All India NewsJharkhand NewsRanchi JharkhandRanchi Jharkhand News

دارالعلوم ندوۃ العلماء کے سالانہ امتحان میں شرکت کی لئے دارالعلوم اسلام نگر سے طلباء عالیہ اولی کی روانگی۔

Share the post

آج بتاریخ 2 فروری 2025 مطابق 3 شعبان 1446 بروز اتوار دارالعلوم اسلام نگر رانچی سے طلباء عالیہ اولی (عربی پنجم ) دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے سالانہ امتحان میں شریک ہونے کے لئے روانہ ہوچکے ہیں۔
روانگی سے قبل الوداعی پروگرام منعقد ہوا جس میں جانے والے طلباء نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا اور جونیئر طلباء نے ان کو خراج تحسین پیش کیا اور اساتذہ کرام نے طلباء کو اپنی نصیحتوں و دعاؤں سے نوازا۔ دوران گفتگو مولانا ضیاء الہدی اصلاحی نے اکبر الہٰ آبادی کے اس شعر کے ساتھ طلباء کو نصیحت کی ” تم شوق سے کالج میں پڑھو, پارک میں کھیلو۔ جائز ھے غباروں میں اڑو, چرخ پہ جھولوپر ایک سخن بند٥ عاجز کی رھے یاد۔ اللہ کو اور اپنی کی حقیقت کو نابھولو


۔انہوں نے مزید کہا کہ” ایک مقام کو چھوڑ کر دوسرے مقام کے طرف کوچ کرنا زندگی کا دستور ہے۔ ہمیں اس سے بہت کچھ سیکھنے ۔ سمجھنے اور حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے۔ بلند حوصلہ ۔عزم و ارادہ اور بلند نظری پیدا ہوتی ہے اور انسان دنیا کا مشاہدہ کرتا ہے اور یہ تمام چیزیں اس کی شخصیت کو سجاتی اور سنوارتی ہے ” مہمان خصوصی پروفیسر جناب سیف اللہ خالدی ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ اوشا مارٹن ینورسٹی رانچی نے خطاب کرتے ہوۓ کہا کہ ” آج کے زمانے میں مدارس کے طلباء کو اسلامیات کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم سے آشنا ہونا لازم ہے۔ آج دین کی دعوت دینے کے لئے اردو ۔ عربی۔ اور ہندی کے ساتھ ساتھ انگلش زبان کا جاننا ۔ کمیونیکیشن اسکیل ( comunication skills ) کا بہتر ہونا نہایت ضروری ہے۔”


اس موقع پر سالانہ ثقافتی پروگراموں میں کامیاب ہونے والے پندرہ طلبہ کے درمیان ان کی حوصلہ افزائی کے لئےانعامات بھی تقسیم کئے گئے۔۔
واضح رہے کہ دارالعلوم اسلام نگر رانچی سے محض بیس کیلو میٹر دور جاڑی ۔ بناپیڑھی دونوں گاؤں کے درمیان آباد ایک وسیع و عریض اقامتی دینی ادارہ ہے۔ اس کی بنیاد مولانا عبدالرحمن کامی مرحوم نے 1960 میں رکھی تھی ۔اس وقت یہ درسگاہ اسلامی کے نام سے جانا جاتا تھا۔ بعد میں مولانا انیس الرحمن صاحب قاسمی بھاگلپوری نے اس کا نام تبدیل کرکے دارالعلوم رکھا۔ یہاں کے نصاب میں شروع سے ہی دینیات کے ساتھ انگریزی ۔ہندی۔حساب۔ سائنس اور جنرل نالج وغیرہ کو شامل کیا گیا تھا۔١٩٩٥عیسوی میں دارالعلوم اسلام نگر ہندوستان کے مشہور و معروف ادارہ دارالعلوم ندوۃ العلماء سے ملحق ہوا۔ تب سے لے کر آج تک ہر سال طلباء کی کثیر تعداد عالیہ اولی (عربی پنجم) کی تعلیم مکمل کرکے ڈائریکٹ ندوۃ العلماء سالانہ امتحان میں شرکت کے لیے جاتی ہے ۔ اور الحمد للہ تمام طلباء اچھے نمبرات سے کامیاب بھی ہوتے ہیں۔ دارالعلوم اسلام نگر کا اس سلسلے میں بہتر رکارڈ رہا ہے ۔ یہاں کی معیاری تعلیم۔ تربیت کا انوکھا انداز ۔ وسیع و عریض دارالاقامہ و صاف شفاف کھلی فضا لوگوں کو بہت پسند آتی ہے۔ طلباء شوق سے یہاں تعلیم حاصل کرنے کے لیۓ آتے ہیں۔ پورے جھارکھنڈ میں ندوۃ العلماء کے نصاب کے مطابق عالیہ اولی تک کی تعلیم فراہم کرنے والا یہ واحد ادارہ ہے۔ جو دینی و عصری دونوں تعلیم کا حسین سنگم ہے۔ دارالعلوم کے موجودہ ناظم مولانا ضیاء الہدی صاحب اصلاحی کے زیر انتظام یہ اداره تعلیمی ۔ تربیتی۔ ثقافتی ۔ اقتصادی اور تعمیری اعتبار سے مسلسل ترقی کر رہا ہے ۔ آپ بھی اپنے نو نہالوں کی بہتر تعلیم و تربیت اور روشن مستقبل کے لئے یہاں پر داخلہ کرائیں ۔
طلباء کی روانگی کے موقع پر ان کو الوداع کہنے کے لئے ناظم دارالعلوم اسلام نگر مولانا ضیاء الہدی صاحب اصلاحی ۔ صدر مدرس مولانا جمشید عالم ندوی ۔ جامعۃ المسلمات کے استاد و انچارج مولانا عبدالجبار صاحب قاسمی۔ مجلس علماء جھارکھنڈ کے صدر مولانا صابر حسین مظاہری ۔ جنرل سکریٹری مولانا طلحہ ندوی ۔ کلیة البنات پرہے پاٹ کے استاد مولانا خورشید عالم ندوی ۔ اوشا مارٹن ینورسٹی رانچی کے HOD جناب سیف اللہ خالدی۔ جناب جاوید صاحب۔ جناب اختر صاحب ۔ جناب عندلیب شادامی۔ دارالعلوم کے مبلغ مولانا رضوان ندوی۔ مولانا صادق تحسین ندوی۔ مولانا عمر فاروق صاحب قاسمی۔ اور دارالعلوم اسلام نگر کے تمام اساتذہ و طلباء موجود تھے ۔
ناظم دارالعلوم مولانا ضیاء الہدی صاحب اصلاحی و اساتذہ کرام نے طلباء کو اپنی نصیحتوں اور دعاؤں کے ساتھ خیرآباد کہا وہیں جونئر طلباء نے نم آنکھوں سے اپنے سینئر دوستوں کو الوداع کہا ۔
جانے والے طلباء میں محمد انور چھتیس گڑھ۔۔ محمد مجیب الرحمٰن پنڈری رانچی۔ محمد فیصل انصاری چانہو رانچی۔ محمد فیصل تگرا رانچی ۔ محمد یاسر مانڈر رانچی ۔ محمد سہیل لوہردگا ۔ محمد باریک انصاری و محمد ظفر بناپیڑھی رانچی ۔ محمد عبد الرحمن کوڈرما۔ اور محمد صادق انصاری چترا سے تعلق رکھتے ہیں۔
۔

Leave a Response