آفاقی اور ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے علامہ ارشدالقادری۔علامہ غلام رسول بلیاوی،
جمیعت القریش پنچایت گدڑی رانچی کے زیرنگرانی تاریخ ساز قائداہل سنت کانفرنس کامرانی کے ساتھ اختتام پزیر۔
رانچی:- عالم اسلام کی عبقری شخصیت، رئیس القلم بانئ مساجدومدارس کثیرہ نمونہ سلف صالحین شریعت وطریقت کے پاسبان قائداہل سنت حضرت علامہ ارشدالقادری علیہ الرحمۃ، والرضوان کے 23 ویں عرس پاک کی مناسبت سے مورخہ 22/ اگست 2024 بروزجمعرات بعد نماز عشاء ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کی سرپرستی، سنی بریلوی سنٹرل کمیٹی رانچی کے زیراھتمام ،علماء اہل سنت کی قیادت اور جمیت القریش پنچایت گدڑی قریشی محلہ رانچی کی نگرانی میں مسجدرضا گدڑی میں تاریخ ساز “قائداہل سنت کانفرنس” کاانعقاد کیا گیا جس کاآغازقرآن مقدس کی تلاوت سے ہوااور مداحان رسول انام نے گلہاے نعت ومنقبت خوب خوب پیش کیا، اجلاس کی صدارت محبوب العلماء حضرت مولانا حافظ ڈاکٹرتاج الدین رضوی خطیب وامام مسجدرضانے فرمائ، قیادت ونیابت پیرطریقت حضرت مولاناالحاج سیدشاہ علقمہ شبلی قادری ابوالعلائ نے کی، کانفرنس میں شہرواطراف سے کافی تعدادمیں علماء کرام، ائمہ مساجد، عمائدین ملت اور عامۃ المسلمین نے شرکت فرمائی، کانفرسن کے مہمان خصوصی عطاے قائداہل سنت، فیضان حضور مفتئ، اعظم ھند شیرھندوستان خطیب الھندغازئ ملت حضرت علامہ ومولاناغلام رسول بلیاوی سابق ممبرآف پارلیامنٹ صدرمرکزی ادارہ شرعیہ نے نکات آفریں نورانی وعرفانی خطاب نایاب میں فرمایاکہ مذہب اسلام پوری کائینات کے لیئے نظام حیات ہے اور پیغمبراعظم خاتم المرسلین حضوراکرم حناب محمدرسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے اسوہ مبارکہ کی روشنی میں زندگی گزارکر اہل دنیااصل کامیابی کی منزل پاسکتے ہیں، حضورغازئ ملت نے فرمایاکہ اللہ رب العزت قادرمطلق ہے جس نے لفظ کن سے کائینات کی تخلیق فرمائ اور دنیاکو رشدوھدایت پہونچانے کے لیئے انبیاءکرام کو مبعوث فرمایااور رسول گرامی صلی اللہ علیہ وسلم کو امام الانبیاء بنایاجس رسول ہاشمی کی حدیث مبارکہ ہے کہ علماء وارثین انبیاءہیں ،وہی علماء وارثین انبیاء میں سے ہیں جن کے احوال واقوال اسوہ حسنہ کی روشنی میں ہواور عقائدحسنہ کے خوگرہوں، غازئ ملت علامہ غلام رسول بلیاوی نے ایساپرمغزخطاب فرمایاکہ کانفرنس میں شریک علماء، خطباء، شعراء اور جم غفیرسامین جھوم اٹھے نعرہاے تکبیرورسالت سے فضاگونجتی رہی، دوران خطاب غازئ ملت نے کہاکہ وراثت سیدالمرسلین صلی اللہ علیہ وسلم کی نہروں سے جاری ماہ ونجوم کے چمکتے درہ نایاب کانام قائداہل سنت علامہ ارشدالقادری ہے جن کے خدمات نصف صدی سے زائد عرصہ پرمحیط ہیں آپ نے فرمایاعلامہ ارشدالقادری قدس سرہ آفاقی اور ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے جنہوں نے زلزلہ، زیروزبرتصنیف فرماکر اسلام کے اصل موقف