نئے وقف قانون کے خلاف ریاست گیر احتجاج اور بیداری مہم چلانے کا عہد وپیمان


مارچ کو باغیانہ کردارانجام دینے والوں کے خلاف سخت اقدامات کی ضرورت* ۔
امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ کی مجلس شوریٰ میں اراکین و مدعوئین کامتفقہ فیصلہ
(پھلواری شریف پٹنہ )امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ ،جھارکھنڈومغربی بنگال کی مجلس شوریٰ کا ایک اہم ہنگامی اجلا س 13 اپریل 2025 روز اتوا ربوقت 10 بجے دن مرکزی دفتر امارت شرعیہ کے پرشکوہ کانفرنس ھال میں زیر صدارت مفکر ملت امیر شریعت حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی صاحب منعقد ہوا،جس میں اراکین شوریٰ ،مندوبین،علماء،ائمہ ،سیاسی ،سماجی خدمت گار ،ڈاکٹر ،قانون داں،انجینئر وپروفیسر سمیت ڈھائی سو سے زیادہ بہاراڈیشہ ،جھارکھنڈ ومغربی بنگال کےاصحاب فکرو دانش نے شرکت کی اور نئے وقف قانون کے خلاف رد عمل کااظہار کرتے ہوئے اس قانون کو خارج کرنے کا مطالبہ کیا ،اور یہ طے کیاکہ ضلعی سطح سے بلاک ،اور گاؤں تک اس قانون کے خلاف عوامی بیداری لانے کی تحریک چلائی جائے ؛کیونکہ یہ قانون NRC،CAA سے بھی زیادہ خطرناک ہے ،ا سکے ذریعہ حکومت موقوفہ جائدادوں کو ہڑپنے کی کوشش کررہی ہے،جس کو کوئی مسلمان برداشت نہیں کرے گا،اس لئے ہم لوگ اس قانون کے خلاف اس وقت تک تحریک چلاتے رہیں گے جب تک حکومت متنازعہ وقف قانو ن کو واپس نہیں لے لیتی اس سلسلے میں مجلس شوریٰ حضرت امیرشریعت کو مجاز گردانتی ہے کہ وقف بچاؤ مہم کے نقشہ کار کے تعلق سے جو بھی خاکہ مرتب فرمائیں گے ہم سب اس پر عمل پیرا ہونگے۔
مجلس شوریٰ کے اجلاس میں 29 مارچ کو پولیس دستہ کی نگرانی میں جن باغیوں نے امارت شرعیہ کی عظمت ووقار کو مجروح کرنے کی سازشیں کیں ان کی اس حرکت پر شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ،اور ا ن میں ایسے اصحاب جو امارت شرعیہ کے کسی بھی مجلس کے رکن ہیں ان کی رکنیت منسوخ کئے جانے کے فیصلے کی تائید و توثیق کی جاتی ہے،مجلس شوریٰ کی اس میٹنگ میں حضرت امیر شریعت نے وقف قانون 2025کی مختلف دفعات کا تجزیاتی مطالعہ پیش کرتے ہوئے فرمایاکہ اس قانون کے اکثر دفعات دستور ہندکے بنیادی حقوق ،سماجی ہم آہنگی ،اور سپریم کورٹ کے مختلف فیصلوں کے متصادم ہے،اس سے ملک میں انارکی پھیلے گی انہوں نے کہاکہ بہت سے لوگوں نے اس قانون کامطالعہ نہیں کیاہے،جس کی وجہ سے بعض سیکولرپارٹیوں اور میڈیاکے ذریعہ پھیلائی جانے والی غلط فہمیوں کے شکارہورہے ہیں ورنہ حقیقت واقعہ یہ ہے کہ یہ قانون ملک کے بنیادی ڈھانچوں کو کمزور کرنے والا اور مسلمانو ں کی مذہبی و تہذیبی سرمایہ کو ختم کرنے والاہے ۔
امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ کے نائب امیر شریعت حضرت مولانا محمد شمشاد رحمانی قاسمی صاحب نے ملت کے اندرانتشار پھیلانے والوں سے ہوشیاررہنے اور اپنی صفوں میں اتحاد پیداکرنے پر زور دیاانہوں نے انتخاب امیر سے لیکر اب تک کی ملی ورفاہی خدمات کاسرسری خاکہ بھی پیش کیا اورکہاکہ بیت المال کے حسابات صاف و شفاف ہیں،ان پر کسی طرح کاشک وشبہ نہیں کیاجاسکتاہےپانچ کروڑ سے بارہ کروڑتک کا بجٹ سے ہی ظاہر ہوتاہے کہ امارت شرعیہ ترقی کی شاہ راہ پر گامزن ہےاس کو مزید قوت بخشنے کی ضرورت ہے۔
امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈکے قائم مقام ناظم مولانامفتی محمد سعید الرحمن قاسمی نے وقف ترمیمی بل سے ایکٹ بننے تک امارت شرعیہ کی تاریخ ساز سرگرمیوں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا،نیز 29 مارچ 2025 کے سانحہ کی منظر کشی کرتے ہوئے اراکین ومندوبین کرام کو حقیقت حال سے واقف کرایاجس پر ارکین کو دلی صدمہ پہنچااور ان لوگوں نے ایسے بے مروت لوگوں کا سماجی بائیکاٹ تک کرنےکا مشورہ دیا۔
مجلس شوریٰ کے اس اجلا س میں جناب جاوید اقبال ایڈوکیٹ پٹنہ ،مولانا محمد مشیرالدین قاسمی مونگیر ،مولانا محمد آفتاب عالم ندوی دھنباد ،مولانا مفتی محمد خالد حسین نیموی بیگوسرائے ،جناب محمد عارف انصاری صاحب پٹنہ ،مولانا محمد اعجاز احمد سابق چیئر مین بہارمدرسہ بورڈ،مولانا مفتی توحید مظاہری دربھنگہ ،مولانامفتی وصی احمد قاسمی نائب قاضی شریعت امارت شرعیہ،مفتی محمدثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ ،قاضی شریعت امارت شرعیہ مولانامحمدانظار عالم قاسمی ،مفتی سہیل اختر قاسمی نائب قاضی شریعت امارت شرعیہ،مولانا احمد حسین قاسمی صاحب ،مولانا قمر انیس صاحب ،جناب ایس ایم شرف صاحب بہارشریف،جناب عبدالوہاب انصاری ریٹائرڈاے ڈی ایم،جناب مسیح الدین صاحب نوادہ،مولانا صبغۃاللہ صاحب کٹک ،مولانا احسان الحق صاحب رہتاس ،جناب محمد کوثرصاحب پٹنہ، مولانامحمدابوالکلام شمسی قاسمی صاحب پٹنہ،مولانا اکرام الحق صاحب جھارکھنڈ،جناب محمد ظفر چودھری صاحب سہرسہ ،حاجی محمد پرویز صدیقی علیگ ،جناب محمد آفتاب عالم صاحب چیئرمین نگرپریشدپھلواری شریف،مولانا انصاراللہ قاسمی صاحب رانچی ،مولانا غلام اکبرقاسمی امام وخطیب مسجد مراد پور پٹنہ ،مولانا عظیم الدین رحمانی پٹنہ،مفتی ریاض احمد قاسمی مونگیر،جناب منصور علی انصاری پھلواری شریف،جناب محمد اشتیاق صاحب پھلواری شریف،جناب عبداللہ صاحب پٹنہ ،جناب ذاکر بلیغ ایڈوکیٹ مغربی چمپارن،جناب فرید الدین رحمانی مظفرپور،مولاناعبدالسبحان صاحب دہلی ،مولانا ضمیرالدین صاحب کلکتہ عطاءالرحمن صاحب جھارکھنڈ،علی امام صاحب کلکتہ وغیرھم کے علاوہ متعدداراکین شہری مندوبین اورمختلف ریاست واضلاع سےسرکردہ شخصیات نے قیمتی آراء پیش کیں،پھر مجلس کے شرکاء نے جمہوری طریقے سے نئے وقف قانون کے خلاف ہر سطح سے تحریک چلانے اور 29 مارچ 2025 کو باغیانہ کردار انجام دینے والے اصحاب کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیااور کہاکہ جو لوگ ملت کے اندر انتشارپھیلارہے ہیں انہیں ہرگز نہ بخشاجائے ان پر ہر طرح کی کارروائی کی جائے،اس موقع پر شرکاء نے موجودہ امیر شریعت حضرت مولانا احمدولی فیصل رحمانی صاحب کی امارت وقیادت میں کاروان امارت کو آگے بڑھانے کا عہدوپیمان بھی کیا ۔
مجلس شوری کے اس اجلاس کی نظامت مولانا مفتی محمد سہراب ندوی نائب ناظم امارت شرعیہ نے بحسن وخوبی انجام دی،انہوں نے اجلاس کے ایجنڈوں پر اپنی صائب رائے بھی دی،جس کو تجویز کا حصہ قرار دیاگیا ،اجلاس کاآغاز مولانا مفتی محمد مجیب الرحمن صاحب بھاگلپوری کی تلاوت کلام پاک سے ہوا ،رسالت مآب ﷺ کی شان میں نذرانہ عقیدت مولانامحمد شمیم اکرم رحمانی نے پیش کی اور اخیر میں یہ مجلس 2 بجے دن حضرت امیرشریعت کی دعاپر اختتام پذیر ہوئی۔
