کوڈرما مآب لنچنگ کے مجرموں کو فی الفور گرفتار کیا جائے: امارت شرعیہ

رانچی: ریاست جھارکھنڈ میں مآب لنچنگ کے واقعات پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی حکومت کی توجہ اس طرف مبذول کرانے کے لیے بہار، اڑیسہ اور جھارکھنڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا محمد شبلی القاسمی، حضرت مولانا مفتی محمد انور قاسمی قاضی امارت شرعیہ رانچی، قاری انصار اللہ قاسمی امام مدینہ مسجد رانچی، ہارون رشید لیگل ٹیم نے آج امارت شریعہ آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 30 جون 2024 کو مولانا شہاب الدین ساکن تھانہ جے نگر، ضلع کوڈرما کے تھے۔ وہ نماز ادا کرنے اور بچوں کو پڑھانے کے بعد دو پہیہ گاڑی سے اپنے گھر واپس آ رہے تھے کہ کٹیا گاؤں میں انکی گاڑی ایک خاتون سے ٹچ ہو گیا۔ جو اقلیتی برادری سے نفرت کرتے ہیں، ایک ہجوم جمع ہو گئے اور مہلک ہتھیاروں سے مولانا پر حملہ کیا اور اسے مار ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ میں مختلف مقامات پر مآب لنچنگ کے واقعات مسلسل ہو رہے ہیں۔

جنرل سکریٹری مولانا محمد شبلی القاسمی نے کہا کہ اس واقعہ کے بارے میں فوری طور پر مقدمہ درج کیا جانا چاہئے اور مجرموں کو گرفتار کیا جانا چاہئے۔ بہار، اڑیسہ اور جھارکھنڈ کی ایک ٹیم جائے وقوعہ اور متاثرہ خاندان کے گاؤں گئی اور ہجومی تشدد سے متاثرہ خاندان کو مالی امداد کے طور پر 50,000 روپے کا چیک دیا اور یہ بھی وعدہ کیا کہ ان کے بچوں کی تعلیم میں ہر ممکن امارت شرعیہ مدد کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ حکومت شہید امام شہاب الدین کے خاندان کو زیادہ سے زیادہ مالی امداد فراہم کرے اور خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہماری ٹیم موقع پر گئی تو وہاں کے لوگوں نے کہا کہ اس معاملے پر مقامی پولیس کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے،

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات پر جھارکھنڈ کی گونگی حکومت کچھ نہیں کرتی۔ اقلیتوں کے مسائل پر جھارکھنڈ حکومت سے توجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ جھارکھنڈ حکومت کو ایسے کام کرنے چاہئیں تاکہ سماج کے سبھی لوگوں کو یہ احساس ہو کہ یہ حکومت سب کی ہے۔


