مدھوپورمیں دارالقضاءادارہ شرعیہ کاہواافتتاح، مفتی پرویزعالم مصباحی بنے قاضئ شریعت،
معاشرے کی صحت شرعی کے لئے نسخہ کیمیاءہے دارالقضاء۔
چیف قاضئ شریعت
ملک کی قومی ہم آہنگی کے استحکام اور خدمت دین وملت کے لئے سنگ میل ہے ادارہ شرعیہ۔
مولاناغلام رسول بلیاوی۔
مدھوپور:- مذہب اسلام ایک ایسانظام حیات ہے جو کائینات ارض وسماء کو محیط ہے اور یہ دین حنیف خالق کائنات کی طرف سے اہل دنیاکو تفویض ہواہے اسی نظام اسلام پر کار بند ہو کر بامقصد زندگی مل سکتی ہے ان باتوں کااظہارمدھوپور مدرسہ سراج الاسلام چاندماری میں جشن افتتاح دارالقضاءمدھوپور شاخ ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ میں جم غفیرسے خطاب کرتے ہوے جھارکھنڈ ریاست کے صدرقاضئ شریعت مولانامفتی الحاج عبدالمصطفی عابدحسین نوری مصباحی شیخ الحدیث مدرسہ فیض العلوم جمشیدپور نے کیا، انہوں نے کہاکہ کوئ عالم مفتی ہوں یاقاضی اپنے فرض منصبی کی ذمہ، داریوں کو خوب سے خوب ترمحسوس کرتے ہوے بلاحرص وطمع اور بغیردباؤ کے غیرجانب دارہوکر شریعت وفقہ کی روشنی میں فتوی صادر کرناچاہیے یاحکم شرع نافذ کرنا چاہیئے چیف قاضئ شریعت نے کہاکہ دارالقضاء معاشرے کی صحت شرعی کے لئے نسخہ کیمیا ہے عامۃ المسلمین کو چاہئے کہ وہ اپنے مسائل یہیں سے حل کرائیں،
ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے زیراھتمام مدھوپور میں منعقد جشن افتتاح دارالقضاء سے خطاب کرتے ہوے سابق ممبرآف پارلیامنٹ اور مرکزی ادارہ شرعیہ کے قومی صدرغازئ ملت علامہ غلام رسول بلیاوی نے کہاکہ ادارہ شرعیہ قیام بناءسے ہی ملک کی قومی ہم آہنگی، جمہوریت کی پاسداری، مسلم معاشرہ کی فلاح وبہبود، دین وشریعت کی ترویج، تعلیم وصحت میں قابل رشک خدمت اور رفاعی وسماجی میدان میں ناقابل فراموش خدمات انجام دیتاآرہاہے، آپ نے کہاکہ جب جب بھی ملک وملت کو ضرورت پڑی ادارہ شرعیہ نے آگے بڑھ کر وہ عملی اقدام کیئے جس پرزمانہ فخرمحسوس کررہاہے،
فقیہ ملت جامع معقولات ومنقولات حضرت علامہ موکانامفتی عبدالمبین نعمانی چریاکورٹ نے کہاکہ مسلمان جب تک اسوہ حسنہ پر گامزن نہیں ہونگے وہ دنیاوآخرت میں کامرانی حاصل نہیں کرسکتے انہوں نے میاں بیوی کے حقوق، عزواقارب کامقام، قاضی ومفتی کی شرعی حیثیت، معدومۃ النفقہ، ازدواجی زندگی، فسخ نکاح، عائلی وخانگی مسائل کاحل اور دارالقضاء کی ضرورت واہمیت پر روشنی ڈالتے ہوے کہاکہ مسلمان دارالقضاء کو اپناحکم تسلیم کرلیں تو ہزارہامشکلات سے نجات پاسکتے ہیں انہوں نے ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ذمہ داروں کے اقدام کوسراہاکہ شرعی وسماجی ضرورت کو محسوس کرتے ہوے مدھوپورمیں دارالقضاء قائم کردیا،
ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلی مولانا محمد قطب الدین رضوی کی پہل پر دارالقضاءمدھوپور کاقیام عمل میں لایاجاسکا، واضح ہوکہ گزشتہ 25/ نومبر2023 کو گریڈیہ میں ناظم اعلی کی پہل پر دارالقضاء گریڈیہ شاخ ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کاافتتاح کیاگیااور گریڈیہ میں مولانامفتی ذاکرعلی احمدمصباحی جامعہ رضویہ کو حضورامین شریعت اور چیف قاضی کی نمائندگی کرتے ہوے ناظم اعلی نے بحیثیت قاضی دارالقضاء گریڈیہ حلف دلایااور دستار قاضی دی گئ اور 27 نومبرکو مدھوپور میں ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ نے سینکڑوں علماء وذمہ داران ملت کی موجودگی میں دارالقضاء مدھوپورشاخ ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ قائم کیااور جشن افتتاح دارالقضاءمدھوہور وقاضیوں کی حلف برداری تقریب 11/ دسمبر2023 بروز سوموار منعقد ہوئی جس میں مدھوپور، دیوگھر، سارٹھ، پاکوجوری، جامتاڑہ، کوروں اور دیگرعلاقوں کے تقریبا200 علماء کرام نے شرکت کی اور کافی تعداد میں ملت کے سرکردہ حضرات نے بھی اپنی موجودگی درج کرایا، حلف برداری تقریب وجشن افتتاح دارالقضاء مدرسہ سراج الاسلام چاندماری میں مجلس شرعی دارالقضاء کے سربراہ وصدرمولاناالحاج غلام یاسین فیضی کی صدارت میں منعقدہوا نظامت ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلی مولانا محمد قطب الدین رضوی نے کی نعت پاک شاعرانٹرنیشنل الحاج حبیب اللہ فیضی نے پیش کیا، ازیں قبل قاضی وقضاۃ نائبین کے لئے اصول قضاءکے مطابق علماء کرام کے پینل نے کل پندرہ علماء ومفتیان کرام کانام پیش کیا تھا جس پر حضور امین شریعت رابع نے اصول قضاء کی تکمیل کرتے ہوے ایک قاضی وتین نائبین قاضی کی منظوری عطاکردی تھی ان میں صدر قاضی حضرت مولانا مفتی عابدحسین نوری مصباحی نے مولانامفتی محمد پرویز عالم مصباحی امام وخطیب جامع مسجدمدھوپور کو قاضئ شریعت اور مولانامفتی محمد نصاب خان مصباحی، مولانا محمد اجمل نوری مدرسہ سراج الاسلام اور مولانامفتی محمد مبشرالاسلام کو نائیبین قاضی کی حیثیت سے حلف دلایاقاضیوں کی حلف برداری تقریب پرتنویر کا استقبال علماء کرام وعامۃ المسلمین نے نعرہاے تکبیرورسالت سے کیا، چیف قاضئ شریعت نے قاضیوں کوتقرری نامہ بھی عطاکیااور علماء کرام نے دستاربندی کی علامہ غلام رسول بلیاوی نے نومنتخب قاضیوں کو مبارکبادی دی ناظم اعلی نے امور دارالقضاء کی تکمیل فرمایا، جشن افتتاح دارالقضاء کو کامیاب کرنے میں مولاناغلام یاسین فیضی اور ان کے رفقاءعلماء کرام، مجلس منتظمہ کے صدرمبین احمد، سیکریٹری اصغرنظامی، ضیاءالحق ٹارجن، حاجی الطاف حسین وغیرھم نے اہم کردارنبھایا