All India NewsChatra NewsJharkhand NewsRanchi JharkhandRanchi Jharkhand NewsRanchi News

قرآن و حدیث کے درست مفہوم تک پہنچنے کےلیے محض لغت اور زبان ناکافی:مفتی نذر توحید

Share the post

جامعہ رشیدالعلوم چترا میں تعلیمی سال کے آغاز پر اساتذہ کا طلبہ سے خطاب

چترا(نامہ نگار)معروف و قدیم ترین دینی درس گاہ جامعہ رشیدالعلوم چترا میں سال رواں تعلیم کے آغاز کے بعد مجلس تذکیر میں طلبہ کو خطاب کرتے ہوئے متعدد اساتذۂ جامعہ نے پند و نصائح اور نکات و ہدایات پر مشتمل مفید و کارآمد گفتگو کی۔مہتمم و شیخ الحدیث جامعہ مفتی نذر توحید المظاہری نے کہا کہ علوم دینیہ کا حصول اور مفاہیم قرآن و معانی حدیث تک رسائی محض لغات اور زبان پر تکیہ کرتے ہوئے ممکن نہیں ہے۔انہوں نے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کے واقعات بھی بطور مثال بیان فرماتے ہوئے کہا کہ صحابہ کے باوجود اہل زبان اور اہل صحبت ہونے کے، بعض آیات و روایات کے درست مفہوم تک پہنچنے میں انہیں مغالطہ ہوا۔خلاصہ یہ علوم شرعیہ کی شرح کےلیے صاحب شرع کی احتیاج ہمیشہ باقی رہےگی۔اس لیے لازم ہے کہ طلبہ ان تمام علوم کے حصول کےلیے کوشاں ہوں جو مآخذ شریعت تک رسائی میں معاون ہوں،اور محض زبان و لغات پر اعتماد کرتے ہوئے خود دیگر اہم علوم سے مستغنی نہ سمجھیں۔
ساتھ ہی اس پر بھی انہوں نے زور دیا کہ طلبہ لایعنی مصروفیات میں وقت ضائع کرنے کے بہ جائے خارجی کتب کے مطالعے کی عادت ڈالیں،اور اعلان کیا کہ کے ام سال سے درجہ وار پہلی،دوسری اور تیسری سہ ماہی کے لیے کتابیں بھی متعین کر دی گئی ہیں،نیز اختیاری مطالعے میں شامل کردہ کتابیں نصاب کا حصہ ہوں گی اور ان کے امتحانات بھی ہوں گے۔
انہوں نے طلبہ کو متنبہ کیا کہ عموماً ان کی تحریریں بد خط ہوتی ہیں،نیز ان میں املاء کی غلطیاں بھی بڑی تعددا میں دیکھنے میں آتی ہیں۔انہوں نے بتلایا کہ ان دونوں کمیوں کو دور کرنے کےلیے باضابطہ خصوصی درس برائے درستگی املاء کا نظم بعد نماز عشاء اور خصوصی برائے خوش خطی کا نظم دوپہر میں کیا گیا ہے،طلبہ اعلان کے مطابق اپنے متعلقہ اساتذہ سے پابندی کے ساتھ استفادہ کریں۔ساتھ ہی انہوں نے سابقہ ترتیب کے مطابق خصوصی درس عربی اور کمپیوٹر کلاسز کے طلبہ کو محنت کے ساتھ ان دونوں کے حصول کی جانب توجہ مبذول کرنے کی ہدایت کی۔
جامعہ کے صدر المدرسین و استاذ حدیث مفتی شعیب عالم قاسمی نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس علم کی اہمیت و فضیلت کا مکمل یقین رکھیے،ادھر ادھر جھانکنے اور اپنی توجہ کو منتشر کرنے کے بہ جائے اس علم کے حصول میں خود کو مستغرق کر دیجیے،پھر نتیجۃً آپ دیکھیں گے کہ اس دنیا کی کامیابیاں اور حصولیابیاں بھی آپ کے سامنے جبین نیاز خم کریں گی۔
استاذ حدیث مفتی ضیاء الحق قاسمی نے طلبہ کی رہ نمائی کرتے ہوئے کہا کہ یہ دور اختصاص اور مہارت کا دور ہے،آپ خود کو قیمتی بنانا چاہتے ہیں تو اختصاص پیدا کیجیے اور اپنے فن کے متخصص بنیے۔ورنہ بدون کوشش اور بغیر پڑھے لکھے حاصل کی جانے والی اسناد کی کاپیوں کی حیثیت کاغذ کے ٹکڑے کے سوا کچھ بھی نہیں ہوگی۔اور اپنے اندر حذاقت و کمال پیدا کرنے کےلیے ضروری ہے نظام الاوقات بنایا جائے اور خود کو اس کا پابند بنایا جائے،ورنہ لاابالی پن کے ساتھ گزرنے والی طالب علمانہ زندگی آپ کو کبھی بھی کام یاب و بامراد عالم تو چھوڑیے،انسان تک نہیں بنا سکتی۔
استاذ فقہ مفتی دل شاد مظاہری نے علم دین فضیلت بیان کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر علوم و فنون کی حیثیت اس کے سامنے وہی ہے جو سمندر میں ڈالی جانے والی انگلی کے سرے پر لگنے والے پانی کے قطرات کی۔گویا یہ علم بحر ذخار کی مانند وسیع و منفعت بخش ہے،جب کہ دیگر فنون کی حیثیت تلچھٹ کی اس سے بھی کم قیمت شے کی،اسی لیے یہ ہمارے پیش نظر رہنا چاہیے اور ہمیں اس کے حصول میں ہمہ تن منہمک رہنا چاہیے۔
طلبہ کو مطالعے کے طریقۂ کار سے بھی آگاہ کیا گیا اور بتلایا گیا کہ روزانہ مطالعے کےلیے چند صفحات متعین کر لیے جائیں اور تب تک بستر پر دراز نہ ہوا جائے،جب تک ان طے شدہ صفحات کا مطالعہ نہ کر لیا جائے۔ساتھ ہی مطالعہ کرتے ہوئے جن الفاظ کے معانی یا اعراب معلوم نہ ہوں ان کو نشان زد کر لیا جائے،اور یا تو فوراً ہی یا بعد میں لغت کے ذریعہ انہیں حل کر لیا جائے۔ایسے ہی جب کتاب مکمل پڑھ لی جائے تو خلاصے پر مشتمل ایک تبصراتی نوٹ لکھ لیا جائے،اس سے کتاب کا ماحصل مختصر الفاظ میں سامنے آ جائے گا اور لکھنے کی صلاحیت میں بھی ترقی ہوگی۔
مجلس تذکیر میں مولانا اقبال نیر مظاہری،مفتی عباداللہ مظاہری،مفتی غلام سرور مظاہری،مولانا احرار قاسمی و مظاہری،مولانا عبدالغفور رشیدی،مولانا محمد بن نذر رشیدی و ندوی،مفتی وصی اللہ مظاہری،مفتی عمران رشیدی،مولانا و قاری توصیف عالم رشیدی،مولانا و قاری عبدالعلیم رشیدی،مولانا وقاری محفوظ عالم ندوی و دیگر اساتذہ بھی موجود تھے۔

Leave a Response