Jharkhand News

دارالقضاادارہ شرعیہ جھارکھنڈ میں انتیس کی رویت کاثبوت شرعی گڑھواسےحاصل، 29 جون کواداکی جائیگی نمازعیدالاضحی ۔

Share the post

 

رانچی:- ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلی مولانا محمد قطب الدین رضوی نے کہاہے کہ مورخہ 19 جون 2023 مطابق 29 ذی قعدہ 1444 ہجری کو رانچی سمیت ریاست بھرمیں 65 سے زائد مقامات میں ماہ ذی الحجہ کاچاند دیکھنے کے اھتمام کیئے گئے تھے لیکن جھارکھنڈ میں اکثرمقامات میں ابرآلودرہنے کی وجہ سے چاندنظرنہیں آیاتاہم گڑھواضلع کے دھرکی اور میرال میں عام رویت کی اطلاع ملی جس کے بعد شرعی تقاضوں کی تکمیل کے لئے دارالقضاءادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے نائب قاضی مولانامفتی محمد اعجازحسین مصباحی علماء کرام کولیکر گڑھواپہونچے جہاں پر میرال ضلع گڑھوا کے گواہان مولوی الحاج غلام مصطفی، انصاراحمدانصاری اور دیگرگواہان نے نائب قاضی مولانامفتی اعجازحسین مصباحی، مولانامفتی ذاکرحسین مصباحی،مولاناشعیب اختراسماعیلی اور مولوی محمد زبیرعالم کی موجودگی میں مورخہ 19 جون 2023 بروز پیرکو بعدغروب آفتاب ماہ ذی الحجہ کاچاند اپنے سرکی آنکھوں سے دیکھنے کی شرعی شہادت پیش کی جسے قاضیان نے تسلیم کرلیابعدہ مکمل طور پر ثبوت شرعیہ حاصل ہونے کے بعد دارالقضاادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے قاضیان نے فیصلہ لیااور اعلان کیاکہ مورخہ 29 جون 2023 بروزجمعرات پورے جھارکھنڈ میں نہایت عقیدت واحترام کے ساتھ نمازعیدالاضحی اداکی جائیگی اور اللہ کی رضاکے لیئے صاحب استطاعت مسلمان قربانی پیش کرینگے، واضح ہوکہ دارالقضاادارہ شرعیہ جھارکھنڈ اسلامی مہینے کی ہرانتیس تاریخ کو رویت شرعی یاعدم رویت کی بنیاد پر شرعی فیصلہ لیتاہے اور اسلامی کلنڈرجاری کرتاہے چونکہ کسی بھی قاضی کو رویت کی خبرہونے کے بعد بغیرگواہان شرعی کے اعلان وفیصلہ لینے کااختیار شرعی طور پرنہیں ہے بایں وجہ الحمدلله دارالقضاادارہ شرعیہ جھارکھنڈ مکمل شرعی حکم کی پابندی اور تکمیل کے بعدہی فیصلہ لیتاہے اور اعلان کرتاہے، ناظم اعلیٰ نے کہاکہ ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے قاضیان شرعی بورڈ کے فیصلے کے مطابق پورے جھارکھنڈ کے لئے ہیں اس لیے ان کااعلان پورے جھارکھنڈ میں نافذالعمل ہوگاالبتہ گرکوئ دوسرے قاضی یاامام شرعی ثبوت حاصل کرنا چاہیں تو دارالقضاادارہ شرعیہ جھارکھنڈ اسلامی مرکزھندپیڑھی رانچی میں دوعادل متشرع حضرات کو بھیج کر ثبوت شرعی بطور کتاب القاضی الی القاضی حاصل کرسکتے ہیں

محمد قطب الدین رضوی
6202583475

Leave a Response