وقف ایکٹ 2025 ہندوستانی آئین کی روح اور اقلیتوں کے حقوق کے سراسر منافی ہے.مفتی محمد فخرالدین قاسمی


ہریہرپور پرولیا مغربی بنگال میں کالا قانون کے خلاف بڑا احتجاج.
پرولیا:5/ مئی 2025 (پریس ریلیز) آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی تجویز اور امیر شریعت بہار، اڑیسہ، جھارکھنڈ و مغربی بنگال حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی دامت برکاتہم، سجادہ نشین خانقاہ رحمانی مونگیر کی ہدایت پر، امارت شرعیہ اور تمام ملی جماعتوں کے اتحاد سے ٹاور میدان، ہریہر پور، ضلع پرولیا، مغربی بنگال میں سماج کلیان سمیتی کے زیر اہتمام وقف ایکٹ 2025 کے خلاف عظیم الشان احتجاجی اجلاس منعقد ہوا۔ دارالقضاء امارت شرعیہ چونا بھٹی، پرولیا کے قاضی شریعت مفتی محمد فخرالدین قاسمی نے نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے کہا کہ یہ قانون اقلیتوں کی مذہبی آزادی پر حملہ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ احتجاج آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور امارت شرعیہ کی ملک گیر مہم کا حصہ ہے۔ تمام ملت سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنی قیادت کے تحت متحد ہوکر اس قانون کی واپسی کے لیے پرامن جدوجہد جاری رکھیں۔، اور ہمیں ملی قیادت کے ساتھ جڑ کر مسلسل پرامن جدوجہد کرنی ہے، اجلاس کے صدر مولانا محمد مقبول صاحب نے کہا کہ آج اتحاد، یکجہتی اور جانثاری کا وقت ہے۔ ہمیں اپنی قیادت پر اعتماد رکھتے ہوئے اس ظالمانہ قانون کے خلاف سینہ سپر ہونا ہوگا
مولانا محمد افاض اللہ صاحب قاسمی، صدر جمیعۃ علماء پرولیا نے کہا کہ یہ صرف وقف کا مسئلہ نہیں بلکہ ہماری تہذیب، عبادات اور مذہبی شناخت کا سوال ہے،مولانا محمد ہاشم صاحب قاسمی سکریٹری جمیعۃ علماء پرولیا نے کہا کہ ہمیں گاؤں گاؤں، شہر شہر اس قانون کے خلاف آواز بلند کرنی ہوگی تاکہ حکومت اس کالے قانون کو واپس لے۔مولانا محمد عباس صاحب، سکریٹری امام و مؤذن ایسوسی ایشن پرولیا نے کہا کہ مسجد، مدرسہ، قبرستان کی حفاظت ایمان کا تقاضا ہے، ہمیں خاموش نہیں بیٹھنا چاہیے۔قاری محمد ذاکر حسین صاحب قاسمی نے کہا کہ وقف ایکٹ کی ترمیم دراصل اقلیتوں کی جڑ کاٹنے کی سازش ہے، ہمیں متحد ہوکر اس کا جواب دینا ہے،قاری محمد قمرالاسلام صاحب نے کہا کہ قرآن ہمیں ظلم کے خلاف کھڑے ہونے کا حکم دیتا ہے، یہی وقت ہے اس پیغام پر عمل کا، مولانا عبدالستار صاحب قاسمی، ریٹائرڈ ہائی مدرسہ نے کہا کہ ہمیں اپنے بچوں کو بیدار کرنا ہے تاکہ وہ اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے کھڑے ہو سکیں۔حاجی اقرار صاحب، کارگزار صدر سماج کلیان سمیتی نے کہا کہ یہ تحریک نہ صرف مسلمانوں کی بلکہ ہر حق پسند ہندوستانی کی تحریک ہے۔معروف سماجی وسیاسی شخصیت رہنما شیخ حسیب الرحمن صاحب نے کہا ملک کا آئین ہمیں حق دیتا ہے، اب وقت ہے کہ ہم ان حقوق کے تحفظ کے لیے ہر پرامن راستہ اپنائیں، آج اگر ہم خاموش رہے تو کل ہمارے بچوں کے لیے کچھ بھی باقی نہیں بچے گا، ساجد قاضی، ڈاکٹر اشرف خان، چیئرمین سماج کلیان سمیتی،محمد فیاض صاحب،کارگزار سیکرٹری سماج کلیان سمیتی نے اس کالے قانون کی واپسی کا مطالبہ کیا۔آغاز اجلاس قاری محمد قمرالاسلام صاحب، امام و خطیب، مسجد عمارکی تلاوت اور حافظ محمد ناصرالدین صاحب، نائب امام، جامع مسجد ہریہر پور کی نعت پاک سے ہوا، جناب مولانا محمد افاض اللہ صاحب قاسمی کی رقت آمیز دعاء پر اجلاس کا اختتام ہوا
سماج کلیان سمیتی کے تمام ممبران
قاری وصی اللہ، حافظ امام الدین، حافظ محمد فرید،
حافظ نعمت اللہ، مولانا نجم الدین، حافظ عبدالرحیم، حافظ عبدالقادر، ہریہر پور کےعلاوہ،دیگر سماجی شخصیات نے اجلاس کو کامیاب بنانے میں نمایاں کردار ادا کیا۔
