Jharkhand News

بنگلہ اکیڈمی ضرور بنےلیکن پہلے جھارکھنڈ اردو ایکائڈمی کا قیام ہونا اردو داں طبقہ کا حق بنتا ہے:نصیر افسر

Share the post

رانچی ( پی۔آر) گزشتہ 15 مئی کو جمشید پور کے بنگ بندھو کی جانب سے رویندر ناتھ ٹیئگور و قاضی نظر الاسلام جینتی کے موقع پر جھارکھنڈ کے وزیر آعلی چمپئی سورین نے خطاب کیا . اسی پروگرام کے موقع پر جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے جنرل سیکریٹری و ترجمان جناب سپریو بھٹاچاریہ نے اپنے خطاب میں یہ اعلان کیا کہ بہت جلد بنگلہ اکیڈمی کا قیام عمل میں ا جائے گا ۔ اس اعلان پر انجمن بقائے ادب رانچی رجسٹرڈ کے جنرل سیکرٹری جناب نصیر افسر نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگلہ اکیڈمی ضرور بنے لیکن اس سے قبل جھارکھنڈ اردو اکیڈمی کا قیام ہونا جارکھنڈ کے لاکھوں اردو داں طبقہ کا حق بنتا ہے ۔ جھارکھنڈ اردو اکادمی کا قیام پہلے کیوں ہونا چاہیے اس کی چار دلیلیں جناب نصیر افسر نے پیش کی ہیں ۔ پہلی دلیل ۔ نئی ریاست جھارکھنڈ کا قیام 15 نومبر ، 2000عیسوی کو عمل میں آیا جو اسی کا نصف حصہ تھا ۔ جھارکھنڈ بننے کے بعد جھارکھنڈ کا اردو داں طبقہ اردو اکیڈمی سے کیوں محروم رہے جبکہ روز اول سے ہی اس کے قیام کا مطالبہ ہوتا رہا ہے ۔ دوسری دلیل ۔ ریاست جھارکھنڈ کے ساتھ ہی چھتیس گڑھ و اترا کھنڈ ریاستوں کا قیام عمل میں ایا تھا اور وہاں شروع سے ہی اردو اکیڈمی کام کر رہی ہے ۔ تیسری دلیل ۔ ریاست جھارکھنڈ کی تمام پڑوسی ریاستوں میں اردو اکیڈمی عمل سرا ہے ۔ اردو اکیڈمی اگر نہیں ہے تو صرف اور صرف ریاست جھارکھنڈ میں نہیں ہے جس سے جھارکھنڈ کے لاکھوں اردو والوں میں بے حد مایوسی ہے ۔


جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے نہ صرف جنرل سیکرٹری بلکہ اہم ترجمان سمجھے جانے والے جناب سپریو بھٹا چاریہ ایک نہایت ہی سلجھے ہوئے انصاف اور حق پسند لیڈر ہیں ۔ ان سے کافی امیدیں وابستہ ہیں ۔ اس ضمن میں آپ جھارکھنڈ کے وزیر آعلی چمپائی سورن صاحب کو راضی کر جھارکھنڈ اردو اکیڈمی کی تشکیل جلد از جلد کرا سکتے ہیں ایسا جھارکھنڈ کے لاکھوں اردو والوں کا ماننا ہے ۔

Leave a Response