چودھویں صدی کے مجدداعظم اعلی حضرت امام احمدرضاخان فاضل بریلوی قدس سرہ بلندپایہ کے ولئ کامل۔مولانا محمد قطب الدین رضوی
بریلی/ رانچی:- تنظیم علماء عالم اسلام فی الھندکے جوائنٹ سیکریٹری اور ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلی مولانامحمدقطب الدین رضوی نے ولی ابن ولی پیرابن پیر چودھویں صدی کے مجدداعظم سرکاراعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ عنہ کے 106/ واں عرس مقدس کے موقع پر نہایت ہی عقیدت واحترام کے ساتھ خراج عقیدت پیش کرتے ہوے کہاہے کہ ہرسال 25/24/23/ صفرالمظفرکو بریلی شریف میں تین روزہ عرس مقدس منایاجاتاہے جہاں ملک اور بیرون ملک سے لاکھوں لاکھ کی تعدادمیں عقیدت مند پہونچ حاضری کی سعادتوں سے بہرہ ور ہوتے ہیں وہیں دنیاکے کونے کونے میں بھی عرس پاک کے اجلاس منعقد ہوا کرتے ہیں امسال 2024 میں 31/30/29/ اگست کو عرس کی تقریبات منعقد ہوے اور عرس کے اخیردن 25/ صفرالمظفربروز سنیچر 2 بجکر38 منٹ پر قل شریف کی تقریب ہوئ اور تین روزہ عرس پاک اختتام پزیرہوا، مولانارضوی نے کہاکہ امسال جھارکھنڈ کے رانچی، رامگڑھ، ہزاریباغ، کوڈرما، چترا، گڑھوا، پلامو، لاتے ھار، لوہردگا، گملا، سمڈیگا، کھونٹی، چائباسہ، جمشیدپور، کھرساواں، دھنباد، بوکارو، گریڈیہ، دیوگھر، جامتاڑا، گڈا، دمکا، صاحب گنج، پاکوڑ ضلعوں سے ایک مصدقہ اطلاع کے مطابق تقریبا چھ دولاکھ ساٹھ ہزارسے زائد عقیدت مندوں نے سرکاراعلی حضرت رضی اللہ تعالی عنہ کے عرس مقدس بریلی شریف میں شریک ہوے وہیں جھارکھنڈ کے گوشے گوشے میں عرس رضوی منایاگیا،
ناظم اعلی مولانا محمد قطب الدین رضوی نے کہاکہ اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ عنہ جہاں ایک بلندپایہ کے ولئ کامل مرشدبرحق تھے وہیں دنیاکے عظیم سائنس داں، فقیہ، مفسر، محدث، شاعر، جلیل القدرمفتی حافظ، قاضی اور علم کاسمندر تھے ،اعلی حضرت 105/ علوم وفنون کے ماہرتھے اور مختلف عناوین پرمشتمل تقریبا تیرہ سو 1300/ کتابوں کے مصنف ہیں جن کتب سے اہل دنیاسیراب ہورہے ہیں، مولانارضوی نے کہاکہ اعلی حضرت امام اہل سنت مجددمآتۃ حاضرہ، مؤیدملت طاہرہ سرکاراعلی حضرت مولاناالشاہ امام احمد رضا خان قدس سرہ کی ولادت باسعادت شہربریلی شریف میں 10/ شوال المکرم 1272 ہجری مطابق 14/ جون 1854 عیسوی کوہوئ آپ سے ہزارہاکرامتوں کاظہورہوااور تشنگان علوم وفنون، جؤیان شریعت وطریقت ومعرفت بارگاہ اعلی حضرت سے سیراب ہوتے رہے اور آج بھی جاری وساری ہے، مولاناقطب الدین رضوی نے کہاکہ اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی قدس سرہ کوجن 105 سے زائدعلوم وفنون کمال کادسترس تامہ حاصل تھا ان میں عقائد، کلام، تفسیر، تجوید، رسم خط قرآن، حدیث، اصول حدیث، فضائل ومناقب، اذکار، ترغیب وترھیب، سیر، فقہ، اصول فقہ، تصوف، سلوک، اخلاق، ادب، لغت، تاریخ، مناظرہ،تکسیرعلم الوفق،علم جفر، علم توقیت، ریاضی وہندسہ، علم ھیئت، علم زیجات، حساب، ارثماطیقی، جبرومقابلہ، تنجیم، علم الفرائض، علم الادب العربی، علم الفضائل، علم المناقب، علم النجوم، علم شتی، ردنصاری، ردہنود، ردآریہ، ردنیچریہ، ردقادیانیہ، ردنواصب، سائنس، ٹکنالوجی، علم کیمیاء، علم حیاتیات، علم بناتیات وغیرھم فنون میں مہارت تامہ حاصل تھا، اعلی حضرت کو ریاضی مربع جات میں 2300 طریقوں سے بنایا۔اعلی بے شمار فضائل ومناقب کے نابغہ روزگارتھے۔آپ کالکھاہواترجمہ قرآن پاک کنزالایمان، فتاوے کے انسائیکلوپیڈیا”فتاوی رضویہ” نعت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اشعارکے دیوان حدائق بخشش عشاقان مصطفوی کو سکون وفرحت بخش رہے ہیں