی حکومت کے ذریعہ اتراکھنڈ میں یوسی سی بل لاے جانے کی سخت مخالفت کی ہے اور کہاہے کہ جن عناصر کاملک کی آزادی یاتحریک آزادی میں کوئ تعاون نہ رہابلکہ مجاہدین آزادی کی مخالفت اور انگریزوں کے تلوے چاٹنے میں مصروف رہے وہ آج ایک بار پھر ملک میں سراٹھارہے ہیں اور انگریزوں کی پالیسی کو نافذ کر دوبارہ ملک کوغلام بناناچاہتے ہیں اسی کی ایک کڑی اتراکھنڈ دھامی حکومت کے ذریعہ یوسی سی بل لاناہے ۔ناظم اعلی نے کہاکہ بھاجپاحکومتیں ہراس عمل کو اپنانصب العین سمجھتی ہیں جس سے ملک کاشیرازہ بکھرجاے۔ مولاناقطب الدین رضوی نے کہاکہ یوسی سی کااصل سہی مقصد تویہ ہوگاکہ اتراکھنڈ حکومت کے موجودہ سی ایم مسٹردھامی مستعفی ہوجائیں اور اپوزیشن کے کسی پسماندہ طبقہ کے ایم ایل اے کو وزیراعلی بنائیں اس کے ساتھ ہی وہ سرکاری بنگلہ بھی خالی کر کسی جھوپڑپٹی میں رہائش کرلیں تو یہ کام یوسی سی کے عین مطابق ہوگا، ناظم اعلی نے کہاکہ قومنل لیڈران کااصل کام موجودہ وقت میں بس یہی رہ گیاہے کہ وہ اکثریتی طبقہ کو کس قدر گمرہ کرسکے اور ان کااستحصال کرسکے ورنہ درحقیقت انہیں ملک میں امن وشانتی، آپسی رواداری، نوجوانوں کو روزگار سے منسلک کرنے، بہتر تعلیم پہونچانے، اقتصادیات کومضبوط کرنے، مہنگائی ختم کرنے، گھریلو معیشت کو فروغ دینے، ملک کی سالمیت کی حفاظت کرنے جیسے ملکی مفاد کے کام سے کوئ واسطہ نہیں، ناظم اعلی نے کہاہے کہ بھاجپاکے سریکھے لیڈران بشمول قومنل صاحبان اقتدار میں گراتنی ہمت ہے تو وہ بڑے بڑے ادھوگ پتی اڈانی امبانی کے اثاثوں کو کمزور عوام میں تقسیم کرکے دکھائیں تاکہ اڈانی امبانی اور کمزورطبقہ کے درمیان سامانتا نظرآے ۔مولاناقطب الدین رضوی نے ملک کے سبھی طبقوں سے کہاہے کہ قومنل فورسیز کے جھانسے میں ناآئیں اور جب بھی موقع ہاتھ آے قومنل طاقتوں کو اقتدار سے بے دخل کردیں تبھی ملک میں خوشحالی اور ہریالی آئیکی، انہوں نے کہاکہ بھاجپالیڈران میں مذہبی منافرت پھیلاکر 2024 کے عام انتخابات میں اکثریت ووٹ حاصل کرنے کی ہوڑمچی ہوئ ہے جس کے نتیجہ میں ملک کے ڈیڑھ ارب عوام کے حقوق کو سرعام پامال کررہے ہیں لیکن ملک کویہ امیدہے کہ فسطائی طاقتوں کے ناپاک منصوبوں پرسونامی آہی جائیگی