All India NewsJharkhand NewsRanchi JharkhandRanchi Jharkhand News

ہم اپنے اسلاف کی شہادت کو کبھی بھلا سکتے نہیں ۔ 8 جنوری کو مرکزی و ریاستی حکومتوں سے

Share the post

تقریبات کا اہتمام کرنے کا نصیر افسر کا پرزور مطالبہ ۔

رانچی ۔ پی آر ۔
ہندوستان میں غاصبانہ طور پر قابض انگریزی حکومت کے خلاف 1857 کے غدر سے قبل جھارکھنڈ کے دو سورما شہید شیخ بخاری عرف بھکاری و ٹکیت امراؤ سنگھ نے اپنے علاقے میں انگریزی فوجوں کے دانت کھٹے کر رکھے تھے ۔ انگریزی حکومت سے ٹکرانے والے یہ دو نڈر جانباز نے انگریزی حکومت کی نیند حرام کر رکھی تھی ۔ ان دونوں جانباز کا بس ایک ہی مشن تھا کہ کیسے انگریزوں کی ظالم حکومت سے اپنے ملک ہندوستان کو پاک و صاف کیا جائے ۔ ان دونوں نے اپنے ساتھیوں کو لے کر ایک چھوٹی سی فوج تیار کر رکھی تھی ۔ لیکن ایک ایسا وقت آیا کہ یہ دونوں جاباز 6 جنوری 1856 ء کو گرفتار کر لیے گئے 7 جنوری 1856ء کو ظالم انگریزی حکومت نے انہیں پھانسی کی سزا سنائی اور آخر کار 8 جنوری 1856 ء کو چٹو پالی گھاٹی کے ایک برگد کے پیڑ پر انہیں پھانسی پر لٹکا دیا ۔ شہید شیخ بھکاری کی لاش تین دنوں تک برگد کے پیڑ سے لٹکتی رہی ۔ گاؤں والوں نے حکومت کے خوف سے ان کی لاش کے قریب جانے سے بھی خوف کھاتے رہے ۔ یہ تھی شیخ بھکاری اور ٹکیت امراؤ سنگھ کا اپنے ملک سے والہانہ محبت اور جذبہ قربانی ۔ کیا ہم اپنے اسلاف کی ان قربانیوں کو کبھی بھلا سکتے ہیں جنہوں نے ملک کی آزادی کی خاطر ہنستے ہنستے پھانسی پر لٹکنا منظور کیا لیکن اپنے سر کو انگریزی حکومت کے سامنے کبھی جھکنے نہیں دیا ۔ یہ حقیقت ہے کہ ہندو مسلم اور سکھ اپنے ملک کی آزادی کی خاطر متحد ہو کر رہے اور وقت آنے پر اپنی قیمتی جانوں کی قربانی بھی دی ۔ کیا ہمیں یہ زیب دیتا ہے کہ ہم اپنے اسلاف کی قربانیوں کو نظر انداز کریں اور ان کے شہید ہونے کی تاریخ کو ہم بھول جائیں ۔ ایسا ہرگز نہیں ہو سکتا ۔ جھارکھنڈ کے جانے من شاعر ، مضمون نگار ، ماہر تعلیم و سماجی خدمت گار جناب نصیر افسر صاحب نے مرکزی و ریاستی حکومتوں سے یہ پرزور مطالبہ کیا ہے کہ جھارکھنڈ کے ان شہداء کو یاد کر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ہر سال 8 جنوری کو سرکاری طور پر یوم شہادت کی تقریبات منانے کا اہتمام کرے ۔ تمام اسکولوں ، کالجوں یونیورسٹیوں و سرکاری دفاتر میں 8 جنوری کو شہید شیخ بھکاری و ٹکیت امراؤ سنگھ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے لازمی طور پر تقریبات کا اہتمام کرے تاکہ آج کی نئی نسل کو ان جانباز شہداء کے کارناموں سے روشناس کرایا جا سکے ۔ یہ ضروری ہے کہ ملک کی آزادی کی خاطر شہید ہونے والے تمام جا بازوں کی تقریبات منانے میں کوئی بھید بھاؤ نہ کیا جائے اس لیے کہ تمام شہداء نے ملک کی ازادی کی خاطر اپنے خون بہائے ہیں ۔ ایسا نہیں ہے کہ کسی نے خون بہایا ہو اور کسی نے پانی ۔ سبھی شہداء کا مان سمان برابر ہونا چاہیے ۔

Leave a Response