عالمی اتحاد کی آہنی دیوار انقلاب رضاکے بغیرممکن نہیں : مولاناغلام رسول بلیاوی
صراط عشق مصطفی پر ثبات قدم کامظاہرہ کامیابی کی ضمانت ہے :قاضئ القضاۃ فی الھند
ادارہ شرعیہ کی کنزالایمان کانفرنس میں 9/مفتیان کرام 9/فضلاء اور 30حفاظ قرآن کی ہوئ دستاربندی،کانفرنس سے پیران طریقت،مشائخ،خطباء اورعلمائے کرام کے ہوئے بیانات،جانشین تاج الشریعہ کاہوا انقلابی خطاب،کثیرتعدادمیں فرزندان توحیدنے کی شرکت
پٹنہ (خصوصی نمائندہ)
مورخہ: 22 فروری 2023
مرتب شدہ پروگرام کے مطابق سال گزشتہ کی طرح امسال بھی 20/فروری 2023 مطابق 9/ شعبان المعظم 1445ھ کومرکزی ادارہ شرعیہ پٹنہ بہارالہندکے زیراہتمام تربیت افتاء سے فارغ التحصیل 9/ مفتیان کرام ،مدرسہ شرعیہ سے فارغ التحصیل 30/حفاظ کرام اور 9/ عالم دین کی دستاربندی کے موقع سے تاریخ سازکنزالایمان کانفرنس وجشن دستارافتاء فضیلت وحفظ کاانعقادکیاگیاجس میں خصوصی طورپرجانشین حضورتاج الشریعہ،پیرطریقت،قاضی القضاة فی الہندحصرت علامہ مولانامفتی عسجدرضاخان صاحب قبلہ وپیرطریقت حضرت علامہ مفتی عاشق حسین کشمیری صاحب قبلہ جموکشمیرکی آمدہوئ اورمرکزی ادارہ شرعیہ کے صدر،غازی ملت حضرت علامہ مولاناغلام رسول بلیاوی سابق ممبرآف پارلیمنٹ کی سربراہی وقیادت میں ملک ہندوستان کے مشہورومعروف خطباء اورعلماء شعرا کی شرکت ہوئ۔پروگرام کے مطابق بعدنمازعصرادارہ شرعیہ کی جدیدبلڈنگ میں پرنور تقریب ختم بخاری شریف کااہتمام ہوا۔پیرطریقت سیدشاہ مصباح الحق عمادی،زیب سجادہ خانقاہ عمادیہ منگل تالاب نےصحیح البخاری کے آخری اسباق کادرس دے کرتکمیل بخاری کرائ اورتربیت افتاء وقضاکے فارغین علماء کوتکمیل درس افتاء ادارہ شرعیہ کےصدرمفتی استاذالعلمافقیہ حضرت علامہ مفتی محمدحسن رضانوری نےکرائ۔اورشب میں پرنوروپرکیف کنزالایمان کانفرنس و جشن دستارکاآغاز درگاہ شاہ ارزاں کے وسیع میدان میں ہوا.ملک کے مختلف حصوں سے تشریف لائے سجادگان،اسکالرز،مشائخین طریقت نے ضیائے معرفت سے وجودبخشا۔
درگاہ میدان میں منعقدہ کنزالایمان کانفرنس کے جم غفیر کو خطاب فرماتے ہوئے نبیرہ اعلی حضرت،جانشین حضورتاج الشریعہ،قاضی القضاة فی الہند شیخ الاسلام حضرت علامہ مفتی الشاہ حضورعسجدرضاخان صاحب قبلہ بریلی شریف نے ہزارہاہزارسامعین سےخطاب فرماتے ہوئے کہاکہ چودہویں صدی کے مجددسرکاراعلی حضرت نے پوری دنیامیں عشق رسول اورمحبت رسول کاجام پلایاہے۔انہوں نے کہاکہ صراط عشق مصطفی پرثبات قدم کامظاہرہ ہی کامیابی کی ضمانت ہےہمیشہ بزرگوں نےاس عشق پرگامزن رہتے ہوئے اہل دنیا کی رہنمائ فرمائ ہے۔