جامعہ ام سلمہ میں حضرت مولانا سفیان صاحب قاسمی کی تشریف آوری ،،،
گزشتہ پیر کاد ن جامعہ ام سلمہ دھنباد جھارکھنڈ کیلئے ایک تاریخی دن تھا کہ اس دن 1857کے پر آشوب ماحول میں مایوسی و مصائب وآلام میں ڈوبی ملت اسلامیۂ کو حوصلہ دینے والے ، مستقبل کی تعمیر کی راہ دکھانے والے روشن ضمیر امام انقلاب حجہ الاسلام مولانا قاسم نانوتوی کے پوتے و چشم وچراغ مولانا سفیان صاحب قاسمی مہتمم دارالعلوم دیوبند وقف نے جامعہ کو اپنی تشریف آوری سے بقعۂ نور بنادیا ، مولانا موصوف نے طالبات سے تلاوت کلام پاک ، نعت شریف ،جامعہ کا ترانہ ، کلام اقبال ، اردو اور انگریزی تقریریں سنکر خوشی کا اظہار کیا ، جامعہ ام سلمہ کے ناظم مولانا آفتاب عالم ندوی نے جامعہ کے قیام اور اسکی ستائیس سالہ تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا 1996میں جب اسکی بنیاد رکھی گئ تھی گیا سے کلکتہ تک لڑکیوں کیلئے ایک بھی رہائشی ادارہ نہیں تھا ،آج الحمدللہ خاص لڑکیوں کیلئے بہت سے ادارے قائم ہوچکے ہیں ، ندوی صاحب نے سلسلۂ کلام جاری رکھتے ھوئے کہا کہ جامعہ ام سلمہ میں قرآن حدیث ، عربی گرامر وزبان وادب ، ترجمۂ قرآن ، اسلامی قانون وغیرہ کے ساتھ میٹرک تک باقاعدہ عصری تعلیم سے بھی ملت کی بیٹیوں کو آراستہ کیا جاتا ھے ، فوکس اگرچہ دینیات پر رہتا ہے
لیکن سترہ سال سے جب سے جھارکھنڈ سرکار سے میٹرک کی منظوری ملی ہے مسلسل رزلٹ سوفیصد ھے ، اسکی وجہ سے جامعہ کو حکومت ایوارڈ بھی دیتی ھے ، مہمان عالی وقار دارالعلوم دیوبند وقف کے مہتمم ذی شان مولانا سفیان صاحب قاسمی نے اپنے قیمتی خطاب میں انسان کی تخلیق کےمقصد ، اور اسے جاننے کے ذریعہ پر روشنی ڈالتے ھوئے فرمایا ، علم صحیح کے بغیر ھم نہ یہ جان سکتے ہیں کہ ھم اس دنیا میں کیوں آئے ہیں اور اس دنیا کے بعد کیا ہونا ہے ، ھمارا خالق ہم سے کیا چاہتا ہے ، وہ کن چیزوں سے خوش اور کن چیزوں سے ناراض ھو تا ھے ، ہمیں خاندان اور سماج کو استوار کن بنیادوں پر کرنا ھے ، ایک دوسرے کے حقوق کیا ہیں ، قرآن ،حدیث یعنی پورے دین کا خلاصہ صرف تین لفظوں میں ہے ، عبادت خدا کی ، اطاعت رسول خدا کی ، اور خدمت خلق خدا کی ، اور ان تمام چیزوں کیلئے علم صحیح کی ضرورت ھے اور علم نبوت کے حصول کیلئے ادب ، اساتذہ استانیوں ، کتابوں اور وسائل علم کا ادب شرط ہے، علم کا سرچشمہ اللہ کی ذات ہے ، علم ایک نور ھے ، اسلئے معصیتوں اور برائیوں سے بچنا ضروری ھے ، معصیت تاریکی ھے ، علم نور ہے ،دونوں ایک ساتھ جمع نہیں ہوسکتے ، مولانا قاسمی صاحب نے جامعہ کے بانی وناظم مولانا آفتاب عالم ندوی اور جملہ اسٹاف کی خدمات کو سراہتے ھوئے فرمایا ، طالبات سے جوکچھ سنا اور جو نظم ونسق یہا ں دیکھا اس سے دلی مسرت ہوئی ، پروگرام میں مولانا کے شاگرد و رفیق سفر مولانا عامر ظفر قاسمی ، قاضئ امارت شرعیہ مفتی شاھد صاحب قاسمی ، مسجد خیر النساء کے پانچ روزہ پروگرام کے روح رواں مولانا افروز صاحب ندوی اور مولانا شاہکار قاسمی کے علاوہ متعدد اہل علم ودانش موجود تھے ، مولانا آفتاب ندوی کے شکریئے اور مہمان گرامی مولانا سفیان صاحب دامت برکاتہم کی دعاء پر اس مبارک پروگرام کا اختتام ہوا ،