گیانواپی کے تناظر میں مسلم لیڈر شپ کی مشترکہ پر ہجوم پریس کانفرنس سے صدر جمعیۃعلماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی کا خطاب
آج ہمارے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کیا جارہا ہے
نئی دہلی ٢ فروری
جمعیۃ علماء ہند کےمرکزی دفتر میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کے زیر اہتمام منعقد پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کےصدر مولانا محمود اسعد مدنی نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی ایک جمہوری ملک کی سب سے بڑی طاقت ہے ، اگر ہم اس آزادی کو باقی نہیں رکھ پائیں گے تو ملک کے ہر نظام میں کرواہٹ پیدا ہو جائے گی ۔مولانا مدنی نے بنارس کے ضلع جج کے ذریعہ گیان واپی مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا کرنے کی اجازت دیے جانے کے تناظر میں کہا کہ انھوں نے اپنی رخصتی سے قبل اس طرح کا افسوسناک فیصلہ سنایا اور پھر اوپر کی عدالتیں اس پر غور کرنے کو تیار نہیں ہیں تو اس طرح ایک طبقہ کا پورا حق مار لیا گیا ۔ایسی صورت میں آپ بتائیں کہ اب ملک کی اقلیت کیا کرے ؟
انھوں نے میڈیا کی آزادی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ پریس کلب میں ہم نے پریس کانفرنس کرنے کی کوشش کی تو وہاں سے جواب ملا کہ اس موضوع پر اجازت نہیں ہے، تو بتائیے کہ ہم کس سبجیکٹ پر بات کریں او رکس پر نہ کریں ۔
مولانا مدنی نے کہا کہ آج ایسی صورت حال میں ہم کھڑے ہیں کہ ہمیں نہیں معلوم ہمیں کیا کرنا ہے۔ میں یہ کہنا چاہتاہوں کہ بات اس حد تک نہ بڑھنی چاہیے۔ ہم نے ملک کو بڑی تکلیفوں ، قربانیوں اور جد وجہد سے آزاد کرایا ہے اور اس ملک کو بنانا، بسانا، لے کر آگے چلنا ہم سب لوگوں کی سانجھا ذمہ داری ہے ۔
لیکن آج تو ہم اس سانجھا کا حصہ ہی نہیں ہیں. آج کے دور میں ہمارے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کیا جارہا ہے اور ہمیں رسو ا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ حالاں کہ انصاف کے تقاضوں کو باقی رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔جس کی لاٹھی ،اس کی بھینس ،جنگل راج کی علامت ہے اور یاد رکھئے کہ لاٹھی اور بھینس کا قانون اگر چلے گا تو لاٹھی ہاتھ بدلتی رہتی ہے ۔ اس لیےہمیں مل جل کر اچھا کرنے کی کوشش کرنا ہے ۔