ستارے ٹوٹتے رہتے ہیں شب و روز لیکن غصب تو ہے آج آفتاب ٹوٹا ہے
آہ مناظر اسلام
10 جولائی 2023 بروز پیر بعد نماز ظہر سنتوں سے فارغ ہو کر مسجد میں بیٹھا تھا صدیق محترم مولانا نظام صاحب قاسمی نے خبر دی کہ رئیس المناظرین، وکیل احناف، ترجمان علماء دیوبند حضرت مولانا سید طاہر حسین گیاوی بقضائے الٰہی انتقال فرما گئے ہیں اس الم ناک خبر نے دل کو بالکل جھنجھوڑ کر رکھ دیا سینے میں تیر چُبھنے کا درد محسوس ہوا قدم بوجھل ہو گئے انہی بوجھل قدموں سے چل کر جب حجرہ میں داخل ہوا اور موبائل آن کیا تو واٹس ایپ کے تمام گروپس میں یہی دردناک خبر گردش کر رہی تھی کہ نصف صدی سے زائد چمکنے والا روشن ستارہ، آفتابِ علم و فن غروب ہو گیا ہے اس حادثہ فاجعہ کی خبر پورے عالم اسلام میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی جس نے عوام و خواص کو بے چین کر دیا تمام علمی اور غیر علمی گوشوں میں سوگواری کا ماحول بپا ہو گیا، ایسا محسوس ہوا کہ ہر گاؤں میں ایک جنازہ پڑا ہے سب کی زبانِ حال کہہ رہی ہے کہ اس کے مثل کہاں سے لائیں گے، غالبا جون 1997 یا 1998 عیسوی جب میرا بچپنا تھا کچھ یاد ہے کہ حضرت مناظر اسلام ضلع جام تاڑا کی ایک بستی چہونٹیا تشریف لائے تھے اس کے دوسرے دن آناً فاناً میرے آبائی وطن بانکی میں بھی جلسے کی تیاری ہوئی اور آپ اس پروگرام میں شریک ہوئے اس جلسے میں ضلع دھنباد کے جَیّد عالم دین حضرت مولانا عنایت کلیم صاحب قاسمی اور شاعرِ اسلام قاری جمشید جوہر صاحب بھی شریک تھے جب پروگرام شروع ہوا تو حضرت مناظر اسلام کی شعلہ بیاں دلائل سے مستحکم، قران و سنت سے مربوط، رد غیر مقلدیت پر زوردار تقریر ہوئی جس کا اندازہ قاری جمشید جوہر صاحب کے اس شعر سے لگایا جا سکتا ہے،
وہ جھریا ہو، کہ گھونسی ہو، کٹک ہو یا کہ بانکی ہو،
حقیقت میں مقام حرب کا ہتھیار ہے طاہر،
ضلع گریڈیہ حلقۂ کرمئ سلیا بانکی اور ضلع جامتاڑا کے حلقۂ ناراین پور غیر مقلدیت کا گڑھ ہے آپ نے ان جگہوں پر سد سکندری بن کر بے خوف و خطر کتاب و سنت اور مسلک دیوبند کی ترجمانی کی آپ کا چہرہ بڑا بارعب تھا نہایت سادہ مزاج، خوش اطوار، تواضع پسند تھے حضرت مناظر اسلام مذکورہ علاقے کے لوگوں سے اتنی محبت کرتے تھے کہ کوئی رابطہ کرتا کہ حضرت آپ کا فلاں تاریخ کو پروگرام ہے تو فورا تیار ہو جاتے دوسری جگہ کا ارادہ ملتوی کر دیتے، حضرت مناظر صاحب رحمت اللہ علیہ نصف صدی سے زائد مدت تک شیروں کی طرح ڈہاڑتے رہے اور خوشبو کی طرح مہکتے رہے رد بدعت اور رد فرقِ ضالہ پر بے لوث خدمت کرتے رہے آپ کا مطالعہ بہت وسیع تھا، کتب بینی کے شوقین تھے، بسا اوقات رات رات بھر مطالعہ میں وقت گذار دیتے تھے فنِ حدیث میں خصوصی دسترس حاصل تھا، آپ نے اپنی پوری زندگی اہل حق علمائے دیوبند کی ترجمانی کرنے میں صرف کر دی، اپنے وقت کے جبال العلم محقق مصنف اور دلائل کی دنیا میں بے تاج بادشاہ تھے بالاخر 76 سال کی عمر میں اس شیرِ خدا مردِ مجاہد نے داعی اجل کو لبیک کہا، انا للہ وانا الیہ راجعون، ہم بارگاہ ایزدی میں دست بدعا ہیں کہ خداوندا حضرت کی خدمات جمیلہ کو قبول فرما، اپنے جوارِ رحمت میں جگہ نصیب فرما، آپ کی وفات سے جو خَلا پیدا ہوا ہے اس کو تو پُر فرما، پسمندگان اور پورے عالمِ اسلام کو صبر جمیل کی توفیق عطا فرما،
آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے،
سبزہ نو رُستہ اس گھر کی نگہبانی کرے،
از نوکِ قلم محمد آفتاب قاسمی بانکی خادم التدریس مدرسہ اصلاح المسلمین سرکارڈیہ دھنباد ۲۴ ذو الحجہ ۱۴۴۴ مطابق 13 جولائی 2023