کو آئینے کی طرح واضح کردیااور فرزندان توحیدکے ڈگمگاتے ایمانے حرارت کوجلاء بخشی، علامہ بلیاوی نے عامۃ المسلمین اورخواص سے بھی کہاکہ ذات پات اور برادری کی دیواروں کو منہدم کر قوم کی نسلوں کے بہتر مستقبل کوسنوارنے میں اہم کردار نبھائیں، کانفرنس کو حضرت مولانا سید شاہ علقمہ شبلی قادری، حضرت مولانامحمدقطب الدین رضوی، حضرت مولانا احمد القادری، حضرت مولاناڈاکٹرتاج الدین رضوی وغیرہم نے بھی خطاب فرمایااور ملک کے مشہور ومعروف شاعر جناب الحاج دلکش رانچوی، جناب زمزم فتحپوری، جناب امجدرضاامجد، مولاناشیرمحمدقادری، تابع شیداپلاموی، عبالمبین نازش، شاداب منظرنے مخصوص لب ولہجہ میں نعت ومنقبت پیش کیاجس سے سامعین میں روحانی وجدطاری ہوگئ، کانفرنس کی نظامت قاری مجیب الرحمن رضوی، ریحان رضا نے کیاصلوۃ وسلام اور قل شریف پر کانفرنس اختتام پزیرہوئ صدراجلاس حضرت مولاناڈاکٹرتاج الدین رضوی نے رقت آمیزدعافرمائ،دریں اثناء حضرت مولانا عبداللہ احقرالقادری کی تصنیف جام غوث الوری دیوان کی رونمائ ہوئ جسے مولانا ڈاکٹر سید علی نے ترتیب دیاہے، اس بیچ مفکرملت علامہ قطب الدین رضوی نے کہاہے کہ رئیس القلم علامہ ارشدالقادری نے ہندوستان میں سینکڑوں تعلیمی مرکزقائم کیئے اور یوروپ وایشیاء، افریقہ، امریکہ، آسٹریلیاءاور دیگرممالک میں ہندوستان کانام روشن کیااس لیئے انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیئے بھارت رتن ایوارڈ دیا جانا چاہیئے، ادارہ شرعیہ اور جانشین قائداہل سنت نے جھارکھنڈ میں قادری یونیورسیٹی کے قیام کی پہل کردیاہے، کانفرنس کوکامیاب بنانے کے لیئے جہاں علماء کرام نے مثبت پہل کی وہیں جمیت القریش پنچایت کے ذمہ داروں اور گدڑی قریشی محلہ کے جملہ افراد نے اہم کردار نبھایا، کانفرنس میں ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلی مولانا محمد قطب الدین رضوی،مولاناعبدالمبین رضوی ڈمری، مولاناڈاکٹرتاج الدین رضوی، مولاناسیدشاہ علقمہ شبلی قادری، قاری محمد ایوب رضوی، مولانامفتی اعجازحسین مصباحی، شہرقاضی مولانامسعود فریدی، مولاناعابدرضافیضی، مولانامفتی جمیل احمدمصباحی، مولاناغلام فاروق مصباحی، مولانامحمدعرفان احمدمصباحی، قاری آفتاب ضیاء، مولاناعباس رضوی، مولانا عبدالسلام، قاری نورعالم، مولانانظام الدین مصباحی، قاری شوکت برکاتی، مولاناعاقب جاویدمصباحی، مولاناشمشادمصباحی، مولاناڈاکٹرغلام حیدر، مولاناوارث جمال، مولانامنہاج الدین رضوی، مولاناغلام حسین، مولانامحمدصابررضاپھٹکل ٹولی، قاری محمد لقمان، حافظ ارشد، حافظ انوررضا، مولانامجیب اللہ مصباحی، مولاناصدام حسین، مولاناامیرالحسن، مولانااسرار، قاری طالب رضاوارثی، حافظ عارف رضا، قاری نصراللہ، قاری عبداللہ خان، قاری منہاج رضا، عقیل الرحمن، محمد اسلام،خورشیداختر، محمدظفر، اقبال اختر، سرفرازقریشی، پپوقریشی، حافظ کامران، مولاناشمیم کے علاوہ سیکڑوں عمائدین ملت شریک ہوے