Sunday, September 8, 2024
Blog

انجمن ترقی اردو( ہند) کا وفد اردو مسائل کو لیکر کانگریس انچارج عمیر خان سے ملا

اردو کے تعلق سے سات نکاتی میمورنڈم سپرد کیا

  • آج مورخہ ۲۰ جولائی کو انجمن ترقی اردو( ہند) جھارکھنڈ کا ایک وفد اردو مسائل کو لیکر کانگریس ریاستی اقلیتی سیل کے انچارج عمیر خان سے ملا اور اردو کے تعلق سے سات نکاتی میمورنڈم سپرد کیا جسمیں اردو اکادمی کے قیام سمیت اسکولوں،کالجوں میں خالی اردو یونٹ کو پر کرنا، جہاں اردو پڑھنے والے بچے/ بچیوں کی تعداد یا اس سے زائد ہے،وہاں اردو یونٹ کی تشکیل کو یقینی بنانا، دوسری سرکاری زبان بننے کے بعد اردو کو جائز مقام دیا جانا ۔ اور اردو کے فروغ و ترویج کے لۓ سرکاری اسکولوں وغیرہ میں سروے کا اہتمام کیا جانا اور مئی ۲۰۲۴ میں جاری مجوزہ سروے کے غیر آئینی اقدام کو واپس لیا جاۓ جسمیں اردو کو سروے کی فہرست سے قصداً ہٹا دیا گیا ہے ، وغیرہ کا ذکر ہے۔اسکے علاوہ جھارکھنڈ کے ۵۱۲ پلس ٹو اسکولوں میں اردو یونٹ کی عدم موجودگی کا بھی ذکر کیا ہے اور اس پر تقرری کرنے کی مانگ کی گئی۔ نصاب میں اردو کتابوں کی فراہمی کی بات کہی گئی ہے۔

  • انچارج کانگریس مائناریٹی سیل جھارکھنڈ نے سنجیدگی نے ڈیلیگیشن کی بات سنی اور اپنے ہائی کمانڈ تک پہنچانے کی یقین دہانی کرائی ۔ انہوں نے اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی کہ ہم لوگ اردو کو اس کا جائز مقام دلوائیں گے۔
    ہمارے ڈیلیگیشن کو عمران پرتاپگڑھی،راجیہ سبھا ،رکن سے ملنے کا وقت دیا گیا تھا لیکن کسی سبب انکی فلائٹ کینسل ہوگئی اور انکی غیر موجودگی میں انچارج کانگریس مائناریٹی سیل جھارکھنڈ سے ملکر میمورنڈم دیا گیا۔
    اردو کو اسکا جائز مقام دلانے کے لۓ انجمن کا وفد کانگریس کے ریاستی صدر، مکتی مورچہ کے جنرل سیکرٹری ،لفٹ پارٹیوں کے سکریٹری سے ملکر اردو کے مسائل سے انہیں جلد روبرو کراۓ گا۔
    ڈیلیگیشن کی قیادت ایم زیڈ خان ،مرکزی نمائندہ
    انجمن ترقی اردو(ہند) جھارکھنڈ نے کی۔ دس رکنی ڈیلیگیشن میں ایم زیڈ خان کے علاوہ اقبال احمد،یاسمین لال،محمد محسن سعیدی،محمد الیاس،سمیر احمد، سید مفتاح العارفین رضوی( دھنباد)، ایس ایس اے رضوی( جمشیدپور)، کریم انصاری، نیازءاللہ، زین العابدین( دھنباد) شامل تھے۔
    ایم زیڈ خان

Leave a Response