حضورمیاں صاحب نے ادارہ شرعیہ کی خدمات کوسراہتے ہوئے کہاکہ ادارہ شرعیہ لائق ستائش ہے اوربہاروجھارکھنڈ بنگال اڑیسہ میں مسلک اعلی حضرت کامظہرہے۔اللہ خوب سے خوب ترقی فرمائے۔انہوں نے ادارہ کے فارغین کے حوالہ سے خوشی کااظہارکرتے ہوئے عالم دین کی عظمت ورفعت پربصیرت افروزنکات بیان کرتے ہوئے کہاہے کہ عالم جاہل کی طرح نہیں ہوسکتاہے۔جاہل عالم کی طرح نہین ہوسکتابسااوقات جاہل عابدسے بہترایک بدعمل عالم ہوتاہے۔جاہل عابدکاایمان جہالت کی بنیادپرجاسکتاہے مگربدعمل عالم کاایمان علم محفوظ رکھتاہے۔اورعالم باعمل اعلی شان کے مالك ہوتے ہیں اوروہی علم دین کی چمک رکھتے ہیں۔انہوں نے فارغین افتاء کےعلماکرام کو فتاوی تاج الشریعہ اپنی طرف سے دینے کااعلان فرمايا.
جانشین حضورتاج الشریعہ کاپرتپاک استقبال غازی ملت سابق ايم پی صدر ادارہ حضرت علامہ غلام رسول بلیاوی نے کیا.انہوں نےاپنے خطبہ استقبالیہ میں عالمی پیغام پیش کرتے ہوئے کہاکہ پوری دنیامیں اتحادکی دیواریں کھڑی ہوتی رہتی ہیں لیکن پائیداری قائم نہ رہ سکی حقیقت تویہی ہےعالمی اتحاد کی آہینی دیوار کی پائیداری انقلاب رضاکے بغیرممکن ہی نہیں ہے۔انہوں نےمزیدکہاکہ اس وقت ملک کانقشہ ہرصاحب فہم کے سامنے ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ ایک سوچالیس کروڑ ہندوستانی عوام ملک کی ہمہ جہت ترقی میں اہم کردار نبھائیں۔ انہوں نے حضورتاج الشریعہ کا ادارہ شرعیہ كے ساتھ لگاوکے حوالہ سے کہاکہ ادارہ شرعیہ کے نیشنل بورڈ آف ٹرسٹی کے تاحیات اہم ستون رہےاور ہمیشہ اپنے فیضان كرم میں رکھا.اج اسی کے احیاء کے لئے شہزادہ وجانشین حضورتاج الشریعہ نے اپنے پروقارتشریف آوری سے نوازکرخانوادہ اعلی حضرت سے انسلاک لاکھوں مسلمانوں کےدلوں میں چارچاندلگادیا.اس کےعلاوہ انہوں نے ہندوستان کی تعلیمی شرح،مذہبی روایات،مدرسہ،کالج یونیورسٹی کی ضرورت اورعلماء اورائمہ مساجدکاوقار،سماج ومعاشرہ کے سامنے درپیش چیلنج ومسائل بالخصوص بنیادی سطح سے لے کراعلی تعلیم تک کے ہرپہلوپرنکات آفریں گفتگو کرتے ہوئے بانی ادارہ رئیس القلم،قائداہلسنت حضرت علامہ ارشدالقادری علیہ الرحمہ کے انمٹ نقوش اور خدمات جلیلہ کاذکرفرمایا. پیرطریقت حضرت علامہ مفتی عاشق حسین کاشمیری نے پرمغزخطاب فرمایا۔حضرت مولانا محمد اسرافیل مرکزی بریلی شریف نے بھی خطاب کیا، ان کے علاوہ مفتی منظورحسین مصباحی قاضی شریعت بیلگام، مفتی مظفرحسین، مفتی عبدالجلیل، مفتی ڈاکٹرامجدررضا، مفتی احسن رضا، مولانانوازش کریم فیضی،مولاناسیداحمدرضا، مولاناجمال انور، مولاناعبدالمبین رضوی، مولانا ثناءالمصطفی، مولاناغلام رسول اسماعیلی وغیرھم نے بھی خطاب کیاجبکہ توقیررضاالہ آبادی، سیدصدف سعید، شاجرنوری، مولانابلال انور، حافظ اکبربھاگلپوری، سبیل رضاودیگرشعراء نے کلام پیش کیا،
