تعلیم کے ساتھ ہنر سکھانا مقصد: مولانا مشرف قاسمی
رانچی: مدرسہ جامعہ عربیہ قاسم العلوم بیاسی رانچی میں ایک اقلیتی بہبود کانفرنس و بیگم حضرت محل سلائی کڑھائی سنٹر کا افتتاحی پروگرام منعقد کیا گیا۔ پروگرام کے مہمان خصوصی جھارکھنڈ ریاستی صدر سماج وادی پارٹی رنجن یادو تھے اور مہمان اعزازی ممتاز علی جنرل سکریٹری سماج وادی پارٹی جھارکھنڈ تھے۔ سلائی کڑھائی سنٹر کا افتتاح رنجن یادو، ممتاز علی، مولانا ڈاکٹر مشرف عالم قاسمی، دیو پرتاپ ہیڈ پولیس اسٹیشن انچارج نرکوپی نے مشترکہ طور پر فیتا کاٹ کر کیا۔ رنجن یادو نے اپنی افتتاحی تقریر میں کہا کہ خواتین کا تعلیم یافتہ ہونے کے ساتھ ساتھ ہنر مند ہونا بھی بہت ضروری ہے۔ تاکہ وہ خود انحصار بن سکیں۔ ایسی صورتحال میں مذکورہ سینٹر ان کے لیے کارگر ثابت ہوگی۔
اس کی شروعات تین سلائی مشینوں سے ہوئی۔ اس موقع پر رنجن یادو نے سماج وادی پارٹی کی جانب سے بھی تین سلائی مشین دینے کا اعلان کیا۔ وہیں ممتاز علی نے مدرسہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے کی بہتری کے لیے ہر ایک کو ایسے فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے۔ مدرسہ کے پرنسپل اور جھارکھنڈ کے ریاستی صدر سماج وادی پارٹی اقلیتی مورچہ مولانا ڈاکٹر مشرف عالم قاسمی نے کہا کہ تعلیم کے مرحلے میں داخل ہونے کے بعد اس علاقے کے لڑکے لڑکیوں کو روزگار سے جوڑنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ یہاں تعلیم کے ساتھ ہنر مند بنانا مقصد ہے۔ مولانا نے کہا کہ جلد ہی کمپیوٹر سنٹر شروع کیا جائے گا۔ اس کانفرنس کا مقصد مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کی جانب سے چلائی جارہی اسکیموں اور پروگراموں کا فائدہ اقلیتوں کو کس طرح سے دیا جارہا ہے اور اس کے بارے میں عام لوگوں کو مکمل معلومات فراہم کرانا ہے۔ لوگوں کو اسکیموں پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ ملک کے آئین میں ہر ہندوستانی کے حقوق محفوظ ہیں۔
اقلیتوں کو بھی ہر ہندوستانی کی طرح مساوی حقوق حاصل ہیں۔ اس میں ان کی سماجی اقتصادی اور مذہبی آزادی بھی شامل ہے۔ پروگرام کا اختتام دعا کے ساتھ ہوا۔ اس پروگرام میں ناظم مولانا مہتاب عالم غازی ناظم مدرسہ، ماسٹر ضمیر الدین، مولانا قاسم، مولانا غلام ربانی، مولانا دانش قمر، قاری عمران، مولانا رمضان کے علاوہ مدارس کے درجنوں طلباء اور اس پاس علاقوں کے لوگوں نے شرکت کی۔