وزیر اعلی ہیمنت سورین سے ملا انجمن ترقی اردو کا وفد، کہا حضور….
کل مورخہ ۲۹ اگست کو انجمن ترقی اردو جھارکھنڈ کا ایک وفد ایم زیڈ خان کی قیادت میں وزیر اعلیٰ جھارکھنڈ ہیمنت سورین سے پروجیکٹ بھون میں شام کے پونے سات بجے ملا اور انہیں اردو کے تعلق سے ۷نکاتی مطالبات پر مشتمل میمورنڈم سپرد کیا۔ جسمیں اردو اکادمی کی تشکیل،اردو ڈائریکٹوریٹ کا قیام سمیت اردو میں نصاب کی کتابوں کی فراہمی، خالی اردو یونٹ پر تقرری، ۵۱۲ پلس ٹو اسکولوں میں اردو یونٹ کا قیام جیسے اردو سے متعلق اہم مدعے شامل تھے۔ اسکے علاوہ بی این جلان کالج سیسئ میں ایم اے اردو کورس کی شروعات کو بھی شامل کیا گیا تھا ۔
وزیر اعلی نے انجمن ترقی اردو جھارکھنڈ کے وفد کی باتوں کو غور سے سنا اور یقین دہانی کرائی کہ انکی سرکار اردو کے معاملے میں کافی سنجیدہ ہے اور ان پر کام کیا جارہا ہے۔ جلد نتائج سامنے آئیں گے۔
وفد میں ایم زیڈ خان ،مرکزی نمائندہ کے علاوہ پلامو کمشنری کے انچارج ڈاکٹر یاسین انصاری ، شمشیر عالم، دھنباد کے پیغام علی،رانچی کے محمد محسن،محمد الیاس، توقیر احمد شامل تھے۔
آج مورخہ ۳۰ اگست کو انجمن کا وفد وزیر تعلیم بیدھ ناتھ رام سے اردو اسکولوں کے نام سے اردو لفظ کو ہٹاۓ جانے پر ملاقات کی اور میمورنڈم سونپتے ہوۓ گزارش کی گئی کہ اعلی سطح پر جانچ کراکر اردو اسکولوں کا اسٹیٹس بحال کیا جاۓ کیونکہ اردو آبادی میں ناراضگی پائی جاتی ہے ۔ وزیر موصوف نے یقین دلایا کہ جانچ کے بعد جن اسکولوں کا اسٹیٹس سرکار نے منظور کیا تھا ،اسے بحال کر دیا جاۓگا لیکن جن اسکولوں کے لۓ سرکار سے منظوری نہیں لی گئی ہے ،اسے بحال کرنے میں تکنیکی دقت ہوگی۔
وفد میں ایم زیڈ خان اور ڈاکٹر یاسین انصاری شامل تھے۔
بی این جلان کالج سیسئ میں سالوں سے ایم اے اردو کورس کی شروعات نہیں کی گئی ہے جسکے سبب سیسئ کے طلبہ خصوصی طور پر طالبات کو اپنی پڑھائی جاری رکھنے میں سماجی،معاشی اور ذہنی پریشانیوں سے گزرنا پڑتا ہے کیونکہ اردو میں ایم اے پڑھائی کرنے کے لۓ انہیں یا گملا جانا پڑتا ہے یا بیڑو جو سیسئ سے تقریباً ۳۰- ۴۰ کیلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔اس سے قبل اس معاملے کو وائس چانسلر رانچی یونیورسٹی کے سامنے اٹھایا گیا تھا جنہوں نے اپنے اختیار کی بات کہکر معاملے کو چانسلر اور سکریٹری پر ٹال دیا تھا۔ چانسلر کو بھی ۲۸ اگست کو مکتوب بھیجا گیا ہے۔اور آج محکمہ تعلیم کے سکریٹری اوما شنکر سنگھ کو اس بابت مکتوب دیا گیا تاکہ اردو اسکولوں کے ساتھ جس قسم کی ناانصافی ہو رہی ہے،اس پر قدغن لگے اور اردو اسکولوں کا اسٹیٹس بحال ہو۔
ایم زیڈ خان
مرکزی نمائندہ
انجمن ترقی اردو,(ہند) جھارکھنڈ