ادارہ شرعیہ کے نائب قاضی مفتی غلام حسین ثقافی نےپریس اعلامیہ کویہ بھی بتایاکہ اس حسین موقع پر قائد ملت علامہ عسجد رضا خان قبلہ آستانہ قلندر زماں دیوان شاہ ارزاں اور ملک العماء علامہ ظفر الدین بہاری علیھما الرحمہ کے مزار پر حاضری دی اور ادارہ شرعیہ کی قدیم بلڈنگ کے دارالافتا اور دارالقضاءکا معائنہ کیااورمرکزی دارلقضاکے
سن 1968 سے 2024 تک کے فیصلے اوردارالافتاء کے 26/مخطوطہ فتاوی کی جلدین ملاحظہ فرمائے اورخوب دعاؤں سے نوازا.جدید عمارت کےعلامہ ارشدالقادری سیمنار ہال کوبھی اپنے قدوم میمونت سے سرفرازبخشااوریہیں تمام فارغین کوسنداپنے دست مبارک سے نوازا حضور قائدملت کی ضیافت مرکزی ادارہ شرعیہ پٹنہ کے ناظم اعلی محترم جناب شاکرحسین نوری نے خوب سے خوب ترکی۔
نائب قاضی ادارہ نے یہ بھی کہاکہ حصرت مولاناعبدالرزاق صاحب خطیب و امام جامع مسجد گلزار باغ پٹنہ سیٹی اورحضرت مولانا عظمت اللہ صاحب امام مسجد ہائی کورٹ پٹنہ کوایک ہی مقام پر پچیس سالہ کار امامت کی اہم ذمہ داری ادا کرنے اوردینی خدمات پر توصیفی ایوارڈ سے نوازا گیا۔نظامت کے فرائض کوادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلی حضرت علامہ قطب الدین رضوی نے بخوبی انجام دیا.اورمذکورہ شخصیات کے علاوہ علماء،خطباء اورشعراءنےبھی خطاب کیا۔ادارہ کے جید واکابر، ارکان واساتذہ میں مفتی حسن رضانوری صدرمفتی، علامہ غلام رسول بلیاوی، جناب شاکرحسین نوری، مولانامفتی ڈاکٹرامجدرضاامجدصدرقاضی،مولاناسیداحمدرضا مہتمم،مولانانوازش کریم فیضی پرنسپل،مولاناجمال انوررضوی شیخ الحدیث،مولانافیضان الرحمان سبحانی ناظم تعلیمات،مفتی غلام حسین ثقافی نائب قاضی،مفتی عبدالباسط،مفتی غلام سرور،مولانامحمد قطب الدین رضوی، مفتی غلام اختر،مفتی وسیم ضیائ،مولانا راشدحسین،حافظ اكمل،حافظ اكبراور اسٹاف میں جناب عبدالودود جناب محمدآصف،مولوی غلام مصطفی،محمدافضل رضوی صدرالدین،احمدحسین،مسعودعالم نے تاریخ ساز،کنزالایمان کانفرنس وجشن دستار بندی کی تمام تقریبات کو بطریق احسن تکمیل تک پہنچانے میں اہم رول ادا کیا۔
کنزالایمان کانفرنس میں درس تکمیل افتاء سے مزین ہونے والے مفتیان کرام میں مولانا محمد آصف رضابن محمد رفیق انصاری،گریڈیہہ،مولانا محمد شہباز احمد بن عبد الصمد رضوی، پاکوڑ، مولانا غلام انور بن محمد شکیل احمد، سہرسہ،مولانا محمد معروف شیخ بن محمد بادل شیخ، مالدہ، مولانا محمد احمد رضا بن محمد شہاب الدین، کشن گنج،مولانامحمد مظاهر الحق بن محمد نور عالم کشن گنج، مولانا منصور بن عبدالکریم دارجلنگ، مولانا محمد محسن رضا بن ذاکر حسین صاحب گنج،مولانا محمد عظمت رضا بن العل محمد رائن، نوشانیپال کو مفتی کی دستار،نوفضلاء کرام محمد اویس احمد بن محمد معصوم، دربھنگہ،اظہر عالم بن نعیم الدین ، جھارکھنڈ،محمد سبیل احمد بن محمد آفاق، کٹیہار،محمد ناصر رضا بن محمد شعیب عالم ، پورنیہ
،سید غلام فانی بن سید غلام غوث سیوان،محمد اختر رضا بن محمد عظیم الدین، سیتامڑھی،محمد احمد رضا بن محمد عالم، کٹیہار، محمد افضل رضا بن محمد نصیر الدین، سیتامڑھی،محمد منصر رضا بن عبد المنان، کٹیہارکوفضیلت کی دستار،اورانتیس حفاظ کرام
محمد امین رضا بن عبد القیوم ، ارریہ، تمیم کوثر بن شمیم کوثر ضلع رام گڑھ،محمد عرش عالم بن کمال الدین موتیہاری، توصیف عالم بن محمد اقبال احمد، بوکارو،محمد ساجد افریدی بن محمد عزرائل پٹنہ، اویس احمد بن پرویز عالم مدھوبنی،محمد رجب الحق بن محمد عمیر الدین ، ارریہ،سمیع حسین بن سید شکیل،محمد دلنو از بن محمد نظام الدین، ارریہ،محمد فرحان رضا بن محمد غیاث الدین، پٹنہ،غلام رسول بن محمد ایوب، پورنیہ، سید محمد فیض اختر بن سید محمد شمیم اختر ،پٹنہ، عبد الصمد بن محمد فہیم، سیتامڑھی،جعفر صادق بن محمد جمال الدین، ارریہ، محمد تاج الدین بن محمد حکیم ، ویشالی، محمد ابو طالب بن نور الہدی ، پٹنہ
،محمد حدیث القادری بن محمد مختار عالم، پٹنہ،محمد ظفر قادری بن محمد اسحاق قادری، پٹنہ،محمد اسلم رضا بن محمد اکبر علی، سیتامڑھی،
محمد ساحل رضا بن عبد الشکور، بھاگلپور، مور اصغر علی بن محمد مشتاق سیتامڑھی،ناقر رضا بن عبد الرحمن، پورنیہ، محمد فیضان رضا بن مولا نا توقیر مصباحی سیتامڑھی،عارف خان بن محمد عباس خان سمستی پور ،محمدنوید رضا بن مطلع الرحمن کشن گنج،محمد جنید عالم بن محمد کمال الدین سمستی پور، محمد احتشام رضا بن غلام مصطفے سمستی پور
، نیاز انصاری بن عبد المجید، ہزاری باغ،محمد دانش رضا ولد قمرالحق ، پورنیہ، محمد عبد الرحیم بن محمد ذاکر انصاری، بوکارو،محمد احمد رضا بن مولانا فیضان الرحمان سبحانی،دربھگنہ کو دستاروسند سے نوازا گیا۔کنزالایمان کانفرنس میں علماء کے علاوہ کثیرتعداد میں عوام الناس نے شرکت کیااور ہزاروں ہزار لوگوں نے حضور عسجدمیاں قبلہ سے مریدہوے،۔صلاۃ وسلام اوردعاپراجلاس اختتام پذیر ہوا۔