Blog

وقف ایکٹ میں ترمیم کے ذریعہ منشاء واقف کو ختم کرنا آئین و بنیادی دستور کی خلاف ورزی ۔قاضی وصی احمد قاسمی

Share the post

وقف کا معاملہ ایمان و عقیدہ سے متعلق ہے اس میں مداخلت ناقابل قبول ہے۔قاضی محمد انور قاسمی

پریس ریلیز رانچی :- دفتر امارت شرعیہ کربلا ٹینک روڈ رانچی میں تحفظ اوقاف کے عنوان پر مورخہ ۱۵ستمبر ۲۰۲۴ء کو باپو سبھاگار نزد گاندھی میدان پٹنہ میں امارت شرعیہ بہار ،اڈیشہ و جھارکھنڈ کے زیر اہتمام ہونے والے پروگرام کے تعلق سے ایک اہم مشاورتی نشست کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت حضرت مولانا و مفتی وصی احمد قاسمی صاحب نائب قاضی شریعت مرکزی دارالقضاء امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ نے کی، نشست کا آغاز جناب مولانا انس اشاعتی صاحب امام و خطیب مسجد جیلانی آزاد بستی رانچی کی تلاوت سے ہوا، مفتی محمد انور قاسمی صاحب قاضی شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ کربلا ٹینک روڈ رانچی نے حاضرین کا تعارف کراتے ہوئے اپنی تمہیدی گفتگو میں کہا کہ اوقاف اللہ عز وجل کی ملکیت ہے اور حکومت وقف ایکٹ میں ترمیم کر کے اس کی اصل حیثیت کو ختم کرنا چاہتی ہے، خدا نا خواستہ اگر یہ بل پاس ہو جاتا ہے تو مساجد، مدارس، مقابر، عید گاہ وغیرہ سب زد میں آئیں گے جسے ہم اہل ایمان اور اہل اسلام کبھی بھی قبول نہیں کر سکتے، مرکزی دارالقضاء پھلواری شریف پٹنہ سے تشریف لائے مفتی طارق قاسمی نے کہا کہ وقف ایکٹ میں تبدیلی شریعت کے ساتھ کھلواڑ ہے جو ہمارے لئے نقصان سے خالی نہیں ہے، قاضی کلیم اللہ مظہر قاسمی صاحب قاضی شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ چتر پور رامگڑھ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم وقف ایکٹ میں تبدیل کو کسی صورت بھی قبول نہیں کرتے کیوں کہ یہ شریعت کے سرا سر خلاف ہے، مولانا اکرام الحق عینی صاحب صدر تنظیم امارت شرعیہ ضلع لوہردگا نے بھی وقف ایکٹ میں تبدیلی کو سرے سے نکارتے ہوئے کہا کہ حکومت ہم سے ہمارے اثاثے کو چھین کر ہمیں کمزور کرنا چاہتی ہے جسے بالکل بھی برداشت نہیں کیا جائے گا، مفتی و قاضی وصی احمد قاسمی صاحب نائب قاضی شریعت مرکزی دارالقضاء امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ نے اپنے صدارتی خطاب میں اوقاف بل میں ترمیمات سے ہونے والے نقصانات پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئےکہا کہ وقف ایکٹ میں تبدیلی کسی بھی طرح سے قابل قبول نہیں ہے اس لئے کہ اوقاف کی جائداد میں کسی کی ملکیت نہیں ہوتی بلکہ وہ اللہ رب العزت کی ملکیت ہوتی ہے اور اوقاف کی حفاظت کرنا ہم مسلمانوں کا فریضہ ہے اور ایک اہم ذمہ داری ہے اس لئے اوقاف بل میں ترمیمات قابل قبول نہیں ہے، انہوںنے کہا کہ وقف کی آمدنی کو رفاہ عام میں خرچ کرنا اور منشاء واقف کی رعایت نہ کرنا ،زبانی وقف کو ختم کرنا اسی طرح وقف کمیٹی میں دو غیر مسلم ممبران کی شمولیت کو لازم قرار دینا وقف ایکٹ کے نام کو تبدیل کرنا اور وقف بورڈ کے سی ای او کے لئے مسلمان ہونے کی شرط کو ختم کرنا ،وقف کرنے والے کا پانچ سال سے متبع اسلام ہونا اور غیر مسلم کے کئے ہوئے وقف کو کلعدم قرار دیناوغیرہ ایسی ترمیمات ہیں جو وقف سے متعلق آئین اور دستور میں دئے گئے حقوق کے منافی ہےاور اس سے اوقاف کی حیثیت مکمل طور پرختم ہو کر رہ جائے گی، وقف ایکٹ میں ترمیم کے لئے جو بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا وہ ہمارے لئے ہر طرح سے نقصان دہ ہے، اوقاف کا تحفظ ہماری دینی ذمہ داری ہے جس سے ہم دست بردار نہیں ہو سکتے، یہ ہمیں کمزور کرنے کی کوشش ہے، اوقاف کے تعلق سے ہمیں خود بھی بیدار ہونے کی ضرورت ہے اور لوگوں میں بھی بیداری لانے کی ضرورت ہے اس لئے ہمیں قوت ایمانی اور جذبۂ ایمانی کے ساتھ حوصلہ مندی و دانشمندی سے کام لینا ہے، اور اکابر کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ایک ساتھ ہو کر اسلام پر ہونے والے ہر فتنے کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمیں تیار رہنا ہے اسی سلسلے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی تجویز کے مطابق امارت شرعیہ بہار ،اڈیشہ و جھارکھنڈ کے زیر اہتمام تحفظ اوقاف کے عنوان سے ایک بڑا اہم پروگرام باپو سبھاگار نزد گاندھی میدان پٹنہ میں مورخہ ۱۵ستمبر ۲۰۲۴ء کو ہونے جا رہا ہے جسے ہم سبھوں کو مل کر کامیاب کرنا ہے، اس کامیاب نشست میں مولانا دلاور قاسمی صاحب صدر مدرس دارالعلوم قاسمیہ بلسوکرا ،مولانا عبدالقيوم قاسمی صاحب بلسوکرا ،حافظ تجمل حسین صاحب بیجو پاڑہ ،مولانا ڈاکٹر طلحہ ندوی صاحب ، مولانا شعیب اختر ثاقبی صاحب مسجد عرفات، ، مولانا سمیع الحق مظاہری صاحب اربا ، مولانا اصغر مصباحی صاحب، مولانا رضوان احمد قاسمی صاحب ، مولانا نجم الدین صاحب جامعہ حسینیہ کڈرو ،مولانا رضوان قاسمی صاحب سابق پرنسپل مدرسہ اسلامیہ، قاری جان محمد مصطفی، حافظ ابوالکلام صاحب چھوٹی مسجد، مولانا حیات قاسمی صاحب، مولانا عمر فاروق قاسمی صاحب ،مولانا صادق تحسین ندوی صاحب ، حافظ ساجد صاحب مسجد حمزہ، حافظ حسنین صاحب چتر پور، حاجی فیروز صاحب صدر جمعیت الراعین ، ایڈوکیٹ ممتاز احمد خان صاحب ، حاجی حلیم الدین صاحب ، جناب ساجد صاحب ناظم حلقہ جماعت اسلامی، ایڈووکیٹ محمد شمیم صاحب ، ایڈووکیٹ غفران صاحب ، ایڈووکیٹ اسد العارفین صاحب ، شمیم علی صاحب، نجیب صاحب ممبر انجمن اسلامیہ، شاہد اختر عرف ٹکلو صاحب ممبر انجمن اسلامیہ، جناب تبریز عالم صاحب پہاڑی ٹولہ کے علاوہ علماء، ائمہ، خطباء ،وکلاء، دانشوران، سماجی کارکنان، پنچایتوں و کمیٹیوں کے ذمہ داران اور معززین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی اور اپنے نیک و مفید مشوروں سے نوازا، مفتی محمد انور قاسمی صاحب قاضی شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ کربلا ٹینک روڈ رانچی اور مفتی ابوداؤد قاسمی صاحب معاون قاضی دارالقضاء امارت شرعیہ کربلا ٹینک روڈ رانچی نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور صدرِ نشست کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا، اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں مفتی ابوداؤد قاسمی صاحب معاون قاضی دارالقضاء امارت شرعیہ کربلا ٹینک روڈ رانچی اور مولانا مجاہد اللہ قاسمی صاحب مبلغ امارت شرعیہ نے اہم کردار ادا کیا۔

Leave a Response