گستاخ رسول کوجلد سخت دی جائے ورنہ ہر ضلع میں ۳۱۳کا دستہ ضلع کے ڈی ایم سے ملےگا :غلام رسول بلیاوی
ادارہ شرعیہ کے ماتحت صدر جمہوریہ ہومن رائٹس اور سپرم کورٹ کے سنئر جج کو احتجاجی خط بھیجاجائےگا :ادارہ شرعیہ
پٹنہ ۹؍اکتوبر ۲۰۲۴
گستاخ رسول یتی نرسمہانند کےتوہین آمیز بیان کو لےکر ملک میں جو آگ لگی ہے اسے بجھانے کے لئے حکومت کا سنجیدہ ہونا ضروری ۔ناموس رسالت مسلمانوں کی زندگی کا سب سے قیمتی سرمایہ ہے ۔مسلمان سب برداشت کرسکتاہے مگر اپنے نبی کریم ﷺ کے خلاف ایک لمحہ ے لئے بھی گستاخی اور اہانت وہ برداشت نہیں کرسکتا۔ان خیالات کا اظہار صدر ادارہ شرعیہ مولانا غلام رسول بلیاوی نے ادارہ شرعیہ میں بلائے گئے پورے صوبہ کے علماوکلاائمہ اور دانشوروں کے درمیان کیا ۔اجلاس کاآغاز رئیس القلم سیمینار ہال ادارہ شرعیہ میں گیارہ بجے دن تلاوت کلام پاک سے ہواجناب مولاناصدف سعید نے نعتیہ کلام پیش کیاپھر قاضی شریعت ڈاکٹر مفتی امجدرضاامجدؔ نے اجلاس کے اغراض ومقاصد بیان کئے اور کہا کہ آج ملک عزیز میں جس طرح کے مسلم مخالف ماحول بنادئیے گئے ہیں ہمیں قائد اہل سنت علامہ ارشد القادری یاد آرہے ہیں ان کے دور بھی بڑے بڑے مسائل کھڑے ہوتے تھے مگر ان کی ذات اکابر علامومشائخ کو اکٹھا کرکے مسئلہ کاحل ڈھونڈ لیتی تھی
،آج جس طرح کے مسائل ہیں اس میں ان کی شدت سے یاد آرہی ہے وہ نہیں مگر ان لگائے ہوئے پودہ ادارل شرعیہ کے بینر تلے ہم حالات کاجائزہ لینے بیٹھے ہیں ۔انہوں نے کہاہم اپنے تمام وکلاعلمامشائخ اور ذمہ داران کا شکریہ اداکرتے ہیں جنہوں نے اس اہم مشاورتی اجلاس کے لئے وقت نکالا۔مہتمم ادارہ مولانا سید احمد رضا نے شرکا کے شکریہ کے ساتھ انہیں دعوت مشورہ دیا جن میں ہائی کورٹ سنئر ایڈوکیٹ جناب عبدالمنان خان صاحب صدر ادارہ شرعیہ لیگل سیل نے قانونی اعتبار سےحالات کی نزاکت اور اس کے سد باب کے لئے تجاویز پیش کیں اور فرمایا ہمیں شرپسندوں کی شرانگیزیوں کے خلاف احتجاج بھی کرنا ہوگا اور قانونی جنگ بھی لڑنی پڑےگی ۔
سنئیر ایڈوکیٹ جناب نصرالہدیٰ خان صاحب نے کہا ملک کو نفرت کی آگ میں اس طرح جھونک دیاگیاہے کہ ایک دوروز میں یہ نفرت کا زہر ختم ہونے والانہیں اس لئے طویل مزاحمتی لائحہ عمل طے کیاجائے ،جناب اسرارالحق خان نے کہا کہ ادارہ شرعیہ کالیگل سیل بہت عمدہ شعبہ ہے اسی طرح فنڈنگ کے لئے بھی ایک شعبہ قائم کیاجائے تاکہ جو بے قصور لوگ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں انیں چھڑایا جاسکے اور جو اقدامات اس سلسلہ میں کرنا ضروری ہواس میں یہ سیل کام آسکے ۔جناب مولانا خالد مولانا امیراللہ مفتی محمد رضا مفتی رضاءاللہ نے مشترکہ طور پہ کہا کہ ادارہ شرعیہ آواز دے تو ایک ہی تاریخ میں ایک ہی وقت میں ایک ہی طرح کا میمورنڈم ہر ڈی ایم کو دیاجائے تاکہ اس کااثرہو۔پھر پٹنہ میں ایک صوبائی اجلاس کیاجائے ،مولانا ضیاءالرسول مولانا صابررضا مولانا اظہر خان حبیبی نے ادارہ شرعیہ کے اقدامات کو سراہتے ہوئے احتجاج کے لئے پرامن جلوس نکالنے پرزور دیا اور اپنی حمایت کی یقین دہانی کرائی ڈاکٹر فرید امان اللہ نے مشترکہ طورامت مسلمہ کو اس میں شرکت کی گزارش کی تاکہ احتجاج پرزور اور پر اثر ہو ۔
صدرادارہ جناب بلیاوی صاحب نے تمام مشورے کوسننے کے بعد اپنی باتیں رکھیں اور کہا کہ جب جب الکشن کا موقع آتاہے یہ ناسور میدان میں اتاردئے جاتے ہیں تاکہ وہ مسلم نوجوانوں کو بے قابو کرکے اپناسیاسی ووٹ بینک مضبوط کریں مگر اس کے باوجود بات جس ذات مقدسہ کی ہے اور جن کی حرمت پہ شرپسندوں نے حملہ کیاہے اس حوالہ سے ہم خاموش نہیں رہ سکتے اس لئے تمام مشوروں کوسامنے رکھتے ہوئے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ گستاخ رسول یتی نرسمہانند اور رام گری کو سخت سے سخت سزا دے ورنہ ادارہ شرعیہ کی طرف سے ہرضلع میں ۳۱۳مسلمانوں کے ساتھ ڈی ایم کو میمورنڈم دیں گے ۔صدر جمہوریہ ہومن رائٹس اور سپرم کورٹ کے جج کو قیو آر کوڈ کے ذریعہ لاکھوں کی تعداد میں احتجاجی لیٹر روانہ کریں گے اور اپنے مطالبات رکھیں گے ۔پھر صوبہ میں ایک بڑاصوبائی اجلاس کرکے سیاسی پارٹیوں کو بتادیں گے کہ ہمارا ووٹ اسے جائے گاجو تحفظ ناموس رسالت کے لئے کوئی قانون بنائے گا ۔
اس اجلاس میںخطاب کرنے والے علماکے علاوہ میں مولاناسید احمدرضا، فیضان الرحمٰن سبحانی مولانا اظہر حسین خان ،مولانا امیر اللہ مولانا خالد رضامولانا رضاءاللہ مولانا محمد رضامولانا ضیاءالرسول مولانا صابررضا،مولانا نوزش کریم فیضی ،مولانا صدف سعید مولانا حسان رضانورانی ،مولانا غلام حسین ثقافی مولاناعبدالباسط ،مولانا غلام سرور،مولانا غلام اختررضا،مولانا ذاکر حسین رضوی ،مولانا صدام عمادی ،مولانا شہشاہ مولانا صلاح الدین رضوی ،مولانا وسیم ضیائی،جناب شاکررضانوری جناب آصف رضا،مولانا دانش رضا،جناب ارمان عطاری نے شرکت کی